پینسلوانیہ: امریکی سائنسدانوں نے ٹی بی اور دمے کی شناخت کرنے کے لیے ایک کم خرچ مائیکروچپ تیار کی ہے جو ممکنہ مریض کے تھوک اور بلغم کے ذریعے مرض کا پتا لگا سکتی ہے۔
اس چپ کو امریکی یونیورسٹی نے قلب، پھیپھڑوں اور خون کے انسٹی ٹیوٹ (این ایچ ایل بی آئی) کے سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر کیا ہے اس میں تھوک کو چند مائعات کے ساتھ ملا کر اس پر الٹراساؤنڈ ڈالی جاتی ہے اس سے قبل دمے اور ٹی بی کے مریضوں کے تھوک اور بلغم کو کئی مشینوں اور ہاتھوں سے گزارا جاتا ہے جس سے اس میں موجود جراثیم پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا تھااس چپ کے لیے تھوک اور بلغم کی بہت تھوڑی مقدار درکار ہوتی ہے اور اس کے لیے کسی خاص تربیت کی ضرورت نہیں ہوتی یہاں تک کہ خود مریض بھی اس چپ کو استعمال کرسکتا ہے لیکن اب کم خرچ چپ کے ذریعے انسانی مائعات کی تفتیش سے جراثیم پھیلنے کے خطرات بھی کم ہوجائیں گے اور کام پورا ہونے کے بعد اسے فوری ٹھکانے لگانا ممکن ہوگا۔
چپ کے موجدین میں سے ایک ماہر کا کہنا ہے کہ اس سے قبل دمے کے مختلف مریضوں پر مختلف دوائیں آزمائی جاتی تھیں لیکن اس ایجاد سے کسی مریض کا خاص مرض دیکھتے ہوئے اس کے لیے مخصوص دوا تیار کی جاسکے گی جب کہ اس پر ایک ڈالر (101 پاکستانی روپے ) سے بھی کم لاگت آتی ہے۔