All about Pakistan,Islam,Quran and Hadith,Urdu Poetry,Cricket News,Sports News,Urdu Columns,International News,Pakistan News,Islamic Byan,Video clips
Tuesday, July 16, 2013
Monday, July 15, 2013
Sunday, July 14, 2013
Tuesday, July 9, 2013
Nokhaiz.com Gairat Mand ki darkhwast, Thanaidar kay naam
Gairat Mand ki darkhwast, Thanaidar kay naam
|
Monday, July 8, 2013
Ashfaq Ahmad In Baba Sahba : Kashti..
ظاہر میں خلق کے ساتھ رہنا چاہیے اور باطن میں حق کے ساتھ ۔ اگر پانی کشتی کے اندر آوے تو غرق ہو جاوے اور باہر رہے باعثِ نجات کشتی ہو ۔
Ashfaq Ahmad In Zavia 3 : Lachay Wala...
ہمارے بابا جی نور والے کہا کرتے تھے جس انسان کو ایسی حالت میں دیکھو کہ وہ عام لوگوں کی طرح کا ذہن نہیں رکھتا یا کند ذہن ہے تو اسے بھول کر بھی پاگل نہ کہو ، اگر اس کی مدد نہیں کر سکتے یا اس کے ساتھ نیکی نہیں کر سکتے تو اس کے سامنے مت آؤ ۔ ایسے لوگوں سے ہمیشہ صلہ رحمی سے پیش آؤ ۔ یہ لوگ خدا کے بہت قریب ہوتے ہیں ۔
Ashfaq Ahmad In zavia 3 : Do Bol Muhabbat Kay..
ایک روز ہم ڈیرے پر بیٹھے تھے کہ ایک اچھی پگڑی باندھنے والے شستہ قسم کے مرید نے پوچھا " بابا جی بات یہ ہے کہ انسان اپنی محنت اور کوشش سے تو کہیں نہیں پہنچتا ، اس کے اوپر ایک خاص قسم کا کرم ہوتا ہے اور اسے کوئی چیز عطا کر دی جاتی ہے اور پھر وہ اعلیٰ مقام پر فائز ہو جاتا ہے " ۔ اس پر بابا جی نے کہا ، " شاباش تک ٹھیک کہہ رہے ہو " ۔ وہ شخص بات سن کر بہت ہی خوش ہوا ۔ ایک دوسرا مرید یہ ساری باتیں سن رہا تھا ۔ وہ ذرا تگڑا آدمی تھا ۔ اس نے کہا کہ یہ غلط بات ہے انسان کو جو کچھ بھی ملتا ہے اپنی جدوجہد سے ملتا ہے اسے کچھ پانے کے لیے کوشش کرنی پڑتی ہے ۔ اسے حکم ماننا پڑتا ہے ۔ آرڈر کے مطابق چلنا پڑتا ہے ۔ اس نے کہا کہ پیغمبروں کو بھی ایک مخصوص پیٹرن پر چلنا پڑا اور کوشش کرنی پڑی پھر جا کر ایک مقام ملا ۔ ایسے مقام نہیں ملتے ۔ بابا جی نے اسے بھی کہا کہ ، " شاباش تو ٹھیک کہتا ہے " ۔ وہاں پر ایک تیسرا مرید جو جو لنگر کے برتن صاف کر رہا تھا اسے یہ سن کر بہت عجیب سا لگا اور کہنے لگا کہ ، " بابا جی آپ نے حد کر دی یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ دونوں کی بات ہی ٹھیک ہو کسی ایک کی بات تو غلط ہونی چاہیے " ۔ یہ سن کر بابا جی نے کہا ، " شاباش تو بھی ٹھیک کہتا ہے " ۔ یہ زندگی کی بات ہے جو بندے کی پکڑ میں نہیں آتی اور یہ جس کی پکڑ میں آتی ہے وہ اس کی سوچ ، کوشش اور دانش کے رویے کے مطابق اس کے ہاتھوں میں بنتی رہتی ہے ۔
Subscribe to:
Posts (Atom)