Showing posts with label Series. Show all posts
Showing posts with label Series. Show all posts

Monday, August 24, 2015

Indian intransigence helpless before the ICC ..

ICC

Indian intransigence helpless before the ICC

Indian intransigence helpless before the ICC
لاہور:  بھارتی ہٹ دھرمی کے سامنے آئی سی سی بھی بے بس ہو گئی،صدر ظہیرعباس نے کہا ہے کہ پاکستان سے کرکٹ کے معاملے میں کونسل کچھ نہیں کر سکتی، باہمی مقابلوں کیلیے دوممالک میں ایم او یو ہو یا زبانی معاہدہ عالمی باڈی کا کوئی کردار نہیں ہوتا،روایتی حریفوں کے مقابلے کرکٹ کی جان ہیں، سیاست ایک طرف رکھ کر کھیل کی بہتری کیلیے قربانی دینی چاہیے۔
’’بگ تھری‘‘یا’’بگ ٹو‘‘ سے کوئی فرق نہیں پڑتا،تمام ممبران کا اتفاق رائے زیادہ اہمیت رکھتا ہے، محمد حفیظ کی بطور بولر بحالی کیلیے پی سی بی کو باضابطہ پیش رفت کرنا ہوگی، سلمان بٹ اور محمد آصف پابندی سے آزاد ہیں، موقع دینے کا فیصلہ بورڈ کوکرنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کے صدر ظہیر عباس کا کہنا ہے کہ کونسل پاک بھارت سیریز کیلیے کوئی کردار ادا نہیں کرسکتی، باہمی مقابلوں کا معاملہ دونوں کرکٹ بورڈز کو دیکھنا ہوگا۔
لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کرکٹ کھیلنے والے ممالک نے کسی ایم او یو پر دستخط کیے یا زبانی معاہدہ ہو، آئی سی سی کا کوئی کردار نہیں بنتا ہے، نہ ہی پالیسی کے تحت باہمی سیریز کے معاملات میں کوئی مداخلت کی جا سکتی ہے، پاکستان نے بھی زمبابوے میں ویسٹ انڈیزکی شمولیت سے ہونیوالی ٹرائنگولر سیریز کھیلنے کاکہا تھا لیکن بعد ازاں ایونٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ ہوگیا، اس معاملے میں بھی آئی سی سی کی جانب سے کوئی مداخلت ہوئی نہ اس کی ضرورت تھی، انھوں نے کہا کہ بطور سابق کرکٹر میں جانتا ہوں کہ پاک بھارت مقابلے کرکٹ کی جان ہیں۔
شائقین کی بڑی تعداد انھیں ایشز سے بھی زیادہ اہمیت دیتی ہے، روایتی حریفوں کی ٹیمیں آپس میں کھیلیں تو خطے میں کھیل کے فروغ کے امکانات روشن ہو جائیں، دونوں پڑوسی ممالک کو سیاست ایک طرف رکھ کر کرکٹ کی بہتری کیلیے قربانی دینی چاہیے۔ انھوں نے کہاکہ زمبابوین ٹیم کا دورئہ پاکستان ایک بڑی پیش رفت تھی،سیریز کے حوالے سے دنیا بھر کے بورڈز حکام کو ویڈیوز سمیت جو پریذنٹیشن دی گئی وہ بڑی متاثر کن تھی، بلاشبہ اس سے اعتماد بحال ہوا تاہم ملکی حالات کا سب کو اندازہ ہے، سیکیورٹی کی صورتحال میں مزید بہتری ہوگی تو دیگر ٹیمیں بھی ضرور آئینگی۔
پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے آئی سی سی کے تحت اقدامات کے سوال پر انھوں نے کہا کہ ابھی تک 1،2میٹنگز میں ہی شرکت کا موقع ملا ہے، جائلز کلارک کی سربراہی میں قائم کردہ ٹاسک فورس کے پاس کچھ منصوبے ہیں،انکے بارے میں اگلی میٹنگ میں معلومات حاصل کرنے کے بعد اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کرونگا۔’’بگ تھری‘‘ کیخلاف لندن میں مظاہروں کے حوالے سے سابق کپتان نے کہاکہ کسی بھی معاملے میں ممبرز کا اتفاق زیادہ اہمیت رکھتا ہے تمام ارکان متفقہ فیصلہ کرینگے تو ان کی ہی مانی جائیگی،’’بگ تھری‘‘ یا ’’بگ ٹو‘‘ سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اکثریت کی رائے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے محمد حفیظ سمیت پاکستانی اسپنرز کیخلاف سخت جبکہ دیگر ممالک سے نرم رویہ رکھنے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ صدر کے طور پر کسی معاملے میں رعایت کیلیے بات چیت تب ہی آگے بڑھا سکتا ہوں جب پی سی بی کوئی پیش رفت کرے، محمد حفیظ کی بولنگ پر کام کیا جائے۔
باضابطہ اپیل دائر ہو تو ہی بولنگ ایکشن کا قبل از وقت دوبارہ جائزہ لینے کی بات ہو سکتی ہے۔ ظہیرعباس نے کہا کہ سلمان بٹ اور آصف کے بارے میں کونسل نے اپنی رائے دیدی، انھیں ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کی پابندی سے آزادی مل چکی، اب یہ فیصلہ پی سی بی کوکرنا ہے کہ کب اور کہاں انھیں موقع دینا مناسب ہوگا، بورڈ چاہے تودونوں کوکھلاسکتا ہے۔

