میری بلی "کمبر" فرش سے کود کر میرے پیٹ پر آ گری تھی ، اور اب وہاں سے چل کر میرے سینے پر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ چھینک ماری کہ کب تک لیٹے رہو گے ، میرے دودھ کا وقت ہوگیا ہے اور تم کو کوئی فکر نہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ میرے سینے پر بیٹھ کر خرخر کرنے لگی ۔ پھر آنکھیں بند کر کے مراقبے میں چلی گئی ۔ میں دیر تک اس کی کمر پر ہاتھ پھیرتا رہا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اسی طرح لیٹے لیٹے مجھے خیال آیا کہ اگر میں کمبر ( بلی ) کی طرح ساری فکریں چھوڑ کر اپنے اللہ کی یاد میں کود جاؤں تو کیا مجھے وہ سب کچھ نہیں ملے گا جو اس بلی کو ملتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔خوراک، رہائش ، توجہ ، محبت ، کیئر۔ اگر میرے جیسا سست کم ہمت اپنی بلی پر اس قدر توجہ دیتا ہے تو کیا میرا خدا میرے لیے سب کچھ نہیں کرے گا۔
No comments:
Post a Comment