لندن: بھارت میں پیدا ہونے والا 8 سالہ بچہ محمد کلیم ایک عجیب و غریب مرض میں مبتلا ہے جس کے باعث اس کے ہاتھ دنیا میں کسی انسان کے سب سے بڑے ہاتھ ہیں اور محلے کے لوگ اسے کسی بد بختی اور بد دعا کی وجہ سمجھتے ہوئے اس بچے کو ’’ دیوبچہ‘‘ کے نام سے پکارتے ہیں۔
محمد کلیم بھارت کی مشرقی ریاست جھاڑکھنڈ کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں کا رہائشی ہے جس کے ہاتھ غیرمعمولی طور پر بڑھتے بڑھتے خوفناک جسامت اختیار کرچکے ہیں اور اس بیماری کے باعث کلیم کو اسکول میں اس لیے داخلہ دینے سے منع کردیا گیا کہ اس کے ہاتھوں کو دیکھ کر بچے خوفزدہ ہوجائیں گے تاہم اب ڈاکٹروں نے اس کے ہاتھ چھوٹے کرنے کے لیے ایک آپریشن کیا ہے۔
محمد کلیم کے والد کے مطابق اب اس کے ہاتھ 8 کلوگرام تک وزنی ہوچکے ہیں وہ کھانا کھانے، کپڑے پہننے اور نہانے تک کے کام بھی خود نہیں کرسکتا۔ جنوبی بھارت کے ڈاکٹروں کے مطابق اسے ’’میکروڈیکٹائلی‘‘ کا مرض لاحق ہے جسے دیوپن یا جائنٹزم بھی کہا جاتا ہے۔
گزشتہ سال بھارت میں ہاتھوں کی مائیکروسرجری کے ممتاز ماہر ڈاکٹر راجہ سبا پتھی نے محمد کلیم کا معائنہ کیا اور اس کے والدین کو بتایا کہ آپریشن سے اس کے ہاتھوں کو کچھ چھوٹا کرنا ممکن ہے جس کے بعد 8 گھنٹے تک اس کا آپریشن کیا گیا اور اس میں کلیم کے پٹھوں کو کم کیا گیا اور اضافی گوشت کاٹا گیا لیکن اس میں دوران یہ خیال بھی رکھا گیا کہ اس بچے کے ہاتھوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔
No comments:
Post a Comment