ICC

Saturday, August 22, 2015

Pakistan vs India series ..

Pakistan vs India series

Pakistan-India series, the expectations went out last

Pakistan-India series, the expectations went out last
لاہور / نئی دہلی: پاک بھارت کرکٹ سیریز کے انعقاد کی امیدوں کا آخری دیا بھی بجھ گیا، مذاکرات میں ٹال مٹول سے مودی سرکار نے شائقین کرکٹ کو مایوس کر دیا، وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور و قومی سلامتی سرتاج عزیز پڑوسی ملک جائینگے نہ باہمی مقابلوں کے سلسلے میں کوئی مثبت پیش رفت ہوگی، تازہ پیش رفت سے پی سی بی حکام میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی،تھنک ٹینک کو ’’بی‘‘ پلان پر عمل درآمد کا فیصلہ جلد کرنا ہوگا، دسمبر میں صرف زمبابوے اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں ہی فارغ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فیوچر ٹور پروگرام کے تحت پاکستان کو رواں سال بھارت کی میزبانی کرنا ہے،3ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور 2ٹی ٹوئنٹی میچز کیلیے پی سی بی کی جانب سے نیوٹرل وینیو یو اے ای کا انتخاب بھی کیا جا چکا، اس ضمن میں دونوں کرکٹ بورڈز نے ایم او یو پر دستخط کیے ہوئے ہیں، مگر گورداس پور میں پولیس اسٹیشن پر حملے کے بعد سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہوگیا، سرحدوں پر بھی فائرنگ کا تبادلہ معمول بن چکا ہے۔
اس صورتحال میں بی سی سی آئی کو سیریز سے انکار کے بہانے تراشنے کا موقع مل گیا،سیکریٹری انوراگ ٹھاکر ایک سیاست دان بھی ہیں، انھوں نے بار بار مخالفانہ بیان داغے،پاکستان پر دراندازی کا الزام دھرتے ہوئے انھوں نے کہا تھا کہ ہمارے ملک کا امن متاثر ہورہا ہے،سرحدوں پر کشیدگی ہو توکرکٹ نہیں کھیلی جا سکتی۔
گذشتہ دنوں چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز 23 اگست کو مذاکرات کیلیے بھارت جا رہے ہیں، ان سے باہمی سیریز کے حوالے سے بھی تعمیری بات ہوئی، وہ اپنے دورے کے دوران کوئی مثبت پیش رفت کرنے کی کوشش کریںگے، اس دوران برف پگھل گئی تو یو اے ای میں مقابلوں کے امکانات میں اضافہ ہوجائے گا، مگر گذشتہ روز اطلاعات سامنے آئیں کہ بھارت  مذاکرات نہیں کرنا چاہتا ، حکام نے الزام عائد کیاکہ پاکستان طے شدہ ایجنڈے کی خلاف ورزی کررہا ہے۔
پڑوسی ملک کی جانب سے لگائی جانے والی نئی شرائط کے بعد بات چیت آگے نہیں بڑھا سکتے، بھارت کی طرف سے مذاکرات میں ٹال مٹول نے جہاں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہونے کے امکانات پر کاری ضرب لگائی وہیں باہمی سیریز کی رہی سہی امیدوں پربھی پانی پھر گیا،یاد رہے کہ بی سی سی آئی کو سیریز کیلیے اپنی حکومت سے کلیئرنس درکار تھی،رواں ماہ کے آخر میں کرکٹ کمیٹی اجلاس میں بات چیت کرکے کوئی حتمی جواب دینا تھا جس کے امکانات اب باقی دکھائی نہیں دیتے، مذاکرات ختم کرنے کی اطلاعات پر پی سی بی حکام میں بھی شدید مایوسی کی لہر پائی جاتی ہے۔
ان کے مطابق پاک بھارت سیریز کو عالمی کرکٹ میں ایشز سے بھی زیادہ توجہ ملتی ہے، نہ صرف دونوں ممالک بلکہ دنیا بھر کے شائقین ان مقابلوں پر نگاہیں مرکوز رکھتے ہیں، کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے لیکن یہاں ہر بار کشیدگی کا نزلہ کھیلوں پر گرا دیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ دونوں ممالک  کے مابین آخری مختصر سیریز دسمبر2011 اور جنوری 2012میں ہوئی تھی جب پاکستان نے بھارت کا دورہ کیا، اس دوران 3ون ڈے اور 2ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گئے تھے۔
روایتی حریفوں کے مقابلے ورلڈکپ، چیمپئنز ٹرافی اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جیسے آئی سی سی ایونٹس میں ہی ہوتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نئی صورتحال میں پی سی بی کا تھنک ٹینک سر جوڑ کر کسی اور ٹیم کو یواے ای بلانے پر غور کرے گا کیونکہ اس کے بعد معاملات کو حتمی شکل دینے کیلیے زیادہ وقت باقی نہیں بچے گا۔ یاد رہے کہ ’’بی‘‘  پلان کا ذکر چیئرمین بورڈ شہریار خان بھی بار بار کرتے رہے ہیں مگر دسمبر میں صرف زمبابوے اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں ہی فارغ ہوں گی۔

Pakistan vs India series

Tuesday, August 18, 2015

NZ vs SA,, 1 ODI ..

New Zealand vs South Africa

3 ODI Series

New Zealand vs South Africa 3 ODI Series
سنچورین: جنوبی  افریقہ اور نیوزی لینڈ کے درمیان 3 ون ڈے میچز کی سیریز کا آغاز بدھ سے سنچورین میں ہورہا ہے۔
پروٹیز نے کیویز سے ورلڈ کپ کا بدلہ چکانے کی ٹھان لی، اسٹارز سے عاری مہمان سائیڈ پر کاری ضرب لگانے کی منصوبہ بندی تیار ہوگئی، سیریز جیتنے کی صورت میں میزبان ٹیم حریف سے رینکنگ میں تیسری پوزیشن بھی چھین لے گی، دوسری جانب ٹوئنٹی20 سیریز کی برابری نے نیوزی لینڈ کے حوصلے بلند کردیے۔
ایک روزہ طرز میں بھی ٹیم حریف پر دھاک بٹھانے کیلیے پُراعتماد ہے۔ تفصیلات کے مطابق رواں برس مارچ میں آکلینڈ میں منعقدہ ورلڈ کپ سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے جنوبی افریقہ کو حیران کن طور پر مات دے کر ایونٹ سے باہر کردیا تھا، اب دونوں ٹیموں کا ایک بار پھر اسی فارمیٹ میں سنچورین کے سپراسپورٹس پارک میں مقابلہ ہورہا ہے،اس بار انھیں اپنے اہم کھلاڑیوں کی خدمات حاصل نہیں ہیں۔
خصوصاً مہمان ٹیم زیادہ تر نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، پلیئر مینجمنٹ پالیسی کے تحت مستقل کپتان میک کولم اور فاسٹ بولر ساؤتھی کو آرام دیا گیا،انجریز کے باعث ٹرینٹ بولٹ، کورے اینڈرسن، روس ٹیلر اور مچل سینٹنر کی خدمات حاصل نہیں ہیں۔ قیادت اس وقت کین ولیمسن کے ہاتھوں میں ہے۔
اس کمزور سائیڈ کے باوجود کیویز دوسرا ٹوئنٹی 20 جیت کر سیریز برابر کرنے میں کامیاب رہے تھے، وہ مقابلہ بھی سنچورین میں ہی کھیلا گیا جس کے بعد میزبان کپتان ڈی ویلیئرز نے کنڈیشنز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا، اس کے بعد سے گراؤنڈز مین گھاس پر اسپرے اور دیگر اقدامات سے بہتری کیلیے کوشاں ہیں۔ میزبان سائیڈ میں فاسٹ بولرز اسٹین، فلینڈر اور لیگ اسپنر عمران طاہر کی واپسی ہوگی، البتہ مورن مورکل کی خدمات میسر نہیں ہوں گی۔
وہ بھی بیٹسمین پال ڈومنی کی طرح عنقریب والد بننے کی خوشخبری ملنے کی وجہ سے چھٹیوں پر ہیں۔ اس وقت رینکنگ میں نیوزی لینڈ تیسرے جبکہ پروٹیز ایک پوائنٹ پیچھے چوتھے  نمبر پر موجود ہیں،اگر وہ یہ سیریز جیت گئے تو کیویز سے تیسری پوزیشن چھین سکتے ہیں،دوسری جانب کامیابی ملنے پرکیویزاپنی جگہ کو مزید مستحکم کر لیں گے۔

