Rashid Minhas
who sacrificed their lives for the country
کراچی: مادر وطن کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کرنے والے پاک فضائیہ کے پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید نشان حیدر کا آج 44 واں یوم شہادت منایا جارہا ہے۔
17 فروری 1951 کو کراچی میں پیدا ہونے والے راشد منہاس نے سینٹ پیٹرک کالج سے سینئیر کمیبرج پاس کیا۔ ان کے خاندان کے متعدد افراد پاکستان کی مسلح افواج میں اعلیٰ عہدوں پر فائز تھے جس نے ان کے دل میں موجود مادر وطن کے دفاع کے جذبے کو مزید تقویت دی اور اپنے ماموں ونگ کمانڈر سعید سے جذباتی وابستگی کی بنا پر 1968 میں پاک فضائیہ میں شمولیت اختیار کی۔
20 اگست 1971 کو راشد منہاس مسرور بیس کراچی سے اپنی تیسری تنہا پرواز کے لئے جب وہ T-33جیٹ سے روانہ ہونے لگے تو ان کا انسٹرکٹر مطیع الرحمن ان کے ساتھ زبردستی طیارے میں سوار ہوگیا۔ مطیع الرحمن طیارے کو بھارت کی حدود میں لے جانا چاہتا تھا، راشد منہاس نے بھرپور مزاحمت کی لیکن کامیاب نہ ہونے پرمطیع الرحمن کے عزائم خاک میں ملاتے ہوئے طیارے کا رخ زمین کی جانب کردیا اس طرح طیارہ بھارتی سرحد سے صرف 32 میل پہلے ٹھٹھہ میں گرکر تباہ ہوگیا۔
وطن کی خاطراپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے راشد منہاس کوان کی بے مثال قربانی پراعلیٰ ترین فوجی اعزارنشان حیدر سے نوازا گیا،وہ اعلیٰ ترین فوجی اعزازحاصل کرنے والے پاک فضائیہ کے واحد افسر ہیں جنہوں نے اپنی جان قربان کرکے ملک کے دفاع اور حرمت کی لاج رکھی۔
No comments:
Post a Comment