"رسول اﷲصلی اﷲعلیہ وسلم کاحلیہ مبارک
سیدہ حلیمہ نے جب آپ صلی اﷲعلیہ وسلم کو دیکھا تو بیان کرتی ہیں کہ مجھے یوں لگا؛
"جیسے آسمان سے چاند زمین پر اتر آیا ہے"
ہجرت کے وقت رسول اﷲ صلی اﷲعلیہ وسلم ام معبد خزاعیہ کے خیمے سے گزرےتو اس نے آپ صلی اﷲعلیہ وسلم کی روانگی کے بعد اپنے شوہر سے آپ صلی اﷲعلیہ وسلم کے حلیہ مبارک کا جو نقشہ کھینچا؛
"چمکتا رنگ،تابناک چہرہ،خوبصورت ساخت،جمال جہاں تاب کے ساتھ ڈھلا ہوا پیکر،سرمگیں آنکھیں،سیاہ سرمگیں پلکیں،باریک اور باہم ملے ہوئےچمکدار کالے بال،خاموش ہو تو باوقار،گفتگو کریں تو پرکشش،گفتگو میں چاشنی،بات واضع اور دو ٹوک،نہ مختصر نہ زاہد،درمیانہ قد،نہ چھوٹا کہ نگاہ میں نہ جچے،نہ لمبا کہ ناگوار لگے،دو شاخون کے درمیان ایسی شاخ کی طرح ہیں جو سب سے زیادہ تازہ خوش منظرہے،رفقا٫آپ صلی اﷲعلیہ وسلم کے گرد حلقہ بنائے ہوئے کچھ فرمائیں تو توجہ سے سنتے ہیں۔کوئی حکم دیں تو بجالاتے ہیں،نہ ترش رو نہ سخت گو۔
﴿زاد المیعاد۲۔۵۴﴾ "
No comments:
Post a Comment