Showing posts with label Japan. Show all posts
Showing posts with label Japan. Show all posts

Monday, August 24, 2015

Tennis ..

Indian tennis star Sania Mirza


Indian tennis star Sania Mirza and Martina in the finals beat Hangzhou

Indian tennis star Sania Mirza and Martina in the finals beat Hangzhou
اوہایو: بھارتی ٹینس کوئن ثانیہ مرزا اور مارٹینا ہنگز کا قصہ سنسناٹی ماسٹرز کے سیمی فائنل میں تمام ہوگیا۔
ان سیڈڈ چائنیز تائپے کی بہنیں ہاؤ چنگ چان اور یانگ جان چان کے ہاتھوں شکست ہوگئی، ٹاپ سیڈ ثانیہ اور ہنگز کی جوڑی کو 4-6، 6-0 اور6-10 سے ناکامی کا سامنار ہا، مقابلہ ایک گھنٹے 14 منٹ جاری رہا۔ اس فتح کے بعد چائنیز تائپے کی جوڑی سے ثانیہ اور ہنگز کے باہمی مقابلوں میں ہارجیت کا تناسب 1-1 سے  برابر ہوگیا، ثانیہ اور ہنگز نے رواں برس ٹورنٹو میں انھیں شکست دی تھی۔

Tuesday, August 11, 2015

Japanese engineer has developed innovative Walking Car ..

خریداری کے لیے بازار پہنچنے کے بعد سب سے پہلے جس مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ ہے اپنی گاڑی یا موٹر سائیکل کو مناسب جگہ پارک کرنا تاہم ایک جاپانی انجینئیر نے ایک ایسی کار ایجاد کی ہے جس کی وجہ سے نہ صرف پارکنگ کے مسئلے سے جان چھوٹ جائے گی بلکہ آپ کا پیٹرول کا خرچہ بھی نہیں ہوگا۔
جاپان کے نوجوان انجینیئرکونیکو سیتو نے حال ہی میں تیار کی گئی اس دلچسپ ایجاد کو دنیا کے سامنے پیش کیا ہے جسے واک کار کا نام دیا گیا ہے، صرف 3 کلوگرام وزنی اس گاڑی کی خاصیت یہ ہے کہ اسے پارک کرنے میں کوئی دشواری پیش نہیں آئے گی اور اسے باآسانی دستی بیگ میں رکھا جاسکتا ہے اسی وجہ سے اسے بیگ کے اندر موجود دنیا کی پہلی کار بھی کہا گیا ہے۔
بجلی سے چلنے والی اس واک کارکو چارج کرنے کے لیے 3 گھنٹے کی مدت درکار ہوتی ہے جس میں یہ 12 کلومیٹر کا سفر 10 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طے کرسکتی ہے بظاہر نازک اور ہلکی پھلکی نظر آنے والی اس واک کار کی مضبوطی کا خاص خیال رکھا گیا ہے اور اس پر کھڑے ہونے کے لیے المونیم کا بورڈ لگایا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ تقریباً 120 کلو گرام وزن برداشت کرنے کی صلاحیت کے ساتھ  وہیل چیئر پر بیٹھے کسی بھی شخص کو باآسانی دھکا لگانے کی بھی اہل ہے۔
کونیکو کے مطابق واک کار کو چلانا بھی انتہائی آسان ہے اور جس سمت جانا ہوتا ہے اس کے لیے اس جانب تھوڑا سا دباؤ ڈالنا ہوتا ہے جس کے بعد وہ اسی جانب روانہ ہوجاتی ہے،یہ باسہولت واک کارآئندہ سال فروخت کے لیے پیش کی جائے گی جس کی قیمت 800 امریکی ڈالر کے لگ بھگ ہوگی۔

Friday, August 7, 2015

Japanese company to persons aurzayf patient, nurse robot 'prepared ..