New Zealand vs South Africa


Monday, August 17, 2015

Pakistan vs India series ..

Pakistan vs India Series

Series of conflict victims

Pakistan vs India Series of conflict victims

Pakistan vs India

England started worrying Pakistan series ..

England started worrying Pakistan series ..
لندن: ایشز سیریز میں کامیابی کے باوجود انگلینڈ کو پاکستان سے یو اے ای میں سیریز کی فکر ستانے لگی، تاریخی فتح کی آڑ میں چھپی ناقص بیٹنگ مینجمنٹ کیلیے تشویش کا باعث بن گئی،عرب امارات جانے سے قبل خامیوں پر قابو پانا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ نے ٹرینٹ برج میں آسٹریلیا کو اننگز سے شکست دے کر سیریز میں 3-1 کی ناقابل شکست برتری حاصل کرلی،اب آخری ٹیسٹ میں بھی ٹیم فتح کے اس سلسلے کو جاری رکھنے کے لیے پُرعزم مگر اسے اچھی طرح معلوم ہے کہ کینگروز کے خلاف تاریخی کامیابی اسے ناقص بیٹنگ کے باوجود حاصل ہوئی،اس کا تمام تر سہرا بولنگ اٹیک کو جاتا ہے جس کی ہوا میں گھومتی ہوئی گیندوں نے کینگرو بیٹسمینوں کے ہوش اڑا دیے۔
سیریز میں اب تک انگلینڈ کی جانب سے صرف جوئے روٹ ہی اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرپائے ہیں، انھوں نے2 سنچریوں اور اتنی ہی ففٹیز کی بدولت 73.83 کی اوسط سے 443 رنز بنائے۔ ان کے بعد آل راؤنڈر معین علی کا نمبر ہے جنھوں نے آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے 228 رنز بنائے، روٹ کے سوا اور کوئی بیٹسمین 250 سے آگے ہی نہیں بڑھ سکا، سیریزکی 6 مکمل اننگز میں انگلینڈ صرف ایک بار ہی 2 یاکم وکٹوں کے نقصان پر تہرے ہندسے میں داخل ہوپایا ہے، باقی تمام پانچ اننگز میں اوسطً تیسری وکٹ 69 کے اسکور پر گری۔ اسی ناقص بیٹنگ کی وجہ سے حکام کو متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے خلاف سیریز کی پریشانی ستانے لگی ہے، گذشتہ مرتبہ بھی انگلینڈ اپنے ہوم گراؤنڈز پر بھارت کو 4-0 سے زیر کرکے نمبر ون پوزیشن کے ساتھ یو اے ای پہنچا مگر وہاں گرین کیپس کے ہاتھوں 0-3 کی خفت سے دوچار ہونا پڑا تھا۔
ابوظبی میں 145 رنزکے تعاقب میں ٹیم 72پر آؤٹ ہوگئی تھی،پھر دبئی میں پاکستان کو پہلی اننگز میں 99 رنز پر آؤٹ کرنے کے باوجود انگلینڈ کو 71 رنز سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ نئے کوچ ٹریور بیلس کیلیے پاکستان کے خلاف سیریز سے قبل بیٹنگ خامیوں پر قابو پانا بہت بڑا چیلنج ہے، ٹیم کو دسمبر اور جنوری میں جنوبی افریقہ سے مقابلہ کرنا ہوگا۔

Monday, August 10, 2015

Visit Pakistan, Ireland senior team just wants to play ..

