حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک دن) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجلس میں لوگوں سے (کچھ) بیان کر رہے تھے کہ اسی حالت میں ایک اعرابی آپ کے پاس آیا اور اس نے پوچھا کہ قیامت کب ہوگی؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (نے کچھ جواب نہ دیا اور اپنی بات) بیان کرتے رہے، اس پر کچھ لوگوں نے کہا کہ آپ نے اس کا کہنا سن (تو) لیا، مگر (چونکہ) اس کی بات آپ کو بری معلوم ہوئی، اس سبب سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جواب نہیں دیا اور کچھ لوگوں نے کہا کہ (یہ بات نہیں ہے) بلکہ آپ نے سنا ہی نہیں، یہاں تک کہ جب آپ اپنی بات ختم کر چکے تو فرمایا کہ کہاں ہے قیامت کا پوچھنے والا؟ سائل نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں موجود ہوں، آپ نے فرمایا جس وقت امانت ضائع کردی جائے تو قیامت کا انتظار کرنا، اس نے پوچھا کہ امانت کا ضائع کرنا کس طرح ہوگا؟ آپ نے فرمایا جب کام نااہل (لوگوں) کے سپرد کیا جائے، تو قیامت کا انتظار کرنا۔
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 59
All about Pakistan,Islam,Quran and Hadith,Urdu Poetry,Cricket News,Sports News,Urdu Columns,International News,Pakistan News,Islamic Byan,Video clips
Tuesday, March 26, 2013
Qayamat Kab Aay Gi
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment