Thursday, December 13, 2012

Hikayat-e-Aoulia

مدینہ طیبہ کے مشہورامام سیدنا امام مالک بن أنس رحمہ اللہ ایک دفعہ مسجد میں داخل ہوئے اور تحیة المسجد کی دو رکعت پڑھے بغیر ہی بیٹھ گے -
تو ایک بچے نے غصے سے کہا " اٹھیے اور دو رکعت پڑھ کر بیٹھیے "
سیدنا امام مالک رحمہ اللہ اٹھے اور دو رکعت پڑھ کر بیٹھ گئے تو بعض شریر لوگوں نے کہا کہ آپ اتنے بڑے امام ہو کر ایک بچے کی بات مان رہے ہیں-
تو انہوں نے فرمایا : میں اس بات سے ڈرتا ہو کہ کہیں میرا شمار ان لو

گوں میں نہ ہو جائے جن کے متعلق اللہ رب العزت نے فرمایا :
(وَإذَا قِيلَ لَهُمُ ارْكَعُوا لاَ يَرْكَعُونَ)
" جب ان سے کہا جاتا ہے کہ رکوع ( نماز ادا ) کرو تو وہ نہیں کرتے "
اللہ أکبر ، تو کہاں آج وہ لوگ جن کی گردنیں حق کی آواز کی سن کر تکبر سے اکٹر جاتی ہے – !! ؟؟
ہاں وہ تھیں وہ پاکباز ہستیاں جنہوں نے حق کی آواز پر اپنی گردن جھکائی تو لوگ آج تک ان کے علم کے سامنے جھکے ہوئے ہیں-
اللہ ان پر کروڑوں رحمتیں فرمائے اور ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے -

بحوالہ حکایات اولیاء

No comments:

Post a Comment