انسان اپنے رب کا بڑا ہی نا شکرا ہے ۔ اور بے شک وہ خود بھی اس بات کو خوب جانتا ہے ۔ اور بلاشبہ وہ مال سے سخت محبت کرنے والا ہے ۔ کیا نہیں جانتے اس وقت کو جب قبروں سے مردے اٹھائے جائیں گے ۔ اور سینوں کو سب راز ظاہر کر دیے جائیں گے ۔ بے شک ان کا رب اس دن ان کے حال سے خوب واقف ہوگا ۔ آخری آیت پر نوجوان سمندر خان نیازی کی آنکھوں سے آنسو جھرنوں کی طرح بہنے لگے ۔ حالانکہ نہ وہ مال سے محبت کرتا تھا نہ اس کے پاس مال تھا ۔ اور نہ ہی اس کے سینے میں کوئی مخفی راز تھا ۔ وہ بس اپنے خدا کی بات سے اور اللہ کے خوف سے روتا تھا ۔ اور اپنی چھوٹی سی سیاہ داڑھی کو آنسوؤں سے بھگوتا تھا ۔
No comments:
Post a Comment