Salman Butt and Muhammad Asif
Salman and Asif were opening the door to cricket
سلمان بٹ اور محمد آصف کے لیے ’’یوم آزادی‘‘ قریب آگیا،آئی سی سی نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پرکرکٹ کے بند دروازے کھولنے کااعلان کردیا، دونوں کی پانچ سالہ پابندی یکم ستمبر کی شب ختم ہوجائے گی۔
تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اگست 2010 میں دنیائے کرکٹ کو ہلا دینے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے مرکزی کردار سلمان بٹ اور فاسٹ بولر محمد آصف پر پانچ برس سے بند کھیل کے دروازے کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔ ان کے ساتھ فاسٹ بولر محمد عامر بھی رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تھے لیکن وہ رواں برس کے آغاز پراپنی کم عمری اورپی سی بی کی مہربانی سے ڈومیسٹک سطح پر کرکٹ کھیلنے کی اجازت پانے میں کامیاب ہوگئے، مگر ان کی انٹرنیشنل سطح پر کھیلنے پر عائد پابندی برقرار تھی۔ ان تینوں کھلاڑیوں کی 5 سالہ سزا کی مدت یکم ستمبر کی آدھی رات کو ختم ہوجائے گی، وہ اگلے روز یعنی 2 ستمبر سے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوں گے۔
آئی سی سی اعلامیہ میں کہا گیاکہ سلمان بٹ اور آصف کیلیے اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے جو اصلاحی پروگرام وضع کیا گیا تھا وہ اسے مکمل کرچکے، 2 ستمبر سے ان پر تمام طرز کی کرکٹ کے دروازے کھل جائیں گے، عامر بھی انٹرنیشنل لیول پر کھیلنے کے اہل ہوں گے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے تینوں کھلاڑیوں کو خوشخبری سنانے کے ساتھ خبردار بھی کیا کہ دیگر کرکٹرزکی طرح وہ بھی اینٹی کرپشن کوڈ اور قوانین کے پابند ہوں گے،اگر ان میں سے کوئی بھی مزید کسی کرپشن میں ملوث پایا گیا تو اسے مزید سخت سزائوں کا سامنا کرنا پڑے گا، سلمان بٹ اور آصف کے کیس میں معطل سزائیں جو بالترتیب 5 اور2 برس ہیں نافد العمل ہوجائیں گی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ آئی سی سی اعلامیے کے بعد اب سلمان، آصف اور عامر انگلینڈ کے خلاف اکتوبر میں یو اے ای میں شیڈول سیریز میں شرکت کے اہل ہوجائیں گے، اسی ٹیم کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں انھیں اسپاٹ فکسنگ پر رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔
سلمان بٹ کا کہنا ہے کہ میں کونسل کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتا اور برے وقت میں جس نے بھی میرا ساتھ دیا اس کا شکرگزار ہوں، مجھے اس خبرسے نئی زندگی ملی اور میں ہی سمجھ سکتا ہوں کہ اس کے میرے نزدیک کیا معنی ہیں،انھوں نے کہا کہ اپنے لیے روزی روٹی کمانے کا رستہ کھلنے پر میں اپنی خوشی کو الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا، میں بہت نقصان اٹھا چکا اور اب یکسر بدل گیا ہوں، مجھے ایک بڑا سبق مل چکا اب اچھی اسپرٹ کے ساتھ اپنی کرکٹ شروع کروں گا۔
محمد آصف نے کہا کہ سلیکٹرز کو متاثر کر کے قومی ٹیم میں واپسی کی کوشش ہو گی۔ دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے اس بارے میں کہاکہ جب تک آئی سی سی کا تحریری فیصلہ موصول نہ ہو کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا۔