Eye Drop
10 years ago to identify the eye drops developed glaucoma
لندن: ماہرین نے اندھیرے میں چمکنے والا ایک آئی ڈراپ بنایا ہے جو آنکھ میں جا کر بھی دکھائی دیتا ہے اور اس سے سبز موتیا کی کئی سال پہلے نشاندہی کرکے ہزاروں لاکھوں افراد کو اندھا ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔
لندن میں ویسٹرن آئی اسپتال کے مریضوں پر اس کی آزمائش شروع ہوگئی ہے، چمکنے والا مائع آنکھ میں جاکر یہ ظاہر کرتا ہے کہ آنکھوں کے خلیات کس رفتار سے ختم ہورہے ہیں اور اس طرح کم ازکم 10 سال قبل گلوکوما یا سبز موتیا کی شناخت ممکن ہوجاتی ہے اس کے علاوہ یہ پارکنسن اور الزائیمر جیسے مرض سے بھی خبردار کرسکتا ہے۔ صرف پاکستان میں ہی کم ازکم 15 لاکھ افراد سبزموتیا کے شکار ہیں اور ان میں سے آدھے اپنی بینائی کھوچکے ہیں اس لیے اگر یہ مرض بروقت شناخت ہوجائے تو اس سے بینائی کو بچایا جاسکتا ہے۔
آنکھوں میں مائع خارج کرنے والی نالیاں بند ہوجاتی ہیں اور مائع دھیرے دھیرے آنکھوں میں جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے پھر ان کا پریشر بڑھنے سے آنکھوں میں موجود روشنی کو برقی سگنل میں بدلنے والے اعصاب تباہ ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور مریض نابینا ہوجاتا ہے۔ فی الحال آنکھوں پر ہوا کا تیز جھونکا ڈال کر اس کا پریشر نوٹ کرکے آنکھوں میں سبز موتیا کا پتا لگایا جاسکتا ہے۔ آنکھوں میں مائع جمع ہونے سے روکنے کے لیے بعض ڈراپس ڈالے جاتے ہیں تاہم اس نئے ڈراپس سے نہ صرف سبز موتیا بلکہ دیگر دماغی امراض کا بھی قبل از وقت پتا لگانا ممکن ہوسکے گا۔
No comments:
Post a Comment