Showing posts with label Hazrat Muhammad S.A.W. Show all posts
Showing posts with label Hazrat Muhammad S.A.W. Show all posts

Sunday, August 9, 2015

Jannat ki iltija ..

  جنت کی التجا 

----------

رسول اللہ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّم نے فرمایا
جو شخص اللّہ تعالی سے تین مرتبہ جنت کا سوال کرے تو جنت اللّہ تعالی سے سفارش کرتی ہے کہاے اللہ !اسے مجھ میں داخل فرما دےابن ماجہ 4340بروایت: سیدنا انس رضی اللّہ تعالی عنہاے اللہ ہم سب جنت کے طالب ہیں، ہم سب کو جنت عطا فرما۔ آمین--------------


Saturday, August 8, 2015

Have mercy on the people ..

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
اللہ تعالیٰ اس پر رحم نہیں کرتا 

جو لوگوں پر رحم نہ کرے

صحیح بخاری ، جلد سوم: حدیث 2248
-----------------
لائک کرکے
حدیث شئیر کرکے صدقہ جاریہ حاصل کریں
جزاک اللہ خیر

Birds like the innocent ..

سیدنا ابوہریرہرضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:


جنت میں وہ لوگ داخل ہوں گے 
جن کے دل معصوم پرندوں 
کی طرح (نفرتوں سے پاک) ہوں گے۔

(بخاری : 2840)
-------------
لائک کرکے
حدیث شئیر کرکے صدقہ جاریہ حاصل کریں
جزاک اللہ خیر

Giving charity ..


سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:


بہترین اجر والا صدقہ یہ ہے کہ تم تندرستی و توانائی ہوتے ہوئے اس وقت صدقہ کرو کہ جب خود تمہیں بھی مال کی حرص ہو، تنگدستی کا ڈر ہو اور خوشحالی کی جستجو ہو۔
(صحیح بخاری:1419)
-----------
لائک کرکے
حدیث شئیر کرکے صدقہ جاریہ حاصل کریں
جزاک اللہ خیر

What is the state of the Lord in worship

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیںرسول اللہ ﷺ نے فرمایا


اپنے رب سے سب سے زیادہ 
قریب بندہ سجدہ کی حالت میں ھوتا ھے 
پس سجدہ میں خوب دعائیں کرو

صحیح مسلم 482
----------------
لائک کرکے
حدیث شئیر کرکے صدقہ جاریہ حاصل کریں
جزاک اللہ خیر

Thursday, August 6, 2015

Kindship relatives ..


ہمارے حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ:

*… صلہ رحمی سے محبت بڑھتی ہے۔
*…مال بڑھتا ہے ۔
*…عمر بڑھتی ہے۔
*…رزق میں کشائش ہوتی ہے۔
*… آدمی بری موت نہیں مرتا۔
*…اس کی مصیبتیں اور آفتیں ٹلتی رہتی ہیں۔
*…ملک کی آبادی اور سرسبزی بڑھتی ہے۔
*…گناہ معاف کیے جاتے ہیں۔
*…نیکیاں قبول کی جاتی ہیں۔
*…جنت میں جانے کا استحقاق حاصل ہوتا ہے۔
*…صلہ رحمی کرنے والے سے خدا اپنا رشتہ جوڑتا ہے۔
*… جس قوم میں صلہ رحمی کرنے والے ہوتے ہیں، اس قوم پر خدا کی رحمت نازل ہوتی ہے۔

احادیث صحیحہ سے اس کا ثبوت لو:
رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ:
” تم اپنے نسبوں کو سیکھو،تاکہ اپنے رشتہ داروں کو پہچان کر ان سے صلہ رحمی کر سکو۔( فرمایا کہ) صلہ رحمی کرنے سے محبت بڑھتی ہے ، مال بڑھتا ہے او رموت کا وقت پیچھے ہٹ جاتا ہے ۔“ (ترمذی)

