Showing posts with label Population. Show all posts
Showing posts with label Population. Show all posts

Wednesday, August 26, 2015

Muslims in India ..

Muslims

An increase of 3 million to 40 million Muslims in India, the Hindu population decline

An increase of 3 million to 40 million Muslims in India, the Hindu population decline
نئی دلی: بھارت میں2001 سے 2011 کے درمیان مسلمانوں کی آباد میں 3 کروڑ 40 لاکھ افراد کا اضافہ ہوا ہے جب کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہندوؤں کی شرح 80 فیصد سے کم ہوئی ہے۔ 
بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2011 میں بھارت کی کل آبادی ایک ارب 21 کروڑ 9 لاکھ سے زائد نفوس پر مشتمل تھی، دس برسوں میں مسلمانوں کی آبادی کے تناسب میں 0.8 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ 13.8 کروڑ سے بڑھ کر 2011 تک 17.22 کروڑ 22 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ ان دس سالوں میں ملک کی مجموعی آبادی میں ہندوؤں کی تعداد  0.7 فیصد کم ہوکر 96 کروڑ 63 لاکھ سے زائد ہے۔ بھارت میں عیسائیوں کی آبادی 2 کروڑ 78 لاکھ، سکھوں کی آبادی 2 کروڑ 8 لاکھ، بودھ مت کے ماننے والے 84 لاکھ  جب کہ جین مذہب کے ماننے والوں کی آبادی 45 لاکھ ہے۔ ان کے علاوہ دیگر مذاہب اور مسلک کے ماننے والوں کی تعداد 79 لاکھ ہے۔
2001 سے 2011 کے درمیان بھارت میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کی شرح 24.6 فی صد جب کہ ہندوؤں میں اضافے کی شرح 16.8 رہی۔ بھارت میں آبادی کے لحاظ سے ہندوؤں کی تعداد 79.8 فی صد، مسلمانوں کی آبادی 14.2 ہے، اس کے علاوہ بھارت میں آباد 2.3 فیصد لوگوں کا مذہب عیسائیت، سکھ مت کے ماننے والے 1.7 فی صد، بودھ مت کے ماننے والے 0.7 فی صد ہیں اور جین مذہب کے ماننے والے 0.4 فی صد ہیں۔
واضح رہے کہ 1947 میں انڈیا کی پہلی مردم شماری ہوئی تھی اور اس وقت ہندو آبادی کا تناسب 84.1 فیصد تھا۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق 2022 میں بھارت کی آبادی چین سے بھی تجاوز کرجائے گی۔

Muslims

India

Monday, August 17, 2015

'' I'm not sick! 'Italian mayor ordered residents of the village

سیلیا، اٹلی کے علاقے کاتانزارو میں واقعی تاریخی گاؤں ہے جو قرون وسطیٰ کے دور سے آباد چلا آرہا ہے۔ پانچ سو سے زائد افراد پر مشتمل گاؤں کا میئر داوید زچنیلا ہے۔
اٹلی کے بیشتر دیہات کی طرح سیلیا کی آبادی بھی زوال پذیر ہے۔ 1960ء میں گاؤں کی باسیوں کی تعداد 1300 تھی جو گھٹ کر اب 537 رہ گئی ہے۔ اٹلی ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں آبادی بڑھنے کے بجائے گھٹ رہی ہے۔ سرکاری ادارۂ شماریات Istat کی طرف سے جاری کردہ تازہ اعداد وشمار کے مطابق ملک میںآبادی کی شرح نمو صفر پر آگئی ہے۔ اس کے علاوہ اٹلی میں معمر افراد کی تعداد بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ Istat کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملک کی 20 فی صد سے زائد آبادی کی عمر   65برس سے زیادہ ہے۔
اٹلی کے بیشتر قصبوں اور دیہات کی طرح سیلیا کے باسیوں کی تعداد میں بھی کمی آرہی ہے۔ گرتی ہوئی آبادی کو سہارا دینے کے لیے چند روز قبل سیلیا کے میئر نے انوکھا حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت گاؤں کے رہائشیوں کے بیمار ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے!
گذشتہ بدھ کو جاری کیے گئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ قصبے میں بیمار ہونا منع ہے۔ قصبے کے رہائشیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سب سے پہلے اپنی صحت اور پھر اپنے عزیزوں کا خیال رکھیں۔
داوید کے مطابق اس اقدام سے اس کا مقصد قصبے کو اُجڑنے سے بچانا ہے۔ اٹلی میں کئی قدیم گاؤں مکینوں کی ہجرت اور آبادی نہ بڑھنے کی وجہ سے خالی ہوچکے ہیں۔ کسی دور میں چہل پہل کا مرکز رہنے والے ان دیہات اور قصبوں میں اب الّو بولتے ہیں۔
بیمار ہونے سے احتراز کی انوکھی ہدایت کے ساتھ داوید نے نوقائم شدہ میڈیکل سینٹر سے استفادہ کرنے کے لیے بھی لوگوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ گاؤں کے باسیوں سے کہا گیا ہے کہ جو باقاعدگی سے اپنا ماہانہ طبی معائنہ کروائے گا اس سے سالانہ صحت ٹیکس ( 10 یورو) نہیں لیا جائے گا۔ اب تک 100 افراد نے طبی معائنے کے لیے وقت حاصل کرلیا ہے جس پر میئر نے مسرّت کا اظہار کیا ہے۔

Monday, August 3, 2015

The bulk of India's population is suffering from severe poverty, survey

بھارت کی آبادی کا بڑا حصہ شدید غربت کا شکار ہے، سروے



نئی دلی: بھارت میں معاشی ، معاشرتی اور ذاتوں سے متعلق کئے گئے تازہ سروے  سے ثابت ہوا ہے کہ بھارتیوں کی اکثریت اس وقت شدید غربت کی شکار ہے ۔
مردم شماری میں بھارت کے طول وعرض میں 30 کروڑ گھرانوں کا سروے کیا گیا جس سے انکشاف ہوا کہ 73 فیصد آبادی دیہاتوں میں رہتی ہے جن میں سے صرف 5 فیصد ٹیکس دینے کی سکت رکھتی ہے صرف ڈھائی فیصد چار پہیوں کی سواری رکھتے ہیں اور 10 فیصد تنخواہ والی ملازمت کے حامل ہیں۔ اس کے علاوہ ان دیہاتوں میں صرف ساڑھے تین فیصد افراد گریجویٹ ہیں جب کہ 35 فیصد آبادی لکھنے یا پڑھنے سے قاصر ہے۔
اگرچہ بھارت میں غربت کی تعریف پر ہمیشہ بحث ہوتی رہی ہے لیکن 2014 میں پلاننگ کمیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کی قریباً 29 فیصد آبادی خطِ غربت سے نیچے زندگی گزاررہی ہے جن کی تعداد 36 کروڑ30 لاکھ سے زائد ہے جب کہ دیہاتوں میں 57 فیصد اور شہروں میں 47 فیصد افراد اپنی آمدنی صرف خوراک پر خرچ کرتے ہیں۔ مجموعی طور پر 73 فیصد آبادی کی ماہانہ آمدنی 5 ہزاربھارتی روپے سے بھی کم ہے۔