Sunday, October 13, 2013

Az bano Qudsia : Jazba


محبت ایک ایسا جذبہ ہے جو کسی عمل سے وابستہ نہیں ہوتا ۔اچھائی برائی ، کمی بیشی ، اونچ نیچ محبّت کے سامنے یہ سب بیکار کی باتیں ہیں ۔محبّت کرنے والا محبوب کی خوبیاں خرابیاں نہیں دیکھ پاتا ، بلکہ محبوب کی خرابیوں کو اپنی کج ادائیوں کی طرح قبول کر لیتا ہے ۔ڈیروں پر اسی محبّت کا مظہر نظر آتا ہے اور غالباً اسی محبّت کی تلاش خلق کو بابوں کے پاس لے جاتی رہی ۔مشکل یہ ہے کہ کچھ لوگ محبّت کے اہل نہیں ہوتے ۔انھیں اپنی ذہانت پر اس قدر مان ہوتا ہے کہ وہ دوسروں میں کیڑے نکال کر ، کسی اور کا قد چھوٹا کر کے ، کسی دوسری کی خوبیوں میں خرابی کا پہلو نکل کر اپنی عظمت کی کلا جگاتے ہیں ۔میں یہ نہیں کہ رہی کہ خان صاحب فرشتہ تھے ۔ان میں انسان ہونے کے ناطے خوبی اور خرابی کے دریا ساتھ ساتھ بہتے ہونگے ۔ان میں بھی حب جاہ کی طلب ہوگی ۔لیکن ان کے چاہنے والوں کی توجہ کبھی ادھر نہیں گئی ۔وہ کبھی ان کی بشریت کی طرف دھیان نہ دے پائے ۔اور انھیں ایک بہت بڑا آدمی ، برگزیدہ صوفی ، اور انمول ادیب سمجھتے رہے ۔لیکن سوسائٹی میں کچھ نکتہ چیں قسم کے لوگ رہتے ہیں جو محبتی طریقہ نہیں اپنا سکتے ۔اور پکڑ پکڑ کر سینت سینت کے خان صاحب کی غلطیاں نکالنے کے درپے رہتے ہیں ۔دونوں قسم کے لوگوں میں صرف رویے کا فرق ہے ۔مہربان لوگوں کا رویہ ماں کی طرح ستر پوشی کا ہے اور عیب ڈھونڈھنے والے اپنے سچ پر اپنی ذہانت پر اعتماد کرتے ہیں ۔

Orya Maqbool Jan Malala Aur Abeer Qassim Hamza al-Janabi | 12 Oct 2013


Thursday, October 10, 2013

Ashfaq Ahmad In Zavia : Potlian


میں جیسے پہلے بھی ذکر کیا کرتا ہوں، میں نے اپنے بابا جی سے پوچھا کہ جی یہ کیوں بے چینی ہے، کیوں اتنی پریشانی ہے، کیوں ہم سکون قلب کے ساتھ اور اطمینان کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے تو انھوں نے کہا کہ دیکھو تم اپنی پریشانی کی پوٹلیاں اپنے سامنے نہ رکھا کرو۔ انھیں خدا کے پاس لے جایا کرو، وہ انکو حل کر دے گا۔ تم انھیں زور لگا کر، خود حل کرنے کی کوشش کرتے ہو، لیکن تم انھیں حل نہیں کر سکو گے۔

Wednesday, October 9, 2013

Ashfaq Ahmad In Zavia 3 : Zameer Ka Signal


خواتین و حضرات ! آپ کبھی شام کو جب اکیلے لیٹے ہوئے ہوں ، تو ایک پہلو لیٹ کر ایک کان تکیے سے لگا کر اور دوسرے کان پر بازو رکھ کی دیکھئے گا آپ کو اپنے دل کے دھڑکنے کی آواز واضح آئے گی۔ آپ دیر تلک اس کا مشاہدہ ضرور کیجئے گا ۔ اس آواز میں کئی باتیں پوشیدہ ہیں کئی سبق اور اسرار موجود ہیں جن پر غور کرنے کی ضرورت ہے - قدرت نے انسان کو ایک ایسی بڑی نعمت سے نوازا ہے ۔ جسے ہم ضمیر کہتے ہیں ۔ جب بھی ہم سے کوئی اچھائی یا برائی سرزد ہو تو یہ اپنے خصوصی سگنل جاری کرتا ہے ان سگنلز میں کبھی شرمندگی کا احساس نمایاں ہوتا ہے تو کبھی ضمیر سے آپ کو "ویری گڈ " کی آواز آتی ہے۔ آپ کسی یتیم کے سر پر دست شفقت رکھتے ہیں یا کسی نابینا کو اپنا ضروری کام چھوڑ کر سڑک پار کر واتے ہیں تو آپ محسوس کرتے ہیں کہ آپ کے ضمیر نے آپ کو شاباش دی ہے۔ پیار سے تھپکی دی ہے ۔انسان خود میں عجیب طرح کی تازگی اور انرجی محسوس کرتا ہے ۔ جب ہم اپنے کسی نوکر کو جھڑکیاں دیتے ہیں ، کسی فقیر کو کوستے ہیں یا کوئی بھی ایسا عمل کرتے ہیں جس کی ہمیں ممانعت کی گئی ہے ، تو یہ ضمیر تنگی محسوس کرتا ہے ایک ایسا سگنل بھیجتا ہے جس سے ہمیں بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ شاید یہ کام درست نہیں ہوا ۔

Fwd: Nokhaiz.com Sheikhian

Sheikhian