لاہور: دورہ پاکستان کی صورت میں آئرلینڈ صرف سینئر ٹیم سے کھیلنے کا خواہاں ہے، دیگر ایسوسی ایٹ ٹیمیں اے سائیڈ کیخلاف مقابلوں کیلیے بھی تیار ہیں، چیئرمین پی سی بی شہریارخان کے مطابق ہانگ کانگ کراچی میں کھیلنے پر آمادہ ہے،انٹرنیشنل الیون آئندہ سال ستمبر میں دورہ کریگی۔
تفصیلات کے مطابق شہریار خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ زمبابوے کے بعد دیگر ٹیسٹ سائیڈز کو بلانے کی کوششیں جاری ہیں لیکن موجودہ حالات میں فوری طور پر بڑی ٹیموں کو بلانے کی جلدی نہیں کرینگے، آئندہ برس ورلڈ ٹی 20کیلیے کوالیفائی کرنے والی ٹیموں نے پاکستان آنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے، ہانگ کانگ اوراومان تیار ہیں، زیادہ تر غیر ملکی ٹیمیں لاہور میں کھیلنے کو ترجیح دیتی ہیں لیکن ہانگ کانگ نے کراچی میں کھیلنے پر بھی رضا مندی ظاہر کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ انگلینڈ میں چھٹیاں گزارنے کے دوران اسکاٹ لینڈ حکام سے بھی بات کی، ان کا کہنا ہے کہ آپ وقت بتائیں ہم تیار ہیں، آئرلینڈ نے پہلے بھی رضامندی ظاہر کی تھی لیکن ان کا مطالبہ ہے کہ ہم صرف پاکستان کی قومی ٹیم کیساتھ ہیں کھیلیں گے، البتہ دیگر ٹیمیں اے سائیڈ سے میچز کیلیے بھی راضی ہیں، اپنے شیڈول کا جائزہ لینے کے بعد آئندہ 2 ہفتوں میں ٹیموں کی آمد کے معاملات طے کرلینگے، شہریار خان نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے قائم کی جانیوالی آئی سی سی ٹاسک فورس کے 4 سال سے غیرفعال ہونے کا شکوہ کیا تھا جسکے بعد چیئرمین جائلز کلارک نے بڑی مثبت پیش رفت کی ہے۔
انھوں نے انٹرنیشنل الیون بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے بجٹ اورممکنہ شیڈول مانگا تھا، مہمان کرکٹرز لاہور، کراچی اور کسی ایک اور وینیو پر میچز کھیلیں گے، بعد ازاں میری جانب سے دیے جانے والے بجٹ اور آئندہ سال ستمبر میں مقابلوں کی میزبانی پر اتفاق ہوگیا، رابطے پر جائلز کلارک نے بتایا کہ کوچز اور سیکیورٹی منیجر تک کا انتخاب کرلیا ہے۔
ٹور ممکن بنانے کی پوری تیاری ہوچکی، شہریار خان نے کہا کہ فی الحال آئی سی سی کے مستقل رکن ممالک کی پاکستان آمد پر اصرار نہیں کرینگے، اْنھیں اس کا خود فیصلہ کرنا ہوگا،اس دوران ایسوسی ایٹ، اے اور جونیئر ٹیموں کے ٹورز سے اعتماد کی بحالی کا سفر جاری رکھنا ہوگا۔

Lackluster performance in the Ashes series ..

             

Saturday, August 8, 2015

Misbah keen to India tour Pakistan in December ..

