لاہور: احمد شہزاد’’بیڈ بوائے‘‘ کے لیبل پر جھنجھلانے لگے،ان کا کہنا ہے کہ زندگی گزارنے کا اپنا انداز لیکن نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرتا نہ رویہ خراب ہے، ویرات کوہلی سے موازنہ درست نہیں، وہ بھارت اور میں اپنے ملک پاکستان کی جانب سے کھیلتا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق احمد شہزاد اورعمر اکمل پرڈسپلن کی خلاف ورزی کے الزامات عائد ہوتے رہے ہیں، ورلڈکپ کے بعد کوچ وقار یونس اور کپتان مصباح الحق کی رپورٹس میں دونوں کو ڈراپ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا، بھارتی خبر رساں ایجنسی کو ایک انٹرویو میں احمد شہزاد نے ان الزامات کو مسترد کر دیا،انھوں نے کہاکہ میں اپنی کرکٹ سے لطف اندوز ہوتا ہوں، اچھا لباس اور کھانا پسند ہیں، تھوڑا ’’شومین‘‘ بھی ہوں،اگر اس طرح کا انداز نہ اپنائیں تو ایک اوسط درجے کے کھلاڑی بن کر رہ جائیں گے۔
مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں نظم و ضبط کی پاسداری نہیں کرتا، رویہ درست نہیں، ساتھی کھلاڑیوں کی قدر نہیں کرتا یا ایک پروفیشنل کے طور پر ان کے ساتھ نہیں چل سکتا، میرے بارے میں بہت ساری غلط باتیں پھیلا دی گئی ہیں، خاندان کی طرح کسی ٹیم میں موجود لوگوں میں بھی اختلاف رائے ہوسکتا ہے تاہم اس سے یہ نتیجہ اخذ نہیں کیا جاسکتا کہ کسی کھلاڑی میں ڈسپلن کی کمی ہے،ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ جن لوگوں نے رپورٹ جمع کرائی وہی اس کی وجہ بھی بتا سکتے ہیں۔
یہ بات درست ہے کہ میں ہمیشہ اچھا پرفارم نہیں کرسکتا تاہم ٹیم مینجمنٹ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ابھی صرف 23سال کا ہوں، میری کارکردگی کسی 28یا 30سال کے تجربہ کار کھلاڑی کے معیار پر نہ پرکھی جائے۔انھوں نے کہا کہ میرا ویرات کوہلی سے موازنہ درست نہیں، وہ بھارت اور میں اپنے ملک پاکستان کی جانب سے کھیلتا ہوں، میں نے ابھی 70ون ڈے میچز میں حصہ لیا جبکہ ان کے میچز کی تعداد دگنی ہے،کیریئر میں 100ٹیسٹ کھیلنا چاہتا ہوں۔
احمد شہزاد نے کہا کہ کوچ وقار یونس کھلاڑیوں کو پچ، کنڈیشنز یا حریف کسی بھی چیز کی فکر سے آزاد ہوکر جارحانہ انداز میں کھیلنے کی ہدایت کرتے ہیں، ہم سب اسی مزاج کے مطابق ڈھلنے کی کوشش کررہے ہیں، انھوں نے کہا کہ آفریدی ایک جارح مزاج کپتان اورکبھی کامیاب تو کبھی ناکام ہوتے ہیں، مصباح الحق بڑی پلاننگ اور باریک بینی سے سوچ کر قدم اٹھاتے ہیں۔