”جو شخص یہ چاہتا ہو کہ اس کے رزق میں کشائش ہو اور اس کی عمر بڑھ جائے تو اس کو چاہیے کہ وہ اپنے رشتہ داروں سے صلہ رحمی کرے۔“ (بخاری ومسلم)
”جو چاہتا ہو کہ اس کی عمر بڑھے او راس کے رزق میں کشائش ہو اور وہ بری موت نہ مرے تو اس کو لازم ہے کہ وہ خدا سے ڈرتا رہے او راپنے رشتے ناطے والوں سے سلوک کرتا رہے۔“ (ترغیب وترہیب)
”جو شخص صدقہ دیتا رہتا ہے او راپنے رشتے ناطے والوں سے سلوک کرتا رہتا ہے ، اس کی عمر کو خدادراز کرتا ہے اور اس کو بری طرح مرنے سے بچاتا ہے او راس کی مصیبتوں اور آفتوں کو دور کرتا رہتا ہے ۔“ (ترغیب وترہیب)
”رحم خدا کی رحمت کی ایک شاخ ہے ، اُس سے خدا نے فرما دیا ہے کہ جو تجھ سے رشتہ جوڑے گا اس سے میں بھی رشتہ ملاؤں گا اور جو تیرے رشتہ کو توڑ دے گا میں بھی توڑ دوں گا۔“ (بخاری)
فرمایا کہ:” الله کی رحمت اس قوم پر نازل نہیں ہوتی جس میں ایسا شخص موجود ہو جو اپنے رشتہ ناطوں کو توڑتا ہو ۔“ ( شعب الایمان بیہقی)
”بغاوت اور قطع رحم سے بڑھ کر کوئی گناہ اس کا مستوجب نہیں کہ اس کی سزا دنیا ہی میں فوراً دی جائے اور آخرت میں بھی اس پر عذاب ہو ۔“ (ترمذی وابوداؤد)
فرمایا کہ:” جنت میں وہ شخص گھسنے نہ پائے گا جو اپنے رشتے ناطوں کو توڑ تا ہو۔“ (بخاری ومسلم)
ہمارے حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم کہیں تشریف لیے جاتے تھے، راستہ میں ایک اعرابی نے آکر آپ صلی الله علیہ وسلم کی اونٹنی کی نکیل پکڑ لی اورکہا کہ یا رسول الله ! مجھ کو ایسی بات بتائیے، جس سے جنت ملے اور دوزخ سے نجات ہو ، آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو ایک خدا کی عبادت کر اور اس کے ساتھ شریک مت کر ، نماز پڑھ ، زکوٰة دے او راپنے رشتے ناطے والوں سے سلوک کرتا رہ، جب وہ چلا گیا تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ اگر میرے حکم کی تعمیل کر ے گا تو اس کو جنت ملے گی۔“ ( بخاری ومسلم)
حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ” الله تعالیٰ کسی قوم سے ملک کو آباد فرماتا ہے او راس کو دولت مند کرتا ہے اور کبھی دشمنی کی نظر سے ان کو نہیں دیکھتا ۔“ صحابہ نے عرض کیا یا رسول الله! اس قوم پر اتنی مہربانی کیوں ہوتی ہے ؟ فرمایا کہ“ رشتے ناطے والوں کے ساتھ سلوک کرنے سے ان کو یہ مرتبہ ملتا ہے۔“ ( ترغیب وترہیب)
فرمایا کہ:” جو شخص نرم مزاج ہوتا ہے اس کو دنیا وآخرت کی خوبیاں ملتی ہیں او راپنے رشتے ناطے والوں سے سلوک کرنے او رپڑوسیوں سے میل جول رکھنے اور عام طور پر لوگوں سے خوش خلقی برتنے سے ملک سرسبز اور آباد ہوتے ہیں اور ایسا کرنے والوں کی عمریں بڑھتی ہیں ۔“ (ترغیب وترہیب)
ایک شخص نے آکر عرض کیا کہ یا رسول الله! مجھ سے ایک بڑا گناہ ہو گیا ہے، میری توبہ کیوں کر قبول ہو سکتی ہے ؟ آپ صلی الله علیہ وسلم نے پوچھا کہ تیری ماں زندہ ہے ؟ اس نے کہا نہیں ، فرمایا کہ خالہ؟ اس نے کہا جی ہاں! فرمایا کہ ” تو اس کے ساتھ حسن سلوک کرو۔“ ( ترغیب وترہیب)
ایک بار حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم نے مجمع میں یہ فرمایا کہ جو رشتہ داری کا پاس ولحاظ نہ کرتا ہو ، وہ ہمارے پاس نہ بیٹھے، یہ سن کر ایک شخص اس مجمع سے اٹھا اور اپنی خالہ کے گھر گیا، جس سے کچھ بگاڑ تھا، وہاں جاکر اس نے اپنی خالہ سے معذرت کی اور قصور معاف کرایا۔ پھر آکر دربار نبوت میں شریک ہو گیا۔ جب وہ واپس آگیا تو سرکاردو عالم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس قوم پر خدا کی رحمت نہیں نازل ہوتی جس میں ایسا شخص موجود ہو جو اپنے رشتہ داروں سے بگاڑ رکھتا ہو۔“ ( ترغیب وترہیب)
فرمایا کہ:” ہر جمعہ کی رات میں تمام آدمیوں کے عمل او رعبادتیں خدا کی درگاہ میں پیش ہوتی ہیں، جو شخص اپنے رشتہ داروں سے بدسلوکی کرتا ہے اس کا کوئی عمل قبول نہیں ہوتا۔“ (ترغیب وترہیب)

Wednesday, September 19, 2012

Most beautiful poetry..

