Three-D printer Drugs
US made the first drug approved ..
میساچیوسیٹس: امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے تھری ڈی (تھری ڈائمنشنل) پرنٹر سے تیار ہونے والی دنیا کی پہلی دوا کو باضابطہ طور پر منظور کرلیا ہے۔
اس دوا کانام اسپریٹم ہے جو پانی میں گھل جانے والی ایک گولی ہے جسے مرگی کے مریضوں کے دورے روکنے میں استمال کیا جاتا ہے، اسے بنانے والی کمپنی نے زپ ڈوز ٹیکنالوجی استعمال کی ہے جو حقیقتاً میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( ایم آئی ٹی) کے ماہرین نے وضع کی تھی۔ اس میں تھری ڈی پرنٹر دوا کو تہوں میں جمع کرکے تیار کرتا ہے اور اگر دوا میں تھوڑا سا بھی پانی ملادیا جائے تو فوراً گھل جاتی ہے جس سے دوا کھانے میں آسانی ہوتی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے دوا کی خاص مقدار والی گولیاں تیار کی جاسکتی ہیں خواہ وہ 10 ملی گرام کی ہوں یا 1000 ملی گرام یعنی مریض کی ضرورت کے تحت گولیاں تیار کی جاسکتی ہیں اور مشین دوا کی مقدار کا خاص خیال رکھتی ہے۔
اسے اپریشیا کمپنی نے تیار کیا ہے جس کے مطابق دماغی امراض کی دواؤں کی تیاری میں ایک انقلاب آجائے گا اور تھری ڈی مشینوں کی فراہمی اگلے سال سے شروع ہوجائے گی، اس سے قبل ایک بچے میں سانس کی متاثرہ نالی کو تھری ڈی پرنٹر سے تیار کرکے لگایا گیا تھا۔
ماہرین کے مطابق تھری ڈی پرنٹنگ مشینوں سے صنعت، تجارت اور طب میں انقلاب آسکتا ہے کیونکہ لوگ اس سے اپنی ضروری اشیا گھر بیٹھے تیار کرسکیں گے۔