Sunday, June 30, 2013

Ashfaq Ahmad in Zavia 2 : Sach


میں سچ بولا کروں گا اور جس سے ملوں گا سچ کا پرچار کروں گا اور پہلے والے لکھاری بڑے جھوٹے رائٹر ہیں۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے اس وقت ماں کے ہاتھ میں پکڑے چمٹے میں روٹی تھی ۔اس نے میری طرف دیکھا اور کہنے لگی اگر تو نے یہی بننا ہے جو تو کہتا ہے اور تو نے سچ ہی بولنا ہے تو اپنے بارے میں سچ بولنا ۔ لوگوں کے بارے میں سچ بولنا نہ شروع کر دینا ۔ یہ میں آپ کو بالکل ان پڑھ عورت کی بات بتا رہا ہوں ۔ سچ وہ ہوتا ہے جو اپنے بارے میں بولا جائے جو دوسروں کے بارے میں بولتے ہیں وہ سچ نہیں ہوتا ۔

Ashfaq Ahmad In Baba Sahba : Beej aur Boota


انسان ہل چلا سکتا ہے ، زمین تیار کر سکتا ہے ، پانی دے سکتا ہے ، بوائی کر سکتا ہے ، لیکن بیج کو پھاڑ کر اس میں سے بوٹا پیدا نہیں کر سکتا۔ کیونکہ یہ علم ، علیم مطلق کے پاس ہے اگر اس نے چاہا اور پسند فرمایا تو یہ بوٹا پیدا کرنے کا علم بھی انسان کو عطا کر دے گا ۔ مگر اپنی مرضی سے ، اپنی پسند سے اور اپنے منتخب وقت کے مطابق ۔

Nisaar mein teri galiyon kay aye watan kay jahan in Shair-o-Shairi

Nisaar mein teri galiyon kay aye watan kay jahan
chali hay rasm kay koi na sar utha kay chalay
jo koi chahnay wala tawaf ko niklay
nazar chura kay, jism o jaan bacha kay chalay
hay ehl e dil kay liay ab ye nazm e bast o kushar
kay sang o khasht muqeed hain aur sag aazad
buhat hein zulm kay dast, bahana jo kay liay
jo chand ehl e junoon teray naam lewa hein
banein hein ehl e hawas, mudd'ai bhi, munsif bhi,
kisay wakeel karein, kis say munsafi chahein..

magar guzarnay walon kay din guzartay hein
teray firaaq mein yun subh o shaam kartay hein
bujha jo dozan zindaan to dil ye samjha hay
kay teri maang sitaron say bhar gayi ho gi
chamak uthay hein salasil to hum nay jana
kay ab sahar teray rukh pe bikhar gayi ho gi
gharaz tasavur sham o sahar mein jitay hein
girift saya e divar o dar mein jitay hein
yunhi hamesha ulajhti rahi hay zulm say khilq
na in ki rasm naee hay, na apni reet naee
yunhi hamesha khilaye hein humne aag mein phool
na inki haar nai hay, na apni jeet nai!

isi sabab say falak ka gila nahin kartay
teray firaq mein dil bura nahi kartay
gar aaj tujh say juda hein to kal baham hon gay
ye raat bhar ki judai to koi baat nahi
gar aaj auj pe hai talala raqeeb to kia
ye char din ki khudai to koi baat nahi
jo tujh say ehd e wafa istawar rakhte hein
ilaaj gardish lail o nihar rakhte hein

Faiz Ahmed Faiz

Bd_Tareen Qisam K Janwar..!!


Allah Ki Hushnoodi..!!


Apny Maal Ki Hifaazat..!!


Eemaan Ki Taqat..!!


Saturday, June 29, 2013

Islaam Ki Di Hue Ezat..!!


DiloOon Ka Sakoon..!!


Falah Panay Walay Koun..??


Naiki Ka Tasawaur...!!


Sachay Logoon Ka Sath Dana..!!


Sb Kuch Allah K Ekhtyaar Main Hai..!!


Zikar-E-Elaheei..!!


Naiki Ki Ahmeat..!!



Allah Ki Raza Main Hush..!!


Hazrat Muhammad (SAW) Ka Mizaaj,,!!


Hadees-e-Mubarak..!!


Allah Ki Enay'at..!!


Hadees-e-Mubarak


Friday, June 28, 2013

Maa'Shaa Allah..!!


Ar-Raqib..!!


