پھل نہ درخت کے ڈالے کو لگتا ہے نہ اس کے مضبوط تنے کو ۔ پھل جب بھی لگتا ہے لرزنے والی شاخ کو لگتا ہے، اورجہاں بھی لگتا ہے کانپتی ہوئی ڈالی کو لگتا ہے ۔ جس قدر شاخ رکوع میں جانے والی ہوگی اسی قدر پھل کی زیادہ حامل ہوگی ۔ اور فائدہ درخت کو اس کا یہ کہ ، پھل کی وجہ سے ڈالا بھی کلہاڑے سے محفوظ رہتا ہے اور تنا بھی ۔ درخت کی بھی عزت ہوتی ہے اور درخت کی وجہ سے سارا باغ بھی عزت دار بن جاتا ہے ۔
All about Pakistan,Islam,Quran and Hadith,Urdu Poetry,Cricket News,Sports News,Urdu Columns,International News,Pakistan News,Islamic Byan,Video clips
Saturday, August 31, 2013
Ashfaq Ahmad In Zavia 1 : Imdad
مٹھی کو آپ جتنا کس کر بند کریں اس میں اتنی چیز کم آتی ہے۔ اگر مٹھی ڈھیلی بند کریں گے تو اس میں زیادہ سمائے گا، تو خیرات ( امداد) کا بھی یہی طریقہ ہے کہ آپ جتنا پیسہ کس کر پکڑے رکھیں گے، اللہ میاں اس میں اتنی ہی کمی کر دے گا۔
Ashfaq Ahmad In Aik Muhabbat So Afsanay : Ashi Baat
اچھی بات تو سب کو اچھی لگتی ہے، لیکن جب تمھیں کسی کی بری بات بھی بری نہ لگے تو سمجھ لینا، تمھیں اس سے محبت ہے۔
Ashfaq Ahmad In Zavia 3 : Jhooli
کئی دفعہ اللہ کی طرف سے کوئی چیز انسان پر اجاگر ہو جاتی ہے اور اللہ ہمیں معلوم دنیا سے ہٹا کر لامعلوم کی دنیا سے علم عطا کرتا ہے اور انہیں حاصل کرنے کے لیے انہیں اپنا نصیب بنا نے کی لیے ،میرے اور آپ کے پاس ایک جھولی ضرور ہونی چاہیے جب تک ہمارے پاس جھولی نہیں ہو گی تب تک وہ نعمت جو اترنے والی ہے وہ اترے گی نہیں ۔ رحمت ہمیشہ وہیں اترتی ہے جہاں جھولی ہو اور جتنی بڑی جھولی ہو گی اتنی بڑی نعمت کا نزول ہو گا ۔
Ashfaq Ahmad In Zavia 3 : Bhai Chara
ہمارے بابا جی محبّت کے معاملے پر بہت زور دیتے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مسائل کا واحد آسان حل یہ ہے کہ ہم سب ایک دوسرے سے محبّت کریں ۔ ایک دوسرے کی غلطیوں کو معاف کریں ۔ اور باہمی بھائی چارے کی وہ راہ اپنائیں جس کا درس حضور نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے مکے سے ہجرت کر کے مدینے میں دیا تھا ۔ اب ہم سوچتے ہیں کہ ہماری مالی مشکلات حل ہونگی تو نماز بھی پڑہیں گے ۔انسانیت سے محبّت بھی کریں گے ۔ یہ حقیقت میں میرے جیسے لوگوں کا بہانہ ہے - لوگوں کو توقیر بخشنے اور محبّت کرنے میں تو کوئی رسید نہیں دینا پڑتی ۔ نہ کوئی اکاؤنٹ کھلوانا پڑتا ہے ۔ بس آپ نے چند میٹھے الفاظ بولنے ہیں - اور ماتھے سے شکنیں ختم کرنی ہیں ۔
Ashfaq Ahmad In Baba Sahba : Sabar
صوفی اور درویش صبر اس لئے اختیار کرتے ہیں کہ حق تعالیٰ کو اپنے ساتھ کر لیں کیونکہ حدیث شریف میں ہے کہ جو شخص اپنا انتقام خود لے لیتا ہے تو حق تعالیٰ سارا معاملہ اس کے سپرد کر دیتے ہیں ۔اور جو صبر کرتا ہے اس کی طرف سےحق تعالیٰ خود انتقام لیتے ہیں ۔
Ashfaq Ahmad in Safar-dar-Safar : Talash
تلاش کا عمل بھی خوب ہے۔ لوگ نیلے آسمان پر عید کا چاند تلاش کرتے ہیں۔ قدموں کا نشان دیکھ کر چور کا کھوج لگاتے ہیں۔ کلائی ہاتھ میں لے کر معدے کے اندر حدت تلاش کرتے ہیں۔ کھنڈرات دیکھ کر پرانے لوگوں کا چلن ڈھونڈتے ہیں۔ شادی کے لئے اچھی نسل تلاش کرتے ہیں۔ جب بچہ گھر نہیں پہنچتا تو ماں اس کو تلاش کرنے کے لئے دیوانہ وار راہوں اور شاہراہوں پر نکل جاتی ہے۔ جب اسی بچے کی شادی ہو جاتی ہے تو وہ اپنی بیوی کے کھانوں میں ماں کے پکوانوں کی بو باس تلاش کرتا ہے۔ جب نوجوان اداس اور تنہا ہوتا ہے ،وہ جیون ساتھی تلاش کرتا ہے۔ اور جب اسے زندگی کا ساتھی مل جاتا ہے تو وہ اسے گھر چھوڑ کر دوسروں کے جیون ساتھیوں کا نظارہ کرنے باہر نکل جاتا ہے۔
Subscribe to:
Posts (Atom)