حضرت ابو درد اء رضی اللہ عنہ فر ماتے ہیں کہ میں نے رسو ل اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فر ماتے ہو ئے سنا : باپ جنت کے دروازوں میں سے بہتر ین دروازہ ہے ۔ چنا نچہ تمہیں اختیا ر ہے خو اہ ( اس کی نا فر مانی کر کے اور دل دکھا کے ) اس دروازہ کو ضائع کردو یا ( اس کی فر ما نبر داری اور اس کو راضی رکھ کر ) اس دروا زہ کی حفا ظت کرو ۔
( تر مذی )
----------
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا رب کی خوشی والد کی خوشی میں ہے اور رب کا غصہ والد کے غصہ میں ہے۔
( جامع ترمذی، جلد اول باب البروا لصلۃ)
-------------
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا سب سے بڑی نیکی یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے باپ کے دوستوں
سے حسن سلوک کرے۔
(مسلم ،کتاب البروالصلۃ)
-----------
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بہترین نیکی یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے والد کے وفات کے بعد اس کے دوستوں اور عزیزوں سے صلہ رحمی کرے۔
(سنن ابی داوُد ،جلد سوئم کتاب الادب 5143)
---------
حضرت عمرو بن شعیب رضی اللہ عنہ اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا (عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ ) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس نے عرض کی: اے اللہ کے رسولؐ میرے پاس مال اور اولاد ہے جبکہ میرے والد میرے مال کے ضرورت مند ہیں (میں کیا کروں) ۔آپ ﷺ نے فرمایا تم اور تمہارا مال تمہارے والد کا ہے بے شک تمہاری اولاد تمہاری پاکیزہ ترین کمائی ہے لہذا اپنی اولاد کی کمائی میں سے کھاؤ۔
(ابن ماجہ) (سنن ابی داوُد ،جلد دوم کتاب البیوع 3530)
--------
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺنے فرمایا آدمی اپنے باپ کے مال کا ذمہ دار ہے اور اس کی ذمہ داری کے بارے میں پوچھا جائے گا۔
(مسلم ،کتاب الامارۃ)
------------
لائک کرکے
حدیث شئیر کرکے صدقہ جاریہ حاصل کریں
جزاک اللہ خیر
No comments:
Post a Comment