اس کائنات میں دل بہت ہی خطرناک چیز ہے - خطرناک اس لئے کہ یہ اکیلا رہتا ہے ، اکیلا سوچتا ہے ، اور اکیلا ہی عمل کرتا ہے -
اور اکلاپے میں بڑا خوف ، بڑا وہم مسلسل ڈر ہوتا ہے -
دماغ ہمیشہ عقلمندی کی ، حفاظت کی باتیں سوچتا ہے - اپنے آپ کو COVER کرنے کی ، اور محفوظ رہنے کی ترکیبیں وضع کرتا ہے -
دماغ گروہ میں چلتا ہے اور اپنے ارد گرد آدمیوں کا ہجوم رکھتا ہے - اسی جلوس سے اس کو تقویت ملتی ہے ، سہارا ملتا ہے -
لیکن فقیر ہمیشہ اکیلا رہتا ہے - دل کے فیصلے کے مطابق ، خوفناک مقاموں میں -
دماغ جب بھی سوچتا ہے اپنی لیڈری ،اپنی برتری اور اپنی نمود کے بارے میں سوچتا ہے -
اپنی ذات کو مرکز بنا کر سوچتا ہے -
دل جب بھی سوچتا ہے محبوب کا گھر دکھاتا ہے - دل سے سوچنے والا ماریا تھریسا ہوتا ہے یا منشی اسپتال کا خالق یا ایدھی ..................
اس کی پہچان یہ ہے کہ یہ ہمیشہ اکیلا ہوتا ہے اور اکیلا ہی چلتا ہے -
جو کوئی دل کی طرف مائل ہوا وہ گرا ، گرفتار ہوا، پکڑا گیا - اسی لئے ہم کہتے ہیں فلاں ، فلاں کی محبّت میں گرفتار ہوا -
دماغ ہمیشہ اور ، اور ، اور کا طلبگار ہوتا ہے - ھل من مزید پکارتا رہتا ہے - یہ اس حقیقت کو بلکل نہیں جانتا کہ تمھارے پاس پہلے سے کیا کیا ہے -
اور تمہارے قبضے میں کیا کچھ ہے - یہ تو بس اور اور مزید مزید کا شکار ہے -
تم چاہے فقیر ہو ، یہ اور مانگے گا -
شہنشاہ ہو یہ اور مانگے گا-
ایک دولت مند شخص ہمیشہ غریب رہتا ہے کیونکہ وہ اور کا طلبگار ہوتا ہے -
از اشفاق احمد بابا صاحبا صفحہ ٥٦٤
Top of Form
No comments:
Post a Comment