لاہور: نئے سینٹرل کنٹریکٹ کیلیے فہرست تیار کر لی گئی،چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی منظوری کے بعد نئے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان کیا جائے گا،’’اے‘‘ کلاس کارکردگی کی بدولت شعیب ملک کی ’’بی‘‘ کیٹیگری میں انٹری ہوگی، سرفراز احمد اور وہاب ریاض ڈی سے جمپ لگا کر ان کے ساتھ آملیں گے۔
ون ڈے ٹیم کی قیادت سنبھالتے ہی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کرنے والے اظہر علی سب سے زیادہ تنخواہیں وصول کرنے والے دیگر دونوں کپتانوں مصباح الحق، شاہد آفریدی اور سینئر یونس خان کو جوائن کرلیں گے، آل راؤنڈر کا اسٹیٹس چھننے کے باوجود محمد حفیظ ٹاپ کیٹیگری میں موجود ہوں گے، قومی ٹیم سے دور سعید اجمل کو بورڈ سابقہ خدمات کے اعتراف میں سال بھر گھر بیٹھے تنخواہ دیتے رہے گا۔
البتہ وہ جنید خان کے ساتھ ایک درجہ تنزلی سے ’’بی‘‘ میں آ جائیں گے، حارث سہیل،صہیب مقصود، فواد عالم، محمد عرفان، راحت علی، سہیل خان، یاسر شاہ، ذوالفقار بابر ’’ڈی‘‘ سے ترقی پاکر ’’سی‘‘ میں شامل ہونگے، محمد رضوان، سعد نسیم، بابر اعظم، عماد وسیم، سمیع اسلم اور عمران خان کو ’’ڈی‘‘ میں جگہ ملے گی۔تفصیلات کے مطابق سلیکٹرز نے باہمی مشاورت سے نئے سینٹرل کنٹریکٹس کیلیے فہرست تیار کرلی۔
چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی منظوری کے بعد ناموں کا اعلان کردیا جائیگا، معاہدے یکم جولائی سے اگلے سال 30 جون تک کے ہونگے، ذرائع کے مطابق نئی فہرست میں سب سے زیادہ فائدہ شعیب ملک کو حاصل ہوتا نظر آرہا ہے،آل راؤنڈر زمبابوے کیخلاف ہوم سیریز میں کم بیک کے بعد دورئہ سری لنکا میں بھی ایک سینئر پلیئر کے کردار سے انصاف کرتے ہوئے ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار کرنے میں کامیاب رہے۔
سابق کپتان کی براہ راست ’’بی‘‘ کیٹیگری میں انٹری ہوگی، کسی وقت ون ڈے کرکٹ کیلیے ناموزوں سمجھ کر ورلڈکپ اسکواڈ سے باہر کیے جانے والے اظہر علی کی نہ صرف کہ ذاتی کارکردگی میں نکھار آیا بلکہ انھوں نے قیادت کی ذمہ داری بھی بخوبی نبھائی ہے، وہ ’’سی‘‘ کیٹیگری سے اے میں چھلانگ لگاتے ہوئے ٹیسٹ کپتان مصباح الحق اور ٹی ٹوئنٹی قائد شاہد آفریدی کو جوائن کرلینگے۔
ایکشن غیر قانونی قرار پانے کی وجہ سے بولنگ پر پابندی کے بعد آل راؤنڈر کا اسٹیٹس گنوانے کے باوجود محمد حفیظ اور فی الحال 5روزہ کرکٹ تک محدود یونس خان بھی اسی کیٹیگری میں موجود رہیں گے، دوسری جانب بولنگ ایکشن کی اصلاح کے بعد زیادہ موثر ثابت نہ ہونے والے ٹیم سے باہر سعید اجمل اور کارکردگی میں عدم تسلسل کا شکار جنید خان کو ایک قدم پیچھے ہٹاتے ہوئے ’’بی‘‘ کیٹیگری کے قابل سمجھا گیا، وہاں احمد شہزاد پہلے سے ہی موجود جبکہ سرفراز احمد اور وہاب ریاض ’’ڈی‘‘ سے جمپ لگا کر انکے ساتھ جا ملیں گے۔
عمر اکمل کو ایک درجے پیچھے کرکے سی کا مستحق سمجھا گیا جبکہ فارم اور فٹنس مسائل کا شکار عمر گل تنخواہ پانے والوں کی فہرست سے ہی باہر ہوگئے، ’’سی‘‘ کیٹیگری سے ناصر جمشید، عبدالرحمان اور خرم منظور کی بھی چھٹی ہوگئی،حارث سہیل، صہیب مقصود، فواد عالم، محمد عرفان، راحت علی، سہیل خان، یاسر شاہ، ذوالفقار بابر ’’ڈی‘‘ سے ترقی پاکر ’’سی‘‘ کو جوائن کرنے کیلیے تیار ہیں جہاں اسد شفیق پہلے سے ہی جگہ بنائے ہوئے ہیں۔
انور علی، شان مسعود، بلاول بھٹی، احسان عادل اور عمر امین بدستور ’’ڈی‘‘ کیٹیگری میں موجود ہیں، ان کے ساتھ محمد رضوان، سعد نسیم، بابر اعظم، عماد وسیم، سمیع اسلم اور عمران خان بھی کنٹریکٹ پانے والوں میں شامل ہونگے، گذشتہ کنٹریکٹ کی ’’سی‘‘ کیٹیگری میں شامل رہنے والے عدنان اکمل کی پوزیشن خطرے میں ہے، وکٹ کیپر بیٹسمین کو تنزلی کا سامنا کرتے ہوئے ایک درجہ پیچھے جانا پڑ سکتا ہے۔
دوسری صورت میں ان کی جگہ مختار احمد کو ملے گی، ڈوپنگ ٹیسٹ میں پکڑے جانے والے رضا حسن اور نظر انداز اوپنر شرجیل خان کو ’’ڈی‘‘ کیٹیگری سے فارغ کردیا جائیگا، محمد طلحہ کی بھی فہرست میں جگہ مشکوک ہے، چیئرمین پی سی بی کی منظوری سے مختار احمد اور نعمان انور کی صورت میں فہرست میں مزید2 ناموں کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق ’’ اے‘‘ کیٹیگری میں مصباح الحق،اظہر علی، شاہد آفریدی،یونس خان اور محمد حفیظ شامل ہونگے۔
’’بی‘‘ میں سرفراز احمد، وہاب ریاض،شعیب ملک، احمد شہزاد، سعید اجمل اور جنید خان کو جگہ ملے گی۔’’سی‘‘ میں اسد شفیق، حارث سہیل،عمراکمل، صہیب مقصود، فواد عالم، راحت علی، سہیل خان، محمد عرفان، یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر کو شامل کیا جائے گا۔’’ڈی‘‘ کیٹیگری کیلیے شان مسعود، محمد رضوان،عمر امین، سعد نسیم ، بابر اعظم، سمیع اسلم، عماد وسیم،انور علی، احسان عادل، عمران خان اور بلاول بھٹی مضبوط امیدوار ہیں۔