Showing posts with label Planet. Show all posts
Showing posts with label Planet. Show all posts

Thursday, September 10, 2015

Humans lightning speed made possible to send to distant planets ..

US Scientist

US scientist humans lightning speed made possible to send to distant planets

US scientist humans lightning speed made possible to send to distant planets
واشنگٹن: جاپانی نژاد امریکی ماہرِ طبعیات میشیو کاکو نے کہا ہے کہ اسٹارٹریک فلموں کی طرح انسانوں کو توانائی میں بدل کر ایک سیارے سے دوسرے سیارے بھیجنا ممکن ہے اور اگلے چند عشروں میں یہ عمل ممکن ہوجائے گا۔
میشیو کاکو کے مطابق ’’ٹیلی پورٹیشن‘‘ کا یہ عمل اس صدی کے آخرتک قابلِ عمل ہوجائے گا اور پلک جھپکتے ہی انسانوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیجا جاسکے گا۔میشیو کا کہنا ہے کہ کوانٹم ٹیلی پورٹیشن کے ذریعے اب ایٹمی ذرات کو ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیجا گیا اور بہت جلد مادے کی مزید پیچیدہ قسم ایک سالمہ ( مالیکیول) کو ٹیلی پورٹ کرنا ممکن ہوگا اور اس دوران اصل معلومات بھی ضائع نہیں ہوگی۔
میشیو کاکو کے مطابق پہلا مالیکیول ٹیلی پورٹ کرنے کے بعد اگلے مرحلے میں چاند کی سطح پر بڑی اشیا، جانور اور آخرکار انسان بھی بھیجے جاسکیں گے لیکن یہ عمل قدم بہ قدم آگے بڑھے گا۔ اگلے مرحلے میں ہم شاید ڈی این اے کو بھی ایک جگہ سے دوسرے جگہ بھیجنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔
میشیو کاکو یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں  نظری طبعیات کے پروفیسر ہیں اور وہ کئی دلچسپ موضوعات پر کتابیں تحریر کرچکے ہیں۔ انہوں نے اپنی تازہ کتاب میں کہا ہے کہ انسانوں کی یادداشت کو اپ لوڈ اور ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے اور روبوٹ کو دماغ سے کنٹرول کرنے کا عمل بہت جلد عام ہوجائے گا۔

US Scientist

Human

Sunday, August 16, 2015

At a distance of 100 light years from Earth 'baby' planet discovered ..

ماہرین فلکیات نے کائنات میں موجود سیاروں اورستاروں کی تصاویر لینے والے جدیدی ترین کیمرے کی مدد سے زمین سے 100 نوری سال کے فاصلے پر ’’بچہ‘‘ سیارہ دریافت کیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق خلا کی ہائی ریزولیشن تصاویر لینے والے والے آلے جیمنائی پلینٹ امیجر جسے مختصراً جی پی آئی کہا جاتا ہے ، جسکی مدد سے دریافت کئے گئے اس سیارے کو ’’51 ایریدانی بی‘‘ کا نام دیا گیا ہے، یہ سیارہ زمین سے صرف 100 نوری سال کے فاصلے پرہے۔
ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ نظام شمسی سے باہراب تک جتنے بھی مشتری جیسی خاصیت کے حامل سیارے پائے گئے ہیں ان پر میتھین بہت معمولی مقدار میں پائی گئی تھی لیکن ’’51 ایریدانی بی‘‘ میں میتھین کے ٹھوس اثرات موجود ہونے کے انتہائی ٹھوس شواہد پائے گئے ہیں، اس کے علاوہ جی پی آئی کے اسپیکٹرومیٹرکی مدد سے نئے سیارے پرپانی کی موجودگی کا بھی پتہ چلایا گیا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ’’51 ایریدانی بی‘‘ کی عمر صرف 2 کروڑ سال ہے، حاصل ہونے والے شواہد سے اشارہ ملتا ہے کہ یہ سیارہ ہمارے نظام شمسی میں موجود سیاروں سے مشابہت رکھتا ہے اوردیوہیکل فلکیاتی اجسام کی پیدائش کے عمل کو سمجھنے میں اضافی معلومات مہیا کرسکتا ہے۔