لاہور: مصباح الحق دسمبر میں پاک بھارت سیریز کیلیے بے تاب ہیں، ٹیسٹ کپتان کا کہنا ہے کہ کھیلوں کو سیاست سے دور رکھا جائے، دیگر کھیلوں کے باہمی مقابلے ہوسکتے ہیں تو کرکٹ میں کیوں نہیں؟پاکستان سپر لیگ سے کرکٹرز کو مالی فائدہ اور صلاحیتیں نکھارنے کا موقع حاصل ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق ممبئی حملوں کے بعد سے پاک بھارت کرکٹ سیریز تعطل کا شکار ہے، فیوچر ٹور پروگرام کے تحت دونوں ممالک کو رواں برس دسمبر میں سیریز کھیلنا ہے، پی سی بی مقابلوں کا انعقاد یواے ای میں کرنے کا خواہاں مگر بھارتی ہٹ دھرمی ایک بار پھر رکاوٹ بنتی جارہی ہے، گورداس پور میں پولیس اسٹیشن پر حملے کو جواز بناتے ہوئے کھیلنے سے انکار کیا جانے لگا، اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے کہاکہ کھیلوں کو سیاست سے دور رکھا جائے۔
دونوں الگ، الگ چیزیں ہیں، خطے میں  کرکٹ کے فروغ کیلیے پاک بھارت سیریز کا انعقاد بیحد ضروری ہے، روایتی حریف ایکشن میں ہوں تو نہ صرف دونوں ممالک کے عوام  بلکہ دنیا بھر میں شائقین کی نظریں مرکوز ہوتی ہیں، انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دیگر کھیلوں کے مقابلے ہورہے ہیں تو باہمی کرکٹ کیوں نہیں ہوسکتی؟
مصباح الحق نے پاکستان سپر لیگ کے قطر میں انعقاد کیلیے کوششوں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایونٹ سے قومی اور ڈومیسٹک کرکٹرز کو مالی فائدے کے ساتھ بین الاقوامی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کر اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا موقع بھی ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ سری لنکاکا ان کے گھر میں شکار کرنے کے بعد اگلا ہدف یواے ای میں انگلینڈ کیخلاف شیڈول ٹیسٹ سیریز میں کامیابی ہے ۔

Friday, August 7, 2015

New Zealand beat Zimbabwe in the ODI series ..


ہرارے: نیوزی لینڈ نے زمبابوے کو تیسرے ایک روزہ میچ میں 38 رنز سے شکست دے کر 3 میچوں کی سیریز 1-2 سے اپنے نام کرلی۔
ہرارے اسپورٹس کلب میں کھیلےگئے میچ میں نیوزی لینڈ نے زمبابوے کو 38 رنز سے شکست دے کر3 میچوں کی سیریز 1-2 سے اپنے نام کرلی۔ زمبابوے کی جانب سے مساکیڈزا اور چھیبابا نے 97 رنز کی عمدہ آغاز فراہم کیا تاہم اس کے بعد وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا اور پوری زمبابوین ٹیم 235 رنز پر پویلین لوٹ گئی، سین ولیمسن 63 رنز بنا کر سرفہرست رہے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے مچل مکھلنگن نے 3 سودی نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔ کین ولیمسن کو عمدہ کارکردگی پر مین آف دی میچ اور مین آف دی سیریز  دیا گیا۔
اس سے قبل میزبان ٹیم کے کپتان ایلٹن چکمبورا نے ٹاس جیت کر پہلے کیویز کو بیٹنگ کی دعوت دی تو مقررہ 50 اوورز میں مہمان نیوزی لینڈ نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 273 رنز بنائے۔ مارٹن گپٹل 42،  ٹام لیتھم 16، کین ولیمسن 90، کولن مونرو 9، گرینٹ ایلیٹ 36 اور لیوک رونچی 7 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ جیمس نیشم 37 اور نیتھن میکیولم 25 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ زمبابوے کی جانب سے گریم کریمر 3، جان نیمبو 2 اور سین ولیمز نے ایک وکٹ حاصل کی۔

Thursday, August 6, 2015

Inzamam, Pakistan and India have declared inevitable competitions ..


