Young Immigrant Stunning Tribute
Syrian citizens stranded in Gaza and Morocco young immigrant stunning tribute
غزہ: پوری دنیا کو تڑپادینے والے 3 سالہ شامی بچے ایلان کردی کی لاش ترکی کے ساحل سے ملنے کے بعد غزہ کے نوجوانوں نے اس بچے کی یاد میں ریت کا ایک مجسمہ تیار کیا ہے جو ہوبہو اس سے مشابہہ ہے جب کہ بچے کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مراکش کے شہری ساحل پر اسی انداز میں لیٹے رہے جس حالات میں اس معصوم کی لاش ملی۔
ترکی کے ساحل پر بنایا جانے والا ایلان کردی کا یہ مجسمہ عین اسی جگہ بنایا گیا ہے جہاں گزشتہ سال اسرائیلی فائرنگ سے 4 معصوم فلسطینی بچے شہید ہوگئے تھے۔
یہاں موجود ایک فلسطینی عروہ اربیجان نے بتایا کہ ایلان کے واقعے کے بعد انہیں بکرخاندان سے تعلق رکھنے والے 4 فلسطینی بچے یاد آئے جنہیں 2014 میں 50 روزہ جنگ کے دوران اسی ساحل پر گولی ماری گئی تھی۔
جولائی 2014 میں 10 سالہ احد اور زکریا، 9 سالہ محمد رمیز اور 11 سالہ اسماعیل کو اس وقت اسرائیلی فائرنگ سے شہید کردیا گیا تھا جو وہ اس ساحل پر کھیل رہے تھے۔
دوسری جانب مراکش کے شہر رباط کے ساحل پر درجنوں افراد نے ایلان کے سرخ کپڑے پہن کر اسی انداز میں ساحل پر لیٹ کر ایک انوکھے انداز میں اسی کی یاد کو زندہ کیا۔ نیلے اور سرخ کپڑے پہنے 30 افراد کم ازکم 20 منٹ تک ساحل پر اوندھے پڑے رہے۔ رباط میں موجود ایک صحافی راشد البلغاطی نے کہا کہ بحرِ اوقیانوس کو لوگوں کی آمدورفت کا ایک ذریعہ رہنا چاہیے تاکہ فسادات، اندرونی جنگوں اور آمریت کے ستائے ہوئے لوگوں کی آزادانہ نقل و حمل جاری رہے۔