Showing posts with label Kafir. Show all posts
Showing posts with label Kafir. Show all posts

Wednesday, October 17, 2012

Aik kafar kay 3 sawal aur un kay jawab..

ايک کافر نے ايک بزرگ سے کہا اگر تم ميرے تين سوالوں کا جواب دے دوں تو ميں مسلمان ہوجاؤنگا۔
جب ہر کام اللہ کي مرضي سے ہوتا ہے تو تم لوگ انسان کو ذمہ دار کيوں ٹہراتے ہوں۔
جب شيطان آگ کا بنا ہوا ہو تو اس پر آگ کيسے اثر کرے گي؟
جب تمہيں اللہ تعالي نظر نہيں آتا تو اسے کيوں مانتےہو؟
بزرگ نے اس کے جواب ميں پاس پڑا ہو مٹی کا ڈھيلا اٹھا کر اس کو مارا، اس کو بہت غصہ آيا اور اس نے قاضي کي عدالت ميں بزرگ کے خلاف مقدمہ دائر کرديا۔
قاضي نے بزرگ کو بلايا اور ان سے پوچھا کہ تم نے کافر کے سوالوں کے جواب ميں اسے مٹي کا ڈھيلا کيوں مارا؟
بزرگ نے کہا يہ اس کے تينوں سوالوں کا جواب ہے۔
قاضي نے کہا۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ کيسے ۔۔۔۔۔۔؟
بزرگ نے کہا اسکے پہلے سوال کا جواب يہ ہے کہ ميں نے يہ ڈھيلا اللہ کي مرضي سے اسے مارا ہے تو پھر يہ اس کا ذمہ دار کيوں ٹہراتا ہے؟
اس کے دوسرے سوال کا جواب يہ کہ انسان تو مٹی کا بنا ہے پھر اس پر مٹي کے ڈھيلے نے کس طرح اثر کيا۔۔۔۔۔؟
اس کے تيسرے سوال کا جواب يہ ہےکہ اسے درد نظر نہیں آتا تو اسے محسوس کيوں ہوتا ہے۔
اپنے سوالوں کے جواب سن کر کافر فورا مسلمان ہوگيا۔
دوستو۔۔۔۔۔ جو لوگ اللہ تعالي کيلے اپني زندگي وقف کرديتے ہيں اللہ رب العزت انکي تربيت کرتے ہيں اور کس موقع پر کيا بات کرني ہے اللہ تعالي انہیں سمجھا ديتا ہے۔