ٹوکیو: جاپانی کمپنی نےایک ایسا روبوٹ تیارکیا ہے جسے روبوٹ نرس کہا جاسکتا ہے جوبوڑھے اور بیمارافراد کو پانی دوائیں اورٹی وی کا ریموٹ بھی پیش کرسکتا ہے۔
جاپانی کمپنی نے انسانی مددگارروبوٹ (ہیومن سپورٹ روبوٹ) پروگرام کے تحت اسے تیار کیا ہے جس پر ایک مشینی بازو نصب ہے جب کہ روبوٹ میں ہلکی اورحساس اشیا اٹھانے کے لیے سکشن کپ بھی لگایا گیا ہے جو کاغذ کی ایک شیٹ بھی اٹھا سکتا ہے۔
اس جدید روبوٹ پر ایک ٹیڈی بیئر (بھالو) کی شکل لگی ہے اور اسی مناسبت سے اسے ’’روبو بیئر‘‘ کا نام دیا گیا ہے، 140 کلووزنی یہ روبوٹ 80 کلوگرام تک وزن اٹھا سکتا ہے، اسے خاص طورپر کمرکے درد میں مبتلا اور کمزور افراد کے لیے بنایا گیا ہے جو جھک کر اشیا اٹھانے سے معذور ہوتے ہیں۔
جاپانی کمپنی کے تیار کردہ روبوٹ پر کئی کیمرے لگے ہیں اور اسے  دور بیٹھ کر ٹیبلٹ یا اسمارٹ فون کے ذریعے بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے جب کہ اس کے چہرے پر ایک اسکرین ہے جو ویڈیو کالز کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ روبوٹ کی انگلیوں پر ربڑ اور ابھار ہیں جو اس کی گرفت کو نرم اور مضبوط بناتے ہیں جس سے یہ دوائیں ، کھانا اور پانی کی بوتلیں اٹھا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ جاپان کی ایک بڑی آبادی عمر رسیدہ افراد پر مشتمل ہے اسی لیے ماہرین کا کہنا ہےکہ یہ روبوٹ ایسے ضعیف العمر افراد کے لیے کافی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

Thursday, August 6, 2015

Signs flying ..




Masjid Koba History ..


جاپان میں " کوبہ " مسجد کی حیرت انگیز کہانی

کوبہ مسجد جاپان کے شہر کوبے میں واقع ایک مسجد ہے جو اکتوبر 1935ء میں تعمیر کی گئی۔ اسے جاپان کی پہلی مسجد ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ یہ کوبے مسلم مسجد کے نام سے بھی جانی جاتی ہے۔ اس کی تعمیر اسلامی مجلس کوبے کی جانب سے 1928ء سے 1935ء میں اس کی تکمیل تک ہونے والے مالی تعاون اور جمع کردہ عطیات کے باعث ممکن ہو سکی۔ 1943ء میں جاپانی شاہی بحریہ نے اس مسجد پر قبضہ کر لیا تھا۔ تاہم اب اس کی مسجد کی حیثیت بحال ہے اور یہ شہر کے مسلمانوں کا مرکز ہے۔ اپنے مضبوط ڈھانچے اور بنیاد کے باعث ہانشن کے عظیم زلزلے میں بھی یہ مسجد محفوظ رہی۔ یہ مسجد روایتی ترکی انداز میں تعمیر کی گئی اور اسے چیک ماہر تعمیرات جان جوزف سواگر (1885ء تا 1969ء) نے تعمیر کیا جو جاپان میں متعدد مغربی مذہبی عمارات کے ماہر تعمیرات ہیں۔
امیزینگ نوتز" ویب سایٹ کے مطابق "پرل هاربر" پر حملے کے جواب میں امریکہ نے جاپان پر ایٹمی حملہ کیا اورجیسا کہ معلوم ہے جاپان کے دو شھر شهر ناگاساکی اور هیروشیما پر ایٹم بم گرایا گیا اس حملے میں " کوبہ " کا علاقہ بھی شدید متاثر ہوا اور آبادی تقریبا بری طرح مٹ گئی تھی۔ لیکن حیرت انگیز واقعہ یہ ہوا کہ اس مسجد کے صرف شیشے ٹوٹے اور بیرونی دیوار کے رنگ خراب ہوئے اور دیوار پر کچھ دراڈیں پڑے۔جاپانی سپاہی اس مسجد کے نیچے پناہ گاہ میں چھپے ہوئے تھے اس صورتحال کو دیکھ کر لوگ ایٹم بم حملے سے بچنے کے لیے اس مسجد میں آنا شروع ہوئے ۔
جنگ کے خاتمے کے بعد بعض اسلامی ممالک نے پیش کش کی کہ وہ اس مسجد کی مرمت کریں گے۔
شفقنا کے مطابق یہ مسجد ایک اور واقعے میں بھی معجزہ دکھا چکی ہے ۔ ۱۷ جنوری ۱۹۹۵ کو جاپان میں شام . 5:46 پر "هانشین" نامی زلزلہ آیا جس نے بیس سیکنڈ میں کافی علاقہ تباہ کردیا اور اس زلزلے میں تقریبا 6433 افراد ہلاک ہوگئے، ان میں اکثریت اسی کوبہ کے علاقے سے تھی لیکن ایک بار پھر مسجد کو نقصان نہیں پہنچا