چھت پر چڑھنے کے دو طریقے ہیں -
ایک تو سیڑھی لگا کے زینہ بہ زینہ - اور دوسرا پھٹا لگا کے ڈھلوان پر آگے بڑھ چڑھ کے ، اوپر اٹھ اٹھ کے -
سیڑھی والا تو یہ دیکھے گا کہ میں اتنے ڈنڈے چڑھ گیا اور اتنے باقی ہیں -
اور پھٹے والا دیکھ گا ابھی چھت دور ہے اور ابھی بہت سا کام باقی ہے -
یہی حال دین کا ہے کچھ لوگ تو سمجھتے ہیں الله کی طرف بڑھنے میں اتنے ڈنڈے چڑھ گئے اس کا شکر ہے -
اور ہمیں بھی شاباش ہے کہ ہم نے اتنی کوشش کر لی -
اب دو تین ڈنڈے اور باقی ہیں وہ بھی طے کر لیں گے -
لیکن پھٹے لگا کر چڑھنے والا کہتا ہے ابھی تک پتا نہیں کتنی منزل دور رہ گئی ہے -
جب تک اوپر نہیں پہنچا جاتا یہی سمجھے گا کہ سفر جاری ہے -
از اشفاق احمد بابا صاحبا صفحہ ٤٠١
All about Pakistan,Islam,Quran and Hadith,Urdu Poetry,Cricket News,Sports News,Urdu Columns,International News,Pakistan News,Islamic Byan,Video clips
Monday, May 21, 2012
Safar Abi Baki Hay....!!!
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment