Showing posts with label Hikmat Ki Batain. Show all posts
Showing posts with label Hikmat Ki Batain. Show all posts

Tuesday, June 4, 2013

Ashfaq Ahmad In Baba Sahba : Iztaraab


غم و اندوہ ایک ذہنی ویڈیو کیسٹ کے علاوہ اور کچھ نہیں ۔ جو دیکھنے والا مریض بے خیالی میں اور بے احتیاطی میں لگا کر بیٹھ جاتا ہے ۔ اور تڑپتا رہتا ہے ۔ جہاں ذہنی ویڈیو نہیں وہاں اضطراب نہیں ۔ اس کا تجربہ کر کے دیکھ لو ۔ اگلی مرتبہ جب اضطراب اور بے چینی کا وقت آئے زور لگا کر اس ویڈیو کو آف کر دو ۔ اور اس فلم کو بند کر دو اس میں چاہے آپ کو ایک سیکنڈ کی کامیابی ہو آپ دیکھیں گے کہ وہ سیکنڈ پر سکون گذر گیا ۔ اور فلم کے بند ہوتے ہی مسرت پھیل گئی ۔ خوفناک فلم کے مزے لوٹنا بند کر دیں اور آپ ایک مختلف شخصیت بن جائیں گے ۔

Thursday, May 30, 2013

Ashfaq Ahmad In Baba Sahba : Taqat Aazmai


میری تائی کہا کرتی تھیں کہ تم لوگوں کی منہ بند نہیں کر سکتے وہ جو چاہیں گے کہیں گے ۔ پھر لوگوں کے ذہنوں پر کسی کا کنٹرول نہیں ہوتا صرف اپنے ذہن پر ہوتا ہے اور بے وقوف لوگ اپنے ذہن پر کنٹرول کرنے کے بجائے دوسروں کے ذہنوں پر طاقت آزمائی شروع کر دیتے ہیں

Monday, May 27, 2013

Ashfaq Ahmad In Zavia 3 : Nashukri Ka Aarza


مومن وہ ہوتا ہے جس کے ہاتھ میلے اور گندے ہوں اور اس کا دل صاف اور شفاف ہو ۔ اور وہ ہر حال میں اللہ کا تہہ دل سے شکر گذار ہو ۔

Tuesday, May 21, 2013

Ashfaq Ahmad In zavia 2 : Khushi Ka Raaz


میں مکھی مارنے کی کوشش کر رہا تھا ۔ اس لیے مجھے بابا جی کے آنے کا احساس ہی نہیں ہوا۔ اچانک ان کی آواز سنائی دی ۔وہ کہنے لگے ، یہ اللہ نے آپ کے ذوقِ کشتن کے لیے پیدا کی ہے ۔ میں نے کہا جی یہ مکھی گند پھیلاتی ہے اس لیے مار رہا تھا ۔ کہنے لگے یہ انسان کی سب سے بڑی محسن ہے اور تم اسے مار رہے ہو ۔ میں نے کہا جی یہ مکھی کیسے محسن ہے ؟ کہنے لگے ، یہ بغیر کوئی کرایہ لیے بغیر کوئی ٹیکس لیے انسان کو یہ بتانی آتی ہے کہ یہاں پر گند ہے اس کو صاف کر لو تو میں چلی جاؤں گی اور آپ اسے مار رہے ہیں ۔ آپ پہلے جگہ کی صفائی کر کے دیکھیں یہ خودبخود چلی جائی گی ۔

Monday, May 20, 2013

Ashfaq Ahmad In zavia 2 : Khushi Ka Raaz


اگر آپ معمولی باتوں کی طرف دھیان دیں گے ، اگر آپ اپنی " کنکری " کو بہت دور تک جھیل میں پھینکیں گے، تو بہت بڑا دائرہ پیدا ہوگا ۔ لیکن آپ کی آرزو یہ ہے کہ آپ کو بنا بنایا بڑا دائرہ کہیں سے مل جائے ۔ اور وہ آپ کی زندگی میں داخل ہو جائے ۔ لیکن ایسا ہوتا نہیں ہے ۔ قدرت کا ایک قانون ہے جب تک آپ چھوٹی چیزوں پر ، معمولی باتوں پر ، جو آپ کی توجہ میں کبھی نہیں آئیں، اپنے بچے پر ، اپنے بھانجے پر ، اور اپنے بھتیجے پر آپ جب تک اس کی چھوٹی سی حرکت پر خوش نہیں ہونگے تو آپ کو دنیا کی کوئی چیز یا دولت خوشی عطا نہیں کر سکے گی ۔ روپے ، پیسے سے آپ کوئی کیمرہ خرید لیں ، خواتین کپڑا خرید لیں اور وہ یہ چیزیں خریدتی چلی جاتی ہیں کہ یہ ہمیں خوشی عطا کریں گی ۔ لیکن جب وہ چیز گھر میں آ جاتی ہے تو اس کی قدر و قیمت گھٹنا شروع ہو جاتی ہے ۔ خوشی تو ایسی چڑیا ہے جو آپ کی کوشش کے بغیر آپ کے دامن پر اتر آتی ہے ۔ اس کے لیے آپ نے کوشش بھی نہیں کی ہوتی ۔ تیار بھی نہیں ہوئے ہوتے ، لیکن وہ آجاتی ہے ۔