By-Nimaazi Lougoon Ka Enjaam..!!


Hud-Pasand Loug..!!


Mominana Ekhlaaq..!!


Kaarobaar Kay Maamlaat..!!


Maskeen Koun..??


Gheebat Aur Buhtaan..!!


Rishtedaroon Sa Taalukaat Toorny Wala..!!


Bemaari Main Dua..!!



Janat Ki Zamaant, 6 Kaam..!!


Mominoo Per Azmyshaeen..!!


Musalmanoo Ka Khaleefah..!!


Deeni Dushman..!!


Hadees-e-Mubaarikah..!!


Allah Ki Tadbeer..!!


Musalman Musalman Ka Bhai Hai..!!


Shukrei Aur Na-Shukrei..!!


Hadood Say Tajawaz Karna..!!


Maal Aur Aulaad Bari Azma'eesh..!!


Apny Mamlaaat Main Gawah Banana..!!


Ryakari Shirk Hai..!!



Nokhaiz.com


Nawaz Sharif aur Imran Khan kay hamayatee

Thursday, June 27, 2013

Daman Samait Len....


ﮐﻮﻥ ﮐﮩﺘﺎ ﻣﯿﺮﮮ ﺩﯾﺲ ﻣﯿﮟ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ ﻣﻨﺪﮮ ﭘﮍ ﮔﺌﮯ ﮨﯿﮟ؟۔ ﻣﯿﮟ ﯾﮩﺎﮞ ﮔﺮﺩﮦ ﺑﯿﭻ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﮔﺮﺩﮦ ﺧﺮﯾﺪ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ۔ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﯽ ﻋﺰﺕ ﮐﯿﺎ ﭼﯿﺰ ﮨﮯ ﭘﻮﺭﯼ ﻋﻮﺭﺕ ﺑﯿﭻ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﻋﻮﺭﺕ ﺧﺮﯾﺪ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﻥ،ﻣﯿﮟ ﻭﻭﭦ ﺑﯿﭻ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﻭﻭﭦ ﺧﺮﯾﺪ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ، ﻣﯿﮟ ﺑﭽﮯ ﺑﯿﭻ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﺑﭽﮯ ﺧﺮﯾﺪ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ، ﻣﯿﮟ ﻓﺘﻮﯼٰ ﺑﯿﭻ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﻓﺘﻮﯼٰ ﺧﺮﯾﺪ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ۔ﺍﻧﺼﺎﻑ ﺧﺮﯾﺪ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﺍﻧﺼﺎﻑ ﺑﯿﭻ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ، ﯾﮩﺎﮞ ﺟﺞ ﺑﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ، ﻭﮐﯿﻞ ﺑﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ، ﯾﮩﺎﮞ ﻋﻠﻢ ﺑﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﯾﮩﺎﮞ ﺩﯾﻦ ﺑﮑﺘﺎ ﮨﮯ۔،ﯾﮩﺎﮞ ﺗﻼﻭﺕ ﮐﮯ ﺩﺍﻡ ﻣﻠﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﯾﮩﺎﮞ ﻧﻌﺘﯿﮟ ﺑﯿﭽﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ۔ ﯾﮩﺎﮞ ﺷﺎﻋﺮ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﮏ ﻟﻔﻆ ﮐﺎ ﺑﮭﺎﺅ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﯾﮩﺎﮞ ﺍﺩﯾﺐ ﮐﮯ ﮬﺮ ﭘﯿﺮﮮ ﻓﻘﺮﮮ ﮐﯽ ﺍﻟﮓ ﺍﻟﮓ ﻗﯿﻤﺖ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﮯ۔ﯾﮩﺎﮞ ﺧﻮﻥ ﺑﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﯾﮩﺎﮞ ﺳﮑﻮﻥ ﺑﮑﺘﺎ ﮨﮯ۔ ﯾﮩﺎﮞ ﺟﮭﻮﭦ ﺑﻮﻟﻨﮯ ﮐﯽ ﻗﯿﻤﺖ ﻭﺻﻮﻝ ﮐﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﯾﮩﺎﮞ ﺳﭻ ﺑﮭﯽ ﺍﭼﮭﯽ ﻗﯿﻤﺖ ﭘﺮ ﻧﯿﻼﻡ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ﯾﮩﺎﮞ ﺑﺎﭖ ﺑﯿﭩﮯ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﭘﺮﻭﺭﺵ ﮐﯽ ﻗﯿﻤﺖ ﻟﯿﺘﺎ ﮨﮯ ﯾﮩﺎﮞ ﺑﯿﭩﺎ ﺑﺎﭖ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺧﺪﻣﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﺭﻭﭘﮯ ﮐﮭﺮﮮ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ،ﯾﮩﺎﮞ ﺷﺮﺍﻓﺖ ﺑﮭﯽ ﺁﭖ ﺧﺮﯾﺪ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﯾﮩﺎﮞ ﺭﺳﻮﺍﺋﯽ ﺑﺪﻧﺎﻣﯽ ﮐﯽ ﺑﮭﯽ ﻣﻨﮧ ﻣﺎﻧﮕﯽ ﺭﻗﻢ ﻣﺎﻧﮕﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ۔ ﯾﮩﺎﮞ ﮬﺮ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭﯼ ﺟﻠﺪﯼ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﺳﮯ ﺧﺮﯾﺪﻧﮯ ﮐﮯ ﻓﻮﺭﺍ" ﺑﻌﺪ ﮐﭽﮫ ﺑﯿﭽﻨﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺧﺮﯾﺪﺍﺭ ﺗﻮ ﺑﮭﯽ ﺧﺮﯾﺪﺍﺭ، ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺩﮐﺎﻧﺪﺍﺭ ﺗﻮ ﺑﮭﯽ ﺩﮐﺎﻧﺪﺍﺭ، ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ ﮐﺎ ﺍﯾﺴﺎ ﺟﻤﻌﮧ ﺑﺎﺯﺍﺭ ﺟﺲ ﮐﺎ ﮨﻔﺘﮧ ﺍﺗﻮﺍﺭ ﮐﺒﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ۔ﯾﮩﺎﮞ ﻋﺒﺎﺩﺗﻮﮞ ﮐﺎ ﺑﮭﯽ ﭘﺮﻭﺭﺩﮔﺎﺭ ﺳﮯ ﺳﻮﺩﺍ ﻃﮯ ﮐﺮ ﻟﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﺗﻨﺎ ﺩﮮ ﮔﺎ ﺗﻮ ﺍﺗﻨﮯ ﻧﻔﻞ ﭘﮍﮬﻮﮞ ﮔﺎ۔ ﺍﺗﻨﺎ ﻣﻨﺎﻓﻊ ﮨﻮﺍ ﺗﻮ ﺍﺗﻨﮯ ﺭﻭﺯﮮ ﺭﮐﮭﻮﮞ ﮔﺎ۔ ﻣﺴﺠﺪ ﻣﯿﮟ ﺳﻮﺩﮮ ﻣﻨﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﺳﻮﺩﮮ ﭼﺮﭺ ﻣﯿﮟ ﺳﻮﺩﮮ ﺩﺭﺑﺎﺭﻭﮞ ﭘﺮ ﺳﻮﺩﮮ، ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ﭼﻠﻮ ﺁﺅ ﺁﺝ ﺍﯾﮏ ﻧﯿﺎ ﺳﻮﺩﺍ ﮐﺮﮐﮯ ﺩﯾﮑﮭﯿﮟ۔ ﭼﻠﻮ ﭘﺴﯿﻨﮧ ﺩﮮ ﮐﺮ ﺁﻧﺴﻮ ﺧﺮﯾﺪﯾﮟ۔ ﭼﻠﻮ ﭘﮭﻮﻝ ﺳﮯ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﺧﺮﯾﺪ ﮐﺮ ﺑﻠﺒﻞ ﮐﮯ ﻧﻐﻤﮯ ﮐﮯ ﻋﻮﺽ ﺍﺳﮯ ﺑﯿﭻ ﺩﯾﮟ۔ ﭼﻠﻮ ﻧﯿﻨﺪ ﺑﯿﭻ ﮐﺮ ﺧﻮﺍﺏ ﺧﺮﯾﺪﯾﮟ۔ ﭼﻠﻮ ﻋﺒﺎﺩﺕ ﺩﮮ ﮐﺮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﻟﮯ ﻟﯿﮟ۔ ﭼﻠﻮ ﺩﮬﻮﭖ ﺑﺎﺭﺵ ﭼﺎﻧﺪﻧﯽ ﮨﻮﺍ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺷﮑﺮ ﮐﮯ ﺑﺪﻟﮯ ﺣﺎﺻﻞ ﮐﺮﯾﮟ۔ ﭼﻠﻮ ﻇﺎﻟﻢ ﺳﮯ ﻇﻠﻢ ﺧﺮﯾﺪ ﮐﺮ ﺍﺳﮯ ﺍﻧﺴﺎﻧﯿﺖ ﺩﮮ ﺩﯾﮟ۔ ﭼﻠﻮ ﮐﺴﯽ ﺳﮯ ﺩﺭﺩ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺍﺳﮯ ﺧﻮﺷﯽ ﺩﮮ ﺩﯾﮟ۔ ﭼﻠﻮ ﺑﮯ ﻭﻓﺎﺋﯽ ﺧﺮﯾﺪ ﮐﺮ ﻭﻓﺎ ﺩﮮ ﺩﯾﮟ۔ ﺁﺅ ﺍﯾﮏ ﻃﻮﺍﺋﻒ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻣﺠﺒﻮﺭﯼ ﺧﺮﯾﺪ ﮐﺮ ﺍﺳﮯ ﻋﺰﺕ ﺩﮮ ﺩﯾﮟ۔ ﺁﺅ ﺁﺅ ﻣﯿﺮﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﺁﺅ ﻭﻗﺖ ﮐﻢ ﮨﮯ ﯾﮧ ﻧﮧ ﮨﻮ ﺩﮐﺎﻧﯿﮟ ﺟﻞ ﮐﺮ ﺧﺎﮐﺴﺘﺮ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﯾﮧ ﻧﮧ ﮨﻮ ﺯﻣﯿﻦ ﻗﺪﻣﻮﮞ ﮐﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﺩﺍﻣﻦ ﺳﻤﯿﭧ ﻟﮯ۔

