غیر ملکی خبر رساں ایجنسی Reuters کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کی جانب سے ملک میں تھری جی لائسنس کی نیلامی کو غیر معینہ مدت کے لیے موخر کر دیا گیا ہے۔
Reuters کی جانب سے اپنی رپورٹ میں ٹیلی نار اور پی ٹی سی ایل کے نمائیندوں کا حوالہ دیا گیا ہے۔ جنکے مطابق تمام مقررہ تاریخیں گذر جانے کے باوجود اتھارٹی کی جانب سے کسی قسم کا رابطہ نہیں کیا گیا۔
خیال یہ کیا جارہا ہے کہ تھری جی لائسنس کی نیلامی میں تاخیر کی بڑی وجہ ٹیلی کام کمپنیوں کی عدم دلچسپی ہے۔ ایک دو کے علاوہ باقی تمام کمپنیاں ملک میں اتنی زیادہ سرمایہ کاری کرنے سے کترا رہی ہیں کیونکہ موجود سیاسی اور معاشی صورت حال کے باعث ان کی آمدنی میں پہلے ہی کافی کمی آچکی ہے۔ ماہرین کے مطابق لائسنس کی نیلامی میں تاخیر کی ایک اور وجہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومتی کرپشن کے خلاف شروع کی جانے والی مہم بھی ہے۔ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ تھری جی لائسنس کی نیلامی شفاف طریقے سے کی جائےجسکے لیے پی ٹی اے کو غیر ملکی کنسلٹنٹ مقرر کرنا تھا لیکن تاحال ایسا کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ جسکی وجہ سے نظر یہی آرہا ہے کہ یقیناًنیلامی میں کرپشن ہوگی۔
اس حوالے سے ایک دو ٹیلی کام کمپنیوں نے مکمل تیاری کر لی ہوئی ہے اور تھری جی سروس فراہم کرنے کے لیے اپنے نیٹورکس کو اپ گریڈ بھی کر لیا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت تھری جی کی نیلامی کے حوالے سے درپیش رکاوٹوں کا کیا سدباب کرتی ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ اب ہونے والی نیلامی میں صرف تھری جی لائسنس شامل ہوگا جبکہ فور جی اور ایل ٹی ای کے نیلامی بعد میں علیحدہ سے کی جائے گی۔
No comments:
Post a Comment