Saturday, May 18, 2013

Ashfaq Ahmad In Zavia 3 : Nukta Cheeni


خواتین و حضرات ! اگر خوش رہنا ہے تو نکتہ چینی چھوڑ دیں ۔ اس سے کوئی فائدہ نہیں ۔ ایک روز ہم کو اسی معیار سے جانچا جائے گا جو معیار ہمارے لیے طے کر دیا گیا ہے ۔ دوسروں پر انگلیاں اٹھانے سے کوئی فائدہ نہیں ۔ کیونکہ جب آپ کسی کی طرف انگلی اٹھاتے ہیں تو آپ کی تین انگلیاں خود آپ کی جانب اٹھ جاتی ہیں ۔

Friday, May 17, 2013

Ashfaq Ahmad Zavia 3 : Allah Ki Sifaat


طاقت، فراوانی ، عظمت اور شان و شوکت خدا کی صفات ہیں ۔ بندے کو ان کے حصول کی تمنا نہیں کرنی چاہییے ۔

Wednesday, May 15, 2013

Ashfaq Ahmad in Zavia : Haqeeqi her


بابے کہتے ہیں کہ جو شخص کسی کو دھوکہ دیتا ہے حقیقت میں خود کو دھوکہ دے رہا ہوتا ہے ۔ لیکن وہ خیال کرتا ہے کہ کسی اور کو دھوکہ دے رہا ہے ۔ اور جو کسی کی خیر اور بھلائی مانگ رہا ہوتا ہے وہ حقیقت میں اپنی بھلائی چاہ رہا ہوتا ہے ۔

Tuesday, May 14, 2013

Ashfaq Ahmad Zavia 3 : Nashukri Ka Aarza


جو قومیں تباہ و برباد ہوئیں وہ متکبر تھیں ۔ اپنی اچھائیوں پر بھی اتراتی تھیں اور برائیوں پر بھی فخر کرتی تھیں ۔ خدا کی نعمتوں کو اپنی محنت کا صلہ قرار دیتی تھیں ۔ یہ بات کرنے کا مقصد کسی کو ڈرانا مقصود نہیں بلکہ آپ کو ، اپنے آپ کو تنبیہ کرنا مقصد ہے ۔ آپ نہ صرف اللہ کی مہربانیوں کا شکر ادا کیا کریں بلکہ جو کوئی آپ پر احسان کرے اس کا شکریہ ادا کریں ۔ اس سے معاشرے کی کئی بگاڑ ختم ہو سکتے ہیں ۔

Ashfaq Ahmad In Baba Sahba : Aqeeday Kay Phool


سب سے زیادہ بد بو دل کے ارد گرد کے درازوں میں ہوتی ہے ۔ ان درازوں میں ہم اپنے عقیدے کے پھول اور گلدستے سجاتے ہیں ۔ اور ان کو بند کر کے رکھتے ہیں ۔ لیکن یہ سوکھنے سڑنے اور گلنے والے گلدستے ایسی خوفناک بو دیتے ہیں کہ اگر ان کو نکال کر انہیں صاف کر کے دھو کر کے نہ رکھا جائے تو اس بدبو کے آگے کوئی ٹھہر نہیں سکتا ۔ عقیدے کے پھول اور گلدستے ماننے کی شبنم سے تر و تازہ رہتے ہیں ۔ اور کرنے کی ہوا سے نشو نما پاتے ہیں ۔ اگر ایسا نہیں ہوگا تو بہت جلد گل سڑ کر سارے وجود کو بدبو دار بنا دیتے ہیں ۔

Sunday, May 12, 2013

Ashfaq Ahmad In baba sahba : Bara Aadmi


نیک شریف، انصاف پسند اور با اخلاق بڑا آدمی کسی کام کا نہیں ہوتا ۔ اس کا کوئی دوست نہیں ہوتا ۔ مسجد کے مولوی ، اسٹیج کے اسپیکر اور اخلاقیات کے پروفیسر بھی اس کی دوستی کے خواہشمند نہیں ہوتے ۔ وہ اکیلا ہی اس دنیا میں آتا ہے اور اکیلا ہی چلا جاتا ہے ۔