حکایات شیخ سعدی رحم��ہ اللہ علیہ


دو شخص آپس کی مخالفت میں اس حد تک پہنچے ہوئے تھے کہ چیتے کی طرح ایک دوسرے پر حملہ کرنے کی سوچتے تھے۔ ایک دوسرے کی شکل دیکھنے کے روادار نہ تھے۔ اک دوسرے کی نظروں سے بچنے کے لیے انہیں آسمان کے نیچے جگہ نہ ملتی تھی۔ ان میں ایک کو موت نے آ دبوچا۔ دوسرے کو اس کی موت کی بہت خوشی ہوئی۔ کافی عرصے بعد وہ اس کی قبر کے باس سے گذرا تو اس نے دیکھا کہ جس متکبر کے مکان پر سونے کی پاش ہوئی تھی آج اس کی قبر مٹی سے لپی ہوئی تھی۔ غصے میں آکر اس نے مرے ہوئے دشمن کی قبر کا تختہ اکھاڑ ڈالا۔ دیکھا تو تاج پہننے والا سرایک گڑھے میں پڑا ہوا تھا۔اس کی خوبصورت آنکھوں میں مٹی بھری ہوئی تھی۔ وہ قبر کی جیل میں قید ہو چکا تھا اور اس کے جسم کو کیڑے مکوڑے کھارہے تھے۔اس کا موٹا تازہ جسم پہلی رات کے چاند کی طرح دبلا ہو چکا تھا اور اس کا سر و قد تنکے کی طرح باریک ہو گیا تھا۔ اس کے پنجے اور ہتھیلی کے جوڑ بالکل علیحدہ ہو چکے تھے۔ دشمن کی یہ حالت زار دیکھ کر اس کا دل بھر آیا۔ اس کے آنسوئوں سے قبر کی مٹی تر ہو گئی۔ وہ اپنے کرتوتوں پر شرمندہ ہو گیا اور تلافی کے لیے اس نے حکم دیا کہ اس کی قبر پر لکھ دیا جائے کہ کوئی شخص کسی دشمن کی موت پر خوش نہ ہو کیونکہ وہ خود بھی زیادہ دن موت کے ہاتھوں سے بچ نہیں سکے گا۔ اس کی یہ بات سن کر ایک خدا شناس آدمی کو رونا آگیا اور کہنے لگا۔ اے قادرمطلق خدا! اگر تو نے اس کی بخشش نہ کی جس کی حالت زار پر دشمن بھی رو پڑا تو تیری رحمت پر بڑا تعجب ہوگا۔ ہمارا جسم بھی کسی دن ایسا ہو جائے گا کہ اسے دیکھ کر دشمنوں کو بھی رحم آجائے گا۔ دو دن کی زندگی ہے کوئی نہیں جانتا موت کب آجائے اس زندگی میں کسی چیز پر غرور اور تکبر نہ کرنا چاہیے . . .

