دسمبر کی ایک سہ پہر میں سکول سے نکلا تو آسمان پر کالے بادل چھا ئے ہوئے تھے ۔میں نے سوچا بارش آنے سے پہلے گھر پہنچ جاؤں گا ۔ابھی آدھا بھی فاصلہ طے نہیں ہوا تھا کہ موسلا دھار بارش شروع ہو گئی۔ سارے کپڑے بھیگ گئے کانپتا ہوا گھر پہنچا گیٹ پر ہی
بھائی مل گیا بھائی نے کہا۔موصوف نظر نہیں آرہا تھا کہ بارش ہو رہی ہے بھیگ بھاگ کر آ گئے ہو ،
میں سر جھکائے اندر چلا گیا چھوٹی بہن کی مجھ پر نظر پڑی تو کہنے لگی
تھوڑی دیر رک جا تے ۔ بارش تھم جا تی ۔ تب نکل آتے۔
ڈرائنگ روم میں داخل ہوتے ہی ابا جی سے سامنا ہو گیا ،میں نے سلام کیا تو ابا جی نے نظر اٹھا کر مجھے دیکھا اور بولے بیٹا بہت شوق ہے بارش میں بھیگنے کا۔ ٹھنڈ لگے گی تو لگ پتہ جائے گا۔
میری آوازسن کر ماں جی آ گئی ۔ میرے سر پر تولیہ رکھ کر بولی
کم بخت بارش تھوڑی دیر رک نہیں سکتی تھی کہ میرا لال گھر پہنچ جاتا تو پھر آجا تی ۔
اور
اور پانی میرے گالوں پر سے ہوتا ہوا نیچے گرنے لگا
مگر وہ بارش کا پانی نہیں تھا۔"
میں سر جھکائے اندر چلا گیا چھوٹی بہن کی مجھ پر نظر پڑی تو کہنے لگی
تھوڑی دیر رک جا تے ۔ بارش تھم جا تی ۔ تب نکل آتے۔
ڈرائنگ روم میں داخل ہوتے ہی ابا جی سے سامنا ہو گیا ،میں نے سلام کیا تو ابا جی نے نظر اٹھا کر مجھے دیکھا اور بولے بیٹا بہت شوق ہے بارش میں بھیگنے کا۔ ٹھنڈ لگے گی تو لگ پتہ جائے گا۔
میری آوازسن کر ماں جی آ گئی ۔ میرے سر پر تولیہ رکھ کر بولی
کم بخت بارش تھوڑی دیر رک نہیں سکتی تھی کہ میرا لال گھر پہنچ جاتا تو پھر آجا تی ۔
اور
اور پانی میرے گالوں پر سے ہوتا ہوا نیچے گرنے لگا
مگر وہ بارش کا پانی نہیں تھا۔"