Ashfaq Ahmad In Zavia 2 : Mazi Ka Album


میرا پوتا کہتا ہے کہ " دادا! ہو سکتا ہے درخت ہماری طرح ہی روتا ہو ، کیونکہ اس کی باتیں اخبار نہیں چھاپتا " ۔ میں نے کہا کہ وہ پریشان نہیں ہوتا نہ ہی روتا ہے ، وہ خوش ہے اور ہوا میں جھومتا ہے ۔ کہنے لگا کہ آپ کو کیسے پتہ کہ وہ خوش ہے ؟ میں نے کہا کہ وہ خوش ایسے ہے کہ ہم کو باقاعدگی سے پھل دیتا ہے ۔ جو ناراض ہوگا تو وہ پھل نہیں دے گا ۔

Ashfaq Ahmad In Baba Sahba : Aasania


بڑائی اور برتری کی اپنی اپنی قسمیں ہیں ۔ جب ہم بڑائی کی سوچتے ہیں تو کچھ حاصل کرنے کے حوالے سے سوچتے ہیں ۔ جب انبیاء بڑائی کا سوچتے ہیں تو کچھ عطا کرنے کرنے کے حوالے سے سوچتے ہیں ۔ جب میں بڑائی کے حصول کی کوشش کرتا ہوں تو نوکر چاکر ، خدام، ادب مال و دولت اور محل ماڑی کے حاصل کرنے کی طرف لپکتا ہوں ۔ لیکن جب نبی بڑے ہونے کا اظہار کرتے ہیں تو فرماتے ہیں پیاری بیٹی ! تو نے نوکر چاکر غلام اور لونڈی لے کر کیا کرنا ہے میں تمہیں ایک ایسا وظیفہ نہ بتاؤں جو تمہیں ہر مشکل پہ آسانیاں عطا کرتا رہے ۔

Thursday, May 9, 2013

Ashfaq Ahmad Zavia 2 : Mazi Ka Album


دروازہ اس لیے بند نہیں کرایا جاتا کہ ٹھنڈی ہوا نہ آجائے ۔ یا دروازہ کھلا رہ گیا تو کوئی جانور اندر آجائے گا ۔ بلکہ اس کا فلسفہ بالکل مختلف ہے اور وہ یہ کہ اپنا دروازہ ، اپنا وجود ماضی کے اوپر بند کر دو۔ آپ ماضی سے نکل آئے ہیں اور اس جگہ حال میں داخل ہو گئے ہیں ۔ ماضی سے ہر قسم کا تعلق کاٹ دو ، بھول جاؤ کہ تم نے ماضی کیسا گذارا ہے ۔ اب تم ایک نئے مستقبل میں داخل ہو گئے ہو ۔ ایک نیا دروازہ تمہارے آگے کھلنے والا ہے ۔

Sunday, May 5, 2013

Ashfaq Ahmad Zavia 3 : Rovoion Ki Tabdeeli


ہم نے معاف کرنے کی اپنی عظیم مثالیں کیوں بھلا دی ہیں ہمیں وہ خدا وند کریم کا فرمان کیوں بھول گیا ہے ۔ ترجمہ : " تم میں سے سب سے اچھا مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں ۔

Thursday, May 2, 2013

Ashfaq Ahmad In Baba Sahba : Ahsaas-e-Nudamat


کچھ لوگ ندامت کا احساس بڑے فخر سے کرتے ہیں ۔ یہ بھی ان کی انا کا ایک مظہر ہوتا ہے ۔ وہ کہتے ہیں توبہ توبہ ۔ ۔ ۔ جوانی میں بڑے گناہ کیے ۔ اب بھی میں اپنے کرتوتوں سے باز نہیں آتا ۔ بظاہر تو وہ افسوس کرتے نظر آئیں گے مگر اندر سے وہ فخر کر رہے ہوں گے ۔ جب انا کو سارے نپل چھڑوائے جاتے ہیں تو سب سے آخری نپل جو اس کے منہ میں رہ جاتا ہے وہ احساسِ ندامت کا ہوتا ہے ۔ اس ندامت کے احساس سے وہ لوگوں پر برتری کا رعب جماتا ہے ۔ جب اپنی منفی حرکتوں کا احساس ہونے لگے تو ان کو ترک کرنا باطن کے سفر کا پہلا قدم ہے ۔ ان کے اظہار کا نہیں ۔