Wednesday, June 26, 2013

Ashfaq Ahmad In Man Chalay ka Soda


جس قدر کوئی شخص اپنے اندر تبدیلی پیدا کرنے سے محروم ہوگا اور خود کو بدلنے سے قاصر ہوگا اس قدر وہ دوسروں کو بدلنے پر زور دے گا ۔ جس قدر وہ خود اپنے اندر تبدیلی لانے سے محروم ہوگا ، اسی قدر وہ انسانی فلاح و بہبود کی انجمنیں بناتا چلا جائے گا ۔ آپ کے ارد گرد ہزاروں ایسے لوگ موجود ہوں گے جنہوں نے ڈوبتوں کو بچانے کی سوسائٹیاں بنا رکھی ہیں اور خود تیرنا نہیں جانتے ۔

Forgiving In Anger..!!


Shukar Guzaar..!!


Aqalmand Aur Jahil..!!


About Parents..!!


Surah Al-'Imran.. Allah K Siwa Koun..??


5 Duaeen Jou Ra'd Nahi Hoteen..!!



Naseehat..!!



Munafiq Ki Nishani..!!


Madad K Mustahiq Loug..!!




Allah Ka Fazal : Ashfaq Ahmad In Zavia 1


میں جو آپ سے عرض کرتا ہوں وہ یہیں کہیں سے اکٹھی کی ہوئی باتیں ہوتی ہیں ۔ لیکن ہم نے چونکہ ایک سخت قسم کا اور تنگ راستہ بنا لیا ہوا ہے اور ہم سارے سرنگ مین چلنے کے عادی ہیں کھلے راستوں کے عادی نہیں رہے۔ اس لیے یہ سارے واقعات اور اللہ کے فضل اور رحمتیں ہمیں نظر نہیں آتیں ، ورنہ اللہ کا فضل تو مسلسل جاری ہے اب یہ بھی اللہ کا فضل ہے کہ ہماری آنکھیں سلامت ہیں اور ہم دیکھ سکتے ہیں ۔

Monday, June 24, 2013

MVC Basic Site: Step 4 – jqGrid Integration in MVC 4.0 using AJAX, JSON, jQuery, LINQ, and Serialization


This article is the fourth in the MVC Basic Site series, and presents in detail jqGrid integration in MVC 4.0 by using AJAX, JSON, jQuery, LINQ, and Serialization. MVC Basic Site is developed using an incremental and iterative methodology, this means that each new step adds more functionalities to the solution from the previous step, so the source code provided for download in this article contains all the functionalities implemented until now (from all articles).

Ashfaq Ahmad In Zavia 3 : Andarooni Husn


جس طرح آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا باہر کا جسم خوبصورت ہو جاذبِ نظر ہو ، اس طرح کوشش اس بات کی بھی ہونی چاہیے کہ آپ کا اندر بھی خوبصورت اور اجلا ہو ۔

Shab-e-Barat


24 جون شب برآت ہے:اس مبارک رات میں الله تعالی کی بارگاہ میں ھم سب کے اعمال نامے پیش ھونے ھیں. آج تک میری طرف سے جانے انجانے میں کوئی غلطی، گستاخی، غیبت ھو ئی ھو یا میری کسی بات سے آپ کا دل دکھا ھو تو الله کی رضا کے لئے شب برآت سے پہلے مجھے معاف کر دیں.

Zahri Halat....


میں دوست کے ساتھ چڑیا گھر گیا تو بندر کے پنجرے میں دیکھا کہ وہ اپنی بندریا سے چمٹا محبت کی اعلیٰ تفسیر بنا بیٹھا تھا۔ شیر کے پنجرے کے پاس سے گزر ہوا تو معاملہ الٹ تھا، اپنی شیرنی سے منہ دوسری طرف کیئے خاموش بیٹھا تھا۔ میں نے دوست سے پوچھا یہ کیسی سرد مہری ہے؟ دوست نے کہا؛ اپنی خالی بوتل شیرنی کو مارو۔میں نے بوتل پھینکی تو شیر اچھل کر درمیان میں آگیا۔ شیرنی کے دفاع میں اسکی دھاڑتی ہوئی آواز کسی تفسیر کی طالب نا تھی۔ میں نے ایک اور بوتل بندریا کو بھی جا کر ماری، بندریا کو چھوڑ کر اپنی حفاظت کیلئے بندر اچھل کر کونے میں جا بیٹھا۔ میرے دوست نے کہا لوگ بھی کچھ ایسے ہی ہوتے ہیں؛ ان کی ظاہری حالت پر نا جانا، ان کے پیاروں پر بن پڑے تو اپنی جان لڑا دیا کرتے ہیں، مگر ان پر آنچ نہیں آنے دیتے۔

