Tuesday, June 11, 2013

Ashfaq Ahmad In Zavia 2 : Wajood


جب آپ کسی شخص پہ نکتہ چینی کرنا چھوڑ دیتے ہیں ، اس پر تنقید کرنا چھوڑ دیتے ہیں ، اس میں نقص نکالنا چھوڑ دیتے ہیں تو وہ آدمی سارے کا سارا آپ کی سمجھ میں آنے لگتا ہے ۔ اور ایکسرے کی طرح اس کا اندر اور باہر کا وجود آپ کی نظروں کے سامنے آ جاتا ہے ۔

Ashfaq Ahmad In Zavia 3 : Waqt (Time)


اسی اثناء میں ، میں نے درس دینے والی خاتون کا عجیب اعلان سنا ۔ وہ بیبی اندر کہہ رہیں تھیں کہ " اے پیاری بچیو اور بہنو ! اگر تم اپنی بیٹی سے بات کر رہی ہو یا اپنے خاوند سے مخاطب ہو یا اپنی ماں کی بات سن رہی ہو اور ٹیلیفون کی گھنٹی بجے تو ٹیلیفون پر توجہ نہ دو ۔ کیونکہ وہ زیادہ اہم ہے جس کو آپ اپنا وقت دے رہی ہو ۔ چاہے کتنی ہی دیر وہ گھنٹی کیوں نہ بجتی رہے کوئی اور آئے گا اور سن لے گا "۔ یہ بات میرے لیے نئی تھی اور میں نے اپنے حلقہ احباب لوگوں یا دوستوں سے ایسی بات نہیں سنی تھی ۔

Ashfaq Ahman In Baba Sahba : Kitaabi Baat


جس بات سے تم کو فائدہ پہنچ رہا ہو وہی دوسروں کو بتاؤ ۔ ( کتابی بات نہ کرو ) اتنا کھاؤ جس سے پیٹ میں ہوا پیدا نہ ہو ۔ اتنا سوؤ جس سے جسمانی اور ذہنی تازگی برقرار رہے ۔ اتنا بولو کہ سامعین اس کو سنبھال سکیں اور گرانے نہ لگیں ۔ کم علموں کے پاس اتنا بیٹھو جتنا وہ آپ کے ساتھ سنجیدہ رہ سکتے ہیں ۔

Monday, June 10, 2013

Ashfaq Ahmad In zavia 3 : Qurbat


خواتین و حضرات ! جس کو خدا کی قربت یا ساتھ نصیب ہوتا ہے ۔ وہ چاہے زندگی کے کسی معاملے میں ہی ہو ، صرف "روحانیت یا عبادت " میں زندگی نہیں ہے ۔ جب چلتے چلتے ، گاتے پھرتے ، یہ احساس ہو کہ خدا میرے ساتھ ہے تو اس کے بڑے فائدے ہیں ۔ مادی بھی نفسیاتی بھی ۔ بدنی بھی اور روحانی بھی ۔ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ جو خدا کو تھوڑا سا بھی نیگلیکٹ کر دیتا ہے وہ کمزور ہو جاتا ہے ۔

Daily Quran and Hadith, Shaban 02, 1434 June 11, 2013

IN THE NAME OF "ALLAH" 
Assalamu'alaikum Wa Rahmatullah e Wa Barakatuhu,

 

 

Ashfaq Ahmad In zavia 3 : Muhtaji


ایک چھوٹا بچہ جب رات کو سوتے ہوئے ڈر جاتا ہے اور جب اس کی ماں اسے سینے سے لگاتی ہے تو وہ دنیا و مافیہا سے بے خبر ہو کر یوں سکون سے اور ماں کے سینے سے چمٹ کر سوجاتا ہے جیسے ایک فوجی محاذِ جنگ میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ مورچے میں خود کو محفوظ پاتا ہے ۔ آپ نے نیشنل جیوگرافک چینل پر کینگرو کے بچے کو کسی انجانے ڈر سے بھاگ کر اپنی ماں کی مخصوص تھیلی ، جو قدرت کا ایک عظیم شاہکار ہے، اس میں دبکتے ہوئے دیکھا ہوگا ۔ وہ نظارہ بڑا ہی قابلِ دید ہوتا ہے ۔ بلی جب اپنی معصوم سے ان کھلی آنکھوں والے بچے کو اپنی باچھوں میں اٹھا کر لے جا رہی ہوتی ہے تو پتہ چلتا ہے کہ مامتا کیا ہوتی ہے ۔ اس نے اپنے منہ میں اپنے بچے کو گردن سے دبوچا ہوتا ہے لیکن وہ بچہ کوئی پریشانی محسوس نہیں کر رہا ہوتا بلکہ کمفرٹ فیل کر رہا ہوتا ہے ۔ ماں کی اس پناہ گاہ کی تعریف کے لیے زبان ان لفظوں کی محتاج ہے جو اس کی عکاسی کر پائیں ۔ لیکن یہ ممکن نہیں ۔

Ashfaq Ahmad In Zavia 2


جب تک عبادت میں سیلیبریشن نہیں ہوگی ، جشن کا سماں نہیں ہوگا جیسے وہ بابا کہتا ہے " تیرے عشق نچایا کر کے تھیا تھیا " چاہے سچ مچ نہ ناچیں لیکن اندر سے اس کا وجود اور روح " تھیا تھیا " کر رہی ہو ۔ جب تک تھیا تھیا نہیں کرے گا بات نہیں بنے گی ۔ اس طرح سے نہیں کہ نماز کو لپیٹ کر " " چار سنتاں ، فیر چار فرض ، دو سنتاں ، دو نفل فیر تین وتر " چلو جی رات گذری فکر اترا ۔ نہیں جی ! یہ تو عبادت نہیں ۔ ہم تو ایسی ہی عبادت کرتے ہیں اس لیے تال میل نہیں ہوتا ۔