لاہور: انضمام الحق نے پاکستان کرکٹ میں نکھار کیلیے بھارت سے مقابلوں کو ناگزیر قرار دیدیا، سابق کپتان کا کہنا ہے کہ روایتی حریفوں کے میچز سے کھلاڑی دباؤ میں کارکردگی دکھانے کا ہنر سیکھیں گے، پی سی بی کو آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے بھی زیادہ ٹورز کا اہتمام کرنا چاہیے، میری خواہش ہے کہ یونس خان 10ہزار رنز بنانے والوں کی فہرست میں  نام درج کرانے میں کامیاب ہوں۔
تفصیلات کے مطابق انضمام الحق نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت میں کہا کہ اگر پاکستانی کھلاڑیوں کو دباؤ میں بہتر پرفارم کرنے کا ہنر سیکھنا ہے تو بھارت سے مسلسل کرکٹ کھیلنا ہوگی، انھوں نے کہا کہ ماضی میں بھی آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کا دورہ کرتے ہوئے ہم مشکلات کا شکار رہتے تھے لیکن اس دوران بہت کچھ سیکھنے اور دباؤ برداشت کرنے کا موقع بھی ملتا، پریشر میں بہتر کھیل کر سرخرو ہونے کی صلاحیت نکھارنے کیلیے روایتی حریف سے مقابلے بہترین ذریعہ ہیں۔ سابق کپتان نے امید ظاہر کی کہ دسمبر میں پاکستان اور بھارت سیریز کھیل کر ایک نئے دور کا آغاز کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ مقابلے دنیا کے کسی بھی مقام پر ہوں تسلسل سے انعقاد ہوتے رہنا چاہیے، ہمارے انٹرنیشنل کرکٹ میں پیچھے رہنے کی بڑی وجہ یہی ہے کہ بڑے ممالک کے ٹورز کم مل رہے ہیں، پی سی بی کو چاہیے کہ آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ میں زیادہ میچز کھیلنے کا اہتمام کرے۔ ایک سوال پر انضمام الحق نے کہا کہ پاکستان کرکٹ میں سیاست اور مسائل کے باجود یونس خان نے اپنی توجہ کھیل پر مرکوز رکھتے ہوئے خود کو ایک ورلڈ کلاس کرکٹر کے طور پر منوایا، جب بھی 10ہزار رنز بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست دیکھتا ہوں تو کوئی پاکستانی نظر نہیں آتا، محمد یوسف اور میں تو اس سنگ میل کو عبور نہیں کرسکے، خواہش ہے کہ یونس اس ریکارڈ میں اپنا نام درج کرانے میں کامیاب ہوں۔

NZ VS Zim,, 3 ODI ..


On winning series "asked" the slogan ..


Monday, August 3, 2015

Miandad became enraged ..


لاہور: بھارتی بچکانہ بہانے بازی نے جاوید میانداد  کو برہم کر دیا، سابق کپتان کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی کے سیکرٹری انوراگ ٹھاکر کا رویہ کھیل کی اسپرٹ کے منافی اور قابل مذمت ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی پنجاب کے شہر گورداس پور میں پولیس اسٹیشن پر حملے کا الزام پاکستان پر دھرتے ہوئے بھارت نے دسمبر میں یو اے ای میں شیڈول باہمی سیریز کے امکانات مسترد کردیے تھے، بورڈ کے سیکرٹری انوراگ ٹھاکر سیاستدان بھی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہماری قوم کی سیکیورٹی اور ملکی امن داؤ پر لگا ہو تو پاکستان سے کرکٹ نہیں کھیل سکتے، ہمارے لیے اپنے ملک کی سالمیت اور ہر بھارتی شہری کی زندگی زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔
اس حوالے سے سرکاری نیوز ایجنسی کو انٹرویو میں جاوید میانداد نے کہاکہ انوراگ ٹھاکر کا رویہ کھیل کی اسپرٹ کے منافی اور قابل مذمت ہے،پاکستانی کرکٹرز بھی بھارت میں کھیلتے ہوئے خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے تھے لیکن ہماری طرف سے ہمیشہ مثبت سوچ کا مظاہرہ کیا گیا اور مقابلوں کا انعقاد ہوتا رہا۔
انھوں نے کہا کہ پاک بھارت مقابلے شائقین کی بھرپور توجہ کا مرکز بنتے ہیں، ان کی اہمیت انگلینڈ اور آسٹریلیا کے مابین ایشز سیریز سے بھی زیادہ ہوتی ہے، یو اے ای میں کئی ٹیمیں پاکستان کے ساتھ اچھے ماحول میں کھیل چکی ہیں، پی سی سی آئی کے سیکریٹری نے سیریز نہ کھیلنے کیلیے انتہائی بچکانہ جواز تراشا،اس انداز  سے دونوں ممالک کے کرکٹ اور سیاسی تعلقات میں بہتری نہیں لائی جاسکتی، انھوں نے امید ظاہر کی کہ پڑوسی ملک کے اعلیٰ حکام اس معاملے میں مداخلت کرکے بہتری کا کوئی راستہ نکالنے کیلیے پیش رفت کرینگے۔