آج سے 14 سو سال قبل ایک شاعر نے سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے ہجویہ اشعار کہے تھے۔
جب وہ اشعار آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے شاعر خاص حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالی عنہ سے فرمایا: کہ حسان اٹھو منبر پر بیٹھو اور ان اشعار کا جواب دو۔
حضرت حسان بن ثابت نے ان ہجویہ اشعار کا جواب کچھ اس طرح سے دیا اردو ترجمے میں ملاحظہ فرمائیں:

میرے آقا میرے مولا،میرے آقا میرے مولا
محمد رسول اللہ،محمد رسول اللہ

جہاں میں‌ ان سا چہرہ ہے نہ ہے خندہ جبیں کوئی
ابھی تک جن سکیں نہ عورتیں ان سا حسین کوئی
نہیں رکھی ہے قدرت نےمیرے آقا کمی تجھ میں
جو چاہا آپ نے مولا وہ رکھا ہے سبھی تجھ میں

میرے آقا میرے مولا، میرے آقا میرے مولا
محمد رسول اللہ ،محمد رسول اللہ

بدی کا دور تھا ہر سو جہالت کی گھٹائیں تھیں
گناہ و جرم سے چاروں طرف پھیلی ہوائیں تھیں
خدا کے حکم سے نا آشنا مکے کی بستی تھی
گناہ و جرم سے چاروں طرف وحشت برستی تھی
خدا کے دین کو بچوں کا ایک کھیل سمجھتے تھے
خدا کو چھوڑ کر ہر چیز کو معبود کہتے تھے
وہ اپنے ہاتھ ہی سے پتھروں کے بُت بناتے تھے
انہی کے سامنے جھکتے انہی کی حمد گاتے تھے
کسی کا نام "عُزی"تھا کسی کو "لات" کہتے تھے
"ہُبل" نامی بڑے بُت کو بتوں کا باپ کہتے تھے
اگر لڑکی کی پیدائش کا ذکر گھر میں سن لیتے
تو اُس معصوم کو زندہ زمیں میں دفن کر دیتے
پر جو بھی بُرائی تھی سب ان میں‌ پائی جاتی تھی
نہ تھی شرم و حیا آنکھوں‌ میں گھر گھر بے حیائی تھی
مگر اللہ نے ان پر جب اپنا رحم فرمایا
تو عبداللہ کے گھر میں خدا کا لاڈلا آیا
عرب کے لوگ اس بچے کا جب اعزاز کرتے تھے
تو عبدالمطلب قسمت پر اپنی ناز کرتے تھے
خدا کے دین کا پھر بول بالا ہونے والا تھا
محمد سے جہاں میں پھر اُجالا ہونے والا تھا

میرے آقا میرے مولا،میرے آقا میرے مولا
محمد رسول اللہ، محمد رسول اللہ

فرشتہ ایک اللہ کی طرف سے ہم میں حاضر ہے
خدا کے حکم سے جبرئیل بھی اک فرد لشکر ہے
سپہ سالار اور قائد ہمارے ہیں رسول اللہ
مقابل ان کے آؤ گے ملے گی ذلت کُبری
ہمیں فضل خدا سے مل چکی ایماں‌ کی دولت ہے
ملی دعوت تمہیں پر سر کشی تم سب کی فطرت ہے
سنو اے لشکر کفار ہے اللہ غنی تم سے
لیا تعمیر زمیں کا کام ہے اللہ نے ہم سے
لڑائى اور مدح و ذم میں بھی ہم کو مہارت ہے
قبیلہ معاذ سے ہر روز لڑنا تر سعادت ہے
زبانی جنگ میں شعر و قوافی خوب کہتے ہیں
لڑائی جب بھی لڑتے ہیں‌ لہو دشمن کے بہتے ہیں

میرے آقا میرے مولا،میرے آقا میرے مولا
محمد رسول اللہ،محمد رسول اللہ

محمد کے تقدس پر زبانیں جو نکالیں گے
خدا کے حکم سے ایسی زبانیں کھینچ ڈالیں گے(ان شاءاللہ)
کہاں رفعت محمد کی کہاں تیری حقیقت ہے
شرارت ہی شرارت بس تیری بے چین فطرت ہے
مذمت کر رہا ہے تُو شرافت کے مسیحا کی
امانت کے دیانت کے صداقت کے مسیحا کی
اگر گستاخ ناموس احمد کر چکے ہو تم
تو اپنی زندگی سے قبل ہی بس مر چکے ہو تم
میرا سامان جان و تن فدا ان کی رفاقت پر
میرے ماں باپ ہو جائیں نثار ان کی محبت پر
زبان رکھتا ہوں ایسی جس کو سب تلوار کہتے ہیں
میرے اشعار کو اہل جہاں ابحار کہتے ہیں

میرے آقا میرے مولا، میرے آقا میرے مولا
محمد رسول اللہ، محمد رسول اللہ