لندن: یورپ میں ادویات کی ریگولیٹری ایجنسی نے دنیا کی پہلی ملیریا ویکسین کے استعمال کی اجازت دیدی ہے جس کے بعد اس مرض سے متاثرہ لاکھوں افراد کی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔
’’آرٹی ایس ایس یا موسکیورکس‘‘ نامی اس ویکیسن کو بل اینڈ میلنڈا گیٹز فاؤنڈیشن کے مالی تعاون سے تیار کیا ہے، اس دوا کو 30 برس کی محنت کے بعد تیار کیا گیا ہے جس پر50 کروڑ ڈالرسے زائد خرچ ہوچکے ہیں۔ اس اہم سنگِ میل کے بعد افریقی صحراؤں اور کئی ایشیائی ممالک کے لاتعداد بچوں کوویکسین دے کر ان کی جانیں بچائی جاسکیں گی۔
ویکسین کو یورپی یونین کے ادویاتی منظوری کے ادارے نے گرین سگنل دیدیا ہے لیکن ابھی عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے اس ویکسین کی حتمی منظوری باقی ہے جس کے بعد اسے افریقی بچوں پر آزمایا جائے گا تاہم رواں سال ہی عالمی ادارہ صحت اس کے استعمال کی سفارشات واضح کرے گا۔
دوسری جانب دوا ساز کمپنی کے مطابق یہ ویکسین ملیریا کا مکمل علاج نہیں اور ضروری ہے کہ مچھروں سے بچنے کے لیے مچھردانی کا استعمال بھی کیا جائے۔
ملیریا سے اموات :
عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں 6 لاکھ 27 ہزار افراد صرف 2013 میں ملیریا کے باعث موت کا شکار ہوئے جن میں سے 82 فیصد تعداد افریقی بچوں کی تھی جو اپنی عمر کی پانچویں بہار بھی نہ دیکھ سکے لیکن یہ ویکسین صرف 5 ماہ سے کم عمر کے بچوں کو ملیریا سے جزوی طور پر بچاسکتی ہے۔
No comments:
Post a Comment