Showing posts with label Captain. Show all posts
Showing posts with label Captain. Show all posts

Wednesday, August 26, 2015

Afridi advice to the board ..

PCB

Afridi advice to the board

PCB convicted players wisely decided to return

PCB convicted players wisely decided to return
کراچی: قومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان شاہدآفریدی نے کہا ہے کہ پی سی بی کو محمد آصف، سلمان بٹ اور محمد عامر کے حوالے سے بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا، ایسا نہ ہو کہ جلد بازی میں فیصلے کا خمیازہ آنے والی نسلوں کو بھگتنا پڑے۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہار کراچی میںمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شاہد آفریدی نے کہا کہ بورڈ کو تینوں کرکٹرز کے حوالے سے مربوط اور مثبت حکمت عملی اپنانا ہوگی۔
اسپاٹ اور میچ فکسنگ جیسی لعنت نے کرکٹ کے حسن کو مسخ کیا ہے، ایسا کرنے والوں کو سزا بھی اسی انداز کی ملنی چاہیے، جہاں تک آصف ،سلمان اور عامر کا تعلق ہے میں سمجھتا ہوں کہ ان کے بحالی پروگرام اور کرکٹ میں واپسی سے متعلق پی سی بی کو بہت سوچ سمجھ کر ایسی حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے جو مستقبل کے نوجوان کرکٹرز کیلیے معاون و مدد گار ہو۔
ساتھ ہی ان کرکٹرز کی میدان میں واپسی کے بعد دوبارہ پاکستان کرکٹ میں ایسی حرکت سرزد نہ ہو سکے، انھوں نے کہا کہ اس وقت اگر مثبت فیصلہ کرکے اس پر عملدرآمد بھی ہو جائے تو ٹھیک ہے ورنہ اس کے اثرات آئندہ نسلوں کو بھگتنا پڑیں گے۔

Shahid Afridi

Friday, August 14, 2015

Ashes Series,, Captaincy agrees with Steven Smith ..

Smith showed every reason why he’s been considered a future Test captain. He was unhindered in his batting, he was aggressive in his field-setting, and he was smart in the way he managed his bowlers in the sweltering conditions across the first few days.
So impressive was Smith in his new role, that the number of voices suggesting he should hold onto the captaincy when Michael Clarke returns is growing.
Similarly, there is a growing belief that Smith, and not George Bailey, should lead Australia to the World Cup in February.
It’s not at all inconceivable that Smith could before too long become the first captain across all three formats since Ricky Ponting back in 2006.

Sunday, August 9, 2015

Michael Clarke led to the failure of Australia's superstition ..

سڈنی: آسٹریلیا کے سابق قائد ای ین چیپل کا کہنا ہے کہ مائیکل کلارک کی ناقص فارم ایشز سیریز میں کینگروز کی شکست کا سبب بنی۔
کپتان نے بہادری دکھانے کے بجائے توہم پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانچویں نمبر پر بیٹنگ کی، بوڑھے بیٹسمینوں کا انتخاب خطرے کی گھنٹی ثابت ہورہا ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے ایک کالم میں کیا۔ آسٹریلیا کو ٹرینٹ برج میں کھیلے جانے والے چوتھے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے ہاتھوں ایک اننگز اور 78 رنز سے شکست ہوئی تھی جس کے بعد سیریز میں 1-3 کے خسارے میں جانے سے وہ ایشز ٹرافی سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ چیپل کا کہنا ہے کہ ایک ایشز سیریز کپتانوں کیلیے لفٹ میں سفر کرنے جیسا ہے، الیسٹرکک ٹاپ فلور پر پہنچ گئے ہیں جہاں پر تحائف اور انعام واکرام موجود ہیں جبکہ کلارک کولفٹ تہہ خانوں میں لے گئی ہیں جہاں پر کاٹھ کباڑ اور کچرا موجود ہے۔
چیپل نے کہا کہ سیریز سے قبل میں اس بات کا تصور بھی نہیں کرسکتا تھا کہ کلارک جیسے بہادر کپتان کی قیادت میں آسٹریلوی ٹیم دفاعی انداز رکھنے والے الیسٹرکک کی سائیڈ سے ہار جائے گی، کینگروز کو اپنے کپتان کی ناقص فارم کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑا، جنھوں نے بہادری دکھانے کے بجائے توہم پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گذشتہ میچ میں خود کو پانچویں پوزیشن پر ڈراپ کیا۔ چیپل نے سلیکٹرز کو بھی خبردار کیا کہ نوجوانوں کے بجائے ڈومیسٹک سرکل میں رنز اسکور کرنے والے بوڑھے بیٹسمینوں کا انتخاب مستقبل کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

Thursday, August 6, 2015

Younis Khan say ..


Younis Khan admitted the mistake of leaving the national team ..


نئی دہلی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے 2009 میں قومی ٹیم کی قیادت سے مستعفی ہونے کی غلطی کا اعتراف کرلیا۔
بھارتی میڈیا کو انٹرویو کے دوران یونس خان کاکہنا تھا کہ ہر شخص اپنی زندگی میں غلطی کرتا ہے اور میں نے بھی کئی غلطیاں کی ہیں لیکن ان میں سب سے بڑی غلطی 2009 میں قومی ٹیم کی قیادت چھوڑنے کی غلطی ہے لیکن ملک کی نمائندگی کرنے پر مجھے فخر ہے اور اگر قومی ٹیم کی قیادت کا ایک اور موقع دیا گیا تو اسے ضرور قبول کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ کھلاڑی تعاون نہیں کر رہے تھے اس لئے قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت سے استعفیٰ دیا تاہم اس وقت کے چیئرمین پی سی بی اعجاز بٹ نے بہت سپورٹ کیا اور وہ کھلاڑیوں کے خلاف ایکشن لینے کے لئے بھی تیار تھے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے کے فوری بعد شارٹ فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کے سوال پر یونس خان کا کہنا تھا کہ ان کا خیال ہے کہ ٹی ٹوئنٹی خالصتاً نوجوان کھلاڑیوں کا فارمیٹ ہے اور اب تک اس چیز پر قائم ہوں اور دیگر ٹیموں میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی میں کنارہ کشی کی ایک وجہ آئی پی ایل میں ہونے والا ناروا سلوک بھی تھا، آئی پی ایل میں راجستھان رائلز کی جانب سے صرف ایک میچ کھلائے جانے پر خوش نہیں تھا، مجھے علم نہیں کہ ہمارے کپتان شین وارن کا مجھے نہ کھلانے کی کیا وجہ تھی، پہلے آئی پی ایل ایڈیشن میں ماحول کو دیکھتے ہوئے اسی وقت سوچ لیا تھا کہ میں اس ماحول میں خود کو ایڈجسٹ نہیں کرسکتا۔
یونس خان نے واضح کیا کہ انہوں نے ٹی ٹوئنٹی سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے تاہم اگر پی سی بی نے انہیں آئندہ سال ہونے والی پاکستان سپرلیگ کے لئے دعوت دی تو وہ اس کے لئے دستیاب ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنی زندگی میں کسی کو حقیر نہیں سمجھا اور ہمیشہ خود پر پہلے پاکستان کو ترجیح دی، کوئی کپتان یا کوچ یہ نہیں کہہ سکتا کہ یونس خان نے انہیں سپورٹ نہیں کیا تاہم میرا یقین ہے کہ ہر کھلاڑی چاہے اس نے 100 ٹیسٹ کھیلے ہوں یا صرف ایک ٹیسٹ ، اسے برابر کی عزت دینی چاہیئے۔