حکایت شیخ سعدی
اس شخص سے ڈر جو تجھ سے ڈرتا ہے
لوگوں نے ہرمز بادشاہ سے پوچھا۔۔
" تو نے اپنے والد کے وزیروں کا کیا قصور دیکھا کہ انہیں قید کردیا۔۔"
ہرمز نے کہا۔۔
" قصور تو میں نے معلوم نہیں کیامگر میں نے دیکھا کہ ان کے دلوں میں میرا بہت زیادہ خوف ہے اور مرے عہد پر پورا یقین نہیں رکھتے۔۔۔۔۔ میں ڈر گیا کہ کہیں اپنے نقصان کے ڈر سے مجھ ہلاک کرنے کا ارادہ نہ کریں۔۔۔۔۔۔ بس میں نے داناؤں کے قول پر عمل کی
ا کہ انہوں نے کہا ہے کہ جس آدمی کا رعب و دبدبہ لوگوں کے دلوں پر چھاجائے، لوگ اسے ہلاک کرنے کے درپے ہوتے ہیں۔۔۔"
شیخ سعدی رح اسی لیئے ایسے لوگوں سے محتاط رہنے کی تلقین کرتے ہیں اور دلیل پیش کرتے ہیں کہ سانپ کو چرواہے سے اپنی جان کا خطرہ ہوتا ہے۔۔ اسلی لیئے وہ اسے ڈس لیتا ہے۔
اسی طرح جب بلّی کو اپنی جان بچتی نظر نہیں آتی تو وہ چیتے پر جھپٹ پڑتی ہے۔اور اس کی آنکھیں نکال دیتی ہے۔۔
No comments:
Post a Comment