Pakistani Fawad Ahmed
Fawad Ahmed Australian carrier was dry
نارتھمپٹن: پاکستانی نژاد لیگ اسپنر فواد احمد کا آسٹریلوی کیریئر مرجھانے لگا، دیار غیر میں ناقص کارکردگی نے صلاحیتوں کا پردہ فاش کردیا، انھوں نے نارتھمپٹن شائر کے خلاف سائیڈ میچ میں ٹیم مینجمنٹ کا اعتماد حاصل کرنے کا آخری موقع بھی گنوا دیا، انھیں مستقبل کے منصوبوں سے باہر کرتے ہوئے چیف سلیکٹر روڈنی مارش نے ایشٹون ایگر اور اسٹیو اوکیف سے امیدیں وابستہ کرلیں۔
تفصیلات کے مطابق فواد احمد نے پاکستان میں اپنی جان خطرے میں قرار دیکر آسٹریلیا میں پناہ حاصل کی، انھوں نے ڈومیسٹک سرکٹ میں شاندار کارکردگی سے حکومت کو امیگریشن قوانین میں ردوبدل کرکے انھیں جلد سے جلد شہریت دینے پر مجبور کردیا۔ فواد احمد نے گذشتہ شیفلڈ شیلڈ ایونٹ میں 24.85 کی اوسط سے 48 وکٹیں لے کر وکٹوریہ کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا، مگر دیار غیرمیں ان کی کارکردگی میں ویسی جھلک دکھائی نہیں دی،اس سے وہ ٹیم مینجمنٹ کا اعتماد کھو بیٹھے ، ساتھ خود ان کے حوصلے بھی پست ہونے لگے۔ فواد کو دورہ ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کیلیے اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا تھا، اس دوران تقریباً 5 ماہ میں انھوں نے محض چار وارم اپ میچز کھیلے۔ نارتھمپٹن شائر سے اتوار کو ختم ہونے والا سہ روزہ میچ ان کے لیے مینجمنٹ کا اعتماد حاصل کرنے کا آخری موقع تھا مگر وہ اس سے بھی فائدہ نہیں اٹھا سکے۔
ایشز کے بعد ٹیسٹ ٹیم کی باگ ڈور سنبھالنے والے اسٹیون اسمتھ نے انھیں ابتدائی 42 اوورز تک تو گیند ہی نہیں تھمائی، جب فواد نے بولنگ شروع کی تو پہلی گیند ہی فل ٹاس کی جس پر چھکا پڑا۔ میچ کے دوسرے دن انھوں نے تین اسپلز کرائے، تین اوورز میں 0-25، 2اوورز کے دوسرے اسپیل میں 0-15 اور آخر میں ایک اوور میں 0-8 رنز دیے۔ان 6 اوورز میں انھیں 8 باؤنڈریز کا سامنا کرنا پڑا۔ چیف سلیکٹر روڈنی مارش پہلے ہی عندیہ دے چکے کہ مستقبل کے چیلنجز کیلیے ان کے پلان میں اب ایشٹون ایگر اور اسٹیو او کیف شامل ہیں، وہ اکتوبر کے دورہ بنگلہ دیش میں لیون کو اسپن اٹیک میں سپورٹ کرسکتے ہیں۔