Yeh Bi Muhabbat Kehlati Hay...!!


جب بیوی خاوند کیلئے چائے بنائے تو تھوڑی سی پہلے خود چکھ کر دیکھتی ہے میٹھا کیسا ہے، زیادہ گرم تو نہیں۔ ماں مٹھائی کا سب سے اچھا ٹکڑا اپنے بیٹے کو اُٹھا کر دیتی ہے۔ دوست آپ کا ہاتھ مضبوطی سے پکڑتا ہے کہیں آپ پھسلن میں توازن نا کھو بیٹھیں۔ آپ کا بھائی آپ کو فون کر کے پوچھتا ہے بھائی خیریت سے منزل پر پہنچ گئے ہو ناں! محبت محض اسی چیز کا ہی نام نہیں ہے کہ جوان لڑکی اور لڑکا، ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے شہر کی سڑکوں پر چل رہے ہوں۔ محبت ایک دوسرے کے اہتمام کا نام ہے، محبت دل کی دھڑکنوں میں کسی کو محسوس کرنے کا نام ہے

Sunday, June 23, 2013

Ashfaq Ahmed In Baba Sahba : Thotha Pan


میں نے اکثر محسوس کیا ہے کہ کسی کی تھوڑی سی نکتہ چینی بھی آپ کو اپنی بے عزتی محسوس ہوتی ہے ۔ آپ جل بھن جاتے ہیں اور بس کھولنے لگتے ہیں کہ میرے نام اور میرے کام پر ایسی نکتی چینی ! اگر آپ ایک غبارے پر پاؤں رکھ دیں تو کیا ہوتا ہے ایک زوردار دھماکا ہوتا ہے اور غبارا پھٹ جاتا ہے ۔ یہی حال خالی خالی اور تھوتھے انسانوں کے ساتھ ہوتا ہے ۔

Ashfaq Ahmed Safar-dar-Safar : Saaman


مرد کو اپنے ذاتی استعمال کے سامان میں بڑی دلچسپی ہوتی ہے ۔ عورتوں کو دوسروں کو دکھانے کے سامان میں آنند آتا ہے ۔ جب تک عورت مرد کا سامان رہتی ہے وہ اس پر جان چھڑکے جاتا ہے اس کے لئے حلال ہوتا رہتا ہے۔ جب وہ آزاد اور خودمختار ہو جاتی ہے تو مرد اس کی ایک آزاد اور خود مختار فرد کی حیثیت سے عزت کرنے لگتا ہے ۔ اور دونوں کے درمیان اُلفت کے بجائے باہمی تعظیم کا جذبہ کار فرما ہو جاتا ہے ۔

Ashfaq Ahmad In Zavia 3 : Hushkismat


میں نے کہا کہ " تمہاری عمر کافی ہے اور بال بھی سفید ہو چکے ہیں ، لیکن میں دیکھ رہا ہوں کہ تم باقی لوگوں کی نسبت خوش خوش ہو تمہارے چہرے سے نہیں لگتا کہ تم زندگی سے مایوس ہو ۔ کیا یہ مصنوعی ہے " ۔ وہ بولا " صاحب جی ! ہنس کر یا رو کر زندگی تو گذارنی ہے اگر روئیں گے تب بھی گذرے گی اور ہنسیں گے تب بھی اگر اس نے اپنی مرضی سے ہی گذرنا ہے تو رونا کس بات کا " ۔ خواتین و حضرات ! اس کی بات سن کر مجھے لگا کہ یہ میرے سمیت ان لاکھوں لوگوں سے زیادہ خوش قسمت ہے جو سب کچھ ملتے ہوئے بھی کچھ نہ ملنے کا روگ لیے بیٹھے ہوتے ہیں ۔

