لندن: ایشز سیریز میں کامیابی کے باوجود انگلینڈ کو پاکستان سے یو اے ای میں سیریز کی فکر ستانے لگی، تاریخی فتح کی آڑ میں چھپی ناقص بیٹنگ مینجمنٹ کیلیے تشویش کا باعث بن گئی،عرب امارات جانے سے قبل خامیوں پر قابو پانا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ نے ٹرینٹ برج میں آسٹریلیا کو اننگز سے شکست دے کر سیریز میں 3-1 کی ناقابل شکست برتری حاصل کرلی،اب آخری ٹیسٹ میں بھی ٹیم فتح کے اس سلسلے کو جاری رکھنے کے لیے پُرعزم مگر اسے اچھی طرح معلوم ہے کہ کینگروز کے خلاف تاریخی کامیابی اسے ناقص بیٹنگ کے باوجود حاصل ہوئی،اس کا تمام تر سہرا بولنگ اٹیک کو جاتا ہے جس کی ہوا میں گھومتی ہوئی گیندوں نے کینگرو بیٹسمینوں کے ہوش اڑا دیے۔
سیریز میں اب تک انگلینڈ کی جانب سے صرف جوئے روٹ ہی اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرپائے ہیں، انھوں نے2 سنچریوں اور اتنی ہی ففٹیز کی بدولت 73.83 کی اوسط سے 443 رنز بنائے۔ ان کے بعد آل راؤنڈر معین علی کا نمبر ہے جنھوں نے آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے 228 رنز بنائے، روٹ کے سوا اور کوئی بیٹسمین 250 سے آگے ہی نہیں بڑھ سکا، سیریزکی 6 مکمل اننگز میں انگلینڈ صرف ایک بار ہی 2 یاکم وکٹوں کے نقصان پر تہرے ہندسے میں داخل ہوپایا ہے، باقی تمام پانچ اننگز میں اوسطً تیسری وکٹ 69 کے اسکور پر گری۔ اسی ناقص بیٹنگ کی وجہ سے حکام کو متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے خلاف سیریز کی پریشانی ستانے لگی ہے، گذشتہ مرتبہ بھی انگلینڈ اپنے ہوم گراؤنڈز پر بھارت کو 4-0 سے زیر کرکے نمبر ون پوزیشن کے ساتھ یو اے ای پہنچا مگر وہاں گرین کیپس کے ہاتھوں 0-3 کی خفت سے دوچار ہونا پڑا تھا۔
ابوظبی میں 145 رنزکے تعاقب میں ٹیم 72پر آؤٹ ہوگئی تھی،پھر دبئی میں پاکستان کو پہلی اننگز میں 99 رنز پر آؤٹ کرنے کے باوجود انگلینڈ کو 71 رنز سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ نئے کوچ ٹریور بیلس کیلیے پاکستان کے خلاف سیریز سے قبل بیٹنگ خامیوں پر قابو پانا بہت بڑا چیلنج ہے، ٹیم کو دسمبر اور جنوری میں جنوبی افریقہ سے مقابلہ کرنا ہوگا۔
No comments:
Post a Comment