Ashfaq Ahmad In Zavia 3 : Allah Mian Ki Laltain


صبح جب ہم فجر کی نماز پڑھ کے سیر کے لیے نکلتے ہیں تو ہمیں جھک کر اپنے جوتے پہننے پڑتے ہیں ۔ اور جب مسجد سے نکلنے سے پہلے جوتے پہن رہے ہوتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ہمارے پاس روز آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ کہاں جا رہے ہو مجھے بھی اپنے ساتھ لے چلو ۔ تو ہم میں سے ایک کہتا ہے کہ میں واپڈا دفتر جا رہا ہوں ، آپ کو کیسے ساتھ لے جاؤں ۔ دوسرا شخص کہتا ہے کہ جی میرا ٹیلیفون کا محکمہ ہے ۔ میں آپ کو وہاں نہیں لے جا سکتا اور میرے جیسے رٹائر آدمی کہتے ہیں آپ ہمارے گھر جا کر کیا کریں گے اور اسی طرح ہم سب یک زبان ہو کر کہتے ہیں اللہ تعالیٰ آپ یہیں رہیں ہم پھر کبھی آپ سے مل لیں گے اور ہم نے ظہر کے وقت آنا ہی ہے ناں ، تب آپ سے ملاقات ہو جائے گی ۔ آپ ایسا نہ کرنا کہ ہمارے گھروں میں ہمارے دفتروں میں آجائیں کیونکہ ہمارا " بھید " آپ پر کھلنا نہیں چاہیے کہ ہم اپنے دفاتر میں کیا کرتے ہیں ۔

Ashfaq Ahmad In Manchalay Ka Soda : Asli Peer


جو اصلی پیر ہوتا ہے ناں ، اس کی کوئی طلب نہیں ہوتی ۔ اسے بندے سے کچھ لینا نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اس کی ساری رمزیں اوپر والے سے چلتی ہیں ۔ خدائی کی لوڑیں وہ پوری کر سکتا ہے ۔ اوپر والے کو منانے کی طاقت ہوتی ہے اس میں ، وہ اوپر والے کا یار جو ہوا۔

Ashfaq Ahmad In Baba Sahba : Tabdeeli


"اگر آپ کا ذہن دکھ اور درد سے ٹریجڈی اور کرب سے بھر جائے تو کیا اپنے پڑوسی کو تبدیل کر دینا چاہیے ؟" " نہیں سر ! اپنے ذہن کو تبدیل کرنا چاہیے ۔ " اگر تمہارے جذبات میں ہیجان پیدا ہو جائے اور گھبراہٹ چاروں طرف سے گھیر لے تو سوشل سسٹم تبدیل کر دینا چاہیے؟ " نو سر ! جذبات کو تبدیل کرنا چاہیے ۔ " " لیکن کیوں؟" " اس لیے کہ صحیح مقام پر تبدیلی لانی چاہیے۔" شاباش! ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ایک بیمار آدمی کو اس کی بیماری سے بالکل افاقہ نہیں ہوگا اگر وہ اپنے ارد گرد کے لوگوں کو تبدیل کرنا شروع کر دے اس کو اپنی بیماری کی طرف توجہ دینا ہوگی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اپنے دکھ اور اپنی مصیبتوں کے لیے دوسروں کو الزام دینا ایک ایسی عادت ہے جو ہمارے اندر بری طرح پختہ ہو چکی ہے ۔ اس عادت کا قلع قمع کرنا چاہیے ۔ صرف اپنے وجود پر کام کرنے سے آپ کا اندر تبدیل ہو سکتا ہے ۔

Ashfaq Ahmad In Zavia 3 : Kalcharal Shagoofay


ہم میں مذہب کا فرق نہیں ہے ۔ اس میں ہماری تسلیم بھی مشترکہ ہے اور رضا بھی مشترکہ لیکن ہم خط بنواتے ہیں ۔ ہم داڑھی کو موٹی مشین لگواتے ہیں ۔ تم محرم میں روز مرہ کے کپڑے پہنتے ہو ہم سیاہ لباس پہنتے ہیں ۔ تم اپنی مولوی کو مولانا کہتے ہو ۔ ہم علامہ کہتے ہیں ۔ ہمارا بنیادی مذہب تو ایک ہے لیکن اس کے اندر کے کلچرل شگوفے مختلف ہیں ۔ آؤ ہم چھانٹ چھانٹ کر اور بین بین کر اور چمٹی سے پکڑ پکڑ کر ان ثقافتی اختلافات کو لہرائیں اور ایک دوسرے سے لڑیں ۔ تم بھی اللہ کا ذکر کرتے ہو ہم بھی کرتے ہیں ۔ تم اونچی آواز میں کرتے ہو ہم دل میں کرتے ہیں ۔ ذکر میں کوئی فرق نہیں ۔ الفاظ میں کوئی تفاوت نہیں ۔ ادائی میں ہمارا تمہارا کلچرل پیٹرن مختلف ہے اس لیے آؤ جھگڑا کریں ۔ یہ جھگڑے تو ثقافتی اختلافات کے ہیں لیکن آؤ انہیں مذہب کے کھاتے میں ڈال دیں ۔