Thursday, June 20, 2013

Ashfaq Ahmad In Manchalay Ka Soda


محبت وہ شخص کر سکتا ہے جو اندر سے خوش ہو ۔ مطمئن ہو اور پر باش ہو ۔ محبت کوئی سہ رنگا پوسٹر نہیں کہ کمرے میں لگا لیا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ سونے کا تمغہ نہیں کہ سینے پر سجا لیا ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔پگڑی نہیں کہ خوب کلف لگا کر باندھ لی اور بازار میں آگئے طرہ چھورڑ کر ۔ محبت تو روح ہے ۔ ۔ ۔ آپ کے اندر کا اندر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ آپ کی جان کی جان ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ محبت کا دروازہ صرف ان لوگوں پر کھلتا ہے جو اپنی انا اپنی ایگو اور اپنے نفس سے جان چھڑا لیتے ہیں ۔

Wednesday, June 19, 2013

Ashfaq Ahmed In baba Sahiba : Saans


اللہ کے فضل کی صورت بھی عجیب ہے ۔ وہ مجھے سخت گرمی میں بھگا کر ، ہنکا کر اور پسینہ پسینہ کر کے اپنا کرم کرتا ہے ۔ سخت سردی میں منجمد کر کے مجھ پر اپنا فضل کرتا ہے ۔ مجھے کھانے کو دے کر بھی مہربانی کرتا ہے اور بھوکا رکھ کر بھی عنایات کرتا ہے ۔ بیماری میں مجھے نحیف و نزار بھی کرتا ہے اور بے زری میں مجھے پریشان بھی رکھتا ہے لیکن ان ساری چیزوں کو اپنا کر میں مسکرا کر اپنا چہرہ اوپر اٹھاتا ہوں تو وہ میری شہہ رگ کے پاس اسی سانس کا حصہ ہوتا ہے جو میں روشنی حاصل کرنے کے لیے اندر کھینچتا ہوں اور اور جو میں زندگی حاصل کرنے کے لیے باہر نکالتا ہوں ۔

Tuesday, June 18, 2013

Ashfaq Ahmad In Baba Sahbia


خدا کی عبادت ، خدا کے بارے میں سوچ اور خدا کے بارے میں مجلس آرائی ہم کو خدا تک نہیں پہنچاتی ۔ خدا تک پہنچنے کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے خاموشی ۔ جب ہم خاموش ہو کر بیٹھ جاتے ہیں اور ہمارا دل ترشنا سے بھر جاتا ہے پھر اس کے فضل برسنے کا موقعہ ہوتا ہے پھر وجود کے آسمان پر اس کے بادل آتے ہیں اور عطا کی بارش ہوتی ہے ۔ پھر پتہ چلتا ہے کہ اصول اور ضابطے سے بڑھ کر اس کے فضل کا کمال ہے ۔

Monday, June 17, 2013

Ashfaq Ahmad In Baba Sahba : Ahtajaj


اللہ کی عطا ہر حال میں اور ہر صورت میں علم اور حکمت سے ہوتی ہے ۔ تنگ وہ کرتا ہے جو خود تنگ ہو ۔ جس کی ذات میں یہ حقیقت رچ بس جائے کہ اللہ تعالیٰ احتیاج سے پاک ہے اور اس کی ہر بات میں علم و حکمت ہے اس کا مخلوق سے جھگڑا ختم ہو جاتا ہے ۔

Ashfaq Ahmad In Zavia 2 : Sahara


میں نے یہ دیکھا ہے کہ جو لوگ اللہ کے ساتھ دوستی لگا لیتے ہیں ، وہ بڑے مزے میں رہتے ہیں ۔ اور وہ بڑے چالاک لوگ ہوتے ہیں ۔ ہم کو انہوں نے بتایا ہوتا ہے ہم ادھر اپنے دوستوں کے ساتھ دوستی رکھیں اور وہ خود بیچ میں سے نکل کر اللہ کو دوست بنا لیتے ہیں ۔ ان کے اوپر کوئی تکلیف ، کوئی بوجھ ، کوئی پہاڑ نہیں گرتا ۔ سارے حالات ایسے ہی ہوتے ہیں جیسے میرے آپ کے ہیں ، لیکن ان لوگوں کو ایک سہارا ہوتا ہے ۔ ایک ایسی مدد حاصل ہوتی ہے کہ انہیں کوئی تکلیف نہیں پہنچتی ۔