میں کندھے پہ ڈانگ رکھ کہ حقیقتوں سے لڑتا رہتا ہوں ۔ مجھے حقیقتوں سے ڈیل کرنے کا طریقہ نہیں آتا ۔ میرے اندر کا غنڈہ لوگوں سے اصولوں کے نام پر جگا ٹیکس وصول کرتا ہے ۔ وہ بار بار ایک ہی فقرہ دہراتا ہے کہ " میں اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کر سکتا "۔ میرے اندر کے غنڈے کے پاس اپنے ہر عمل کے لیے ایک منطق ہوتی ہے ، ایک وجہ ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ لیکن یہ وجہ ہر مرتبہ آئیڈیلسٹک ہوتی ہے ۔
No comments:
Post a Comment