Wednesday, August 29, 2012

Ashfaq Ahmad Ki Gaftagoo...!!

نیک عمل کرنے والے کے اندر ہولے ہولے تکبّر کی غلاظت جمع ہوتی ہے قدسیہ ! ،،، نماز روزے کا پابند ،، طہارت کا شیدائی ،،،، اپنے آپ کو بچا کر چلنے والا ،،،، دوسروں کے ساتھ اپنا مقابلہ کر کے احساس برتری میں جانے والے کا نفس ہولے ہولے غلاظت جمع کرنے لگتا ہے ،،، اس کی انا میں خود پرستی کے کیڑے چلنے لگتے ہیں ،،، اگر نیک بندے پر اللہ کی رحمت نا ہو تو پھر یہ نفس ہی شیطان کا ساتھی بن جاتا ہے اور تکبّر جو شرک کے بعد سب سے برا گناہ ہے اور غالباً شرک بھی تکبّر سے ہی جنم لیتا ہے وہ اس کے خمیر میں داخل ہو جاتا ہے ،، جیسے سارا کھایا پیا لہو میں داخل ہو جاہتا ہے ،،، ایسے ہی یہ تکبّر ،، خود ستائ ،، من مانی قلب کو سیاہ کرنے لگتا ہے ،،، احساس جرم اس کے قریب سے نہیں گزرتا ،،،، پھر یہ روحانی قبص کیسے کھلے قدسیہ ! ؟ ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،


اشفاق احمد کی گفتگو سے اقتباس
کتاب ، راہ رواں ، رائیٹر: بانو قدسیہ صاحبہ

No comments:

Post a Comment