Showing posts with label Contracts. Show all posts
Showing posts with label Contracts. Show all posts

Thursday, August 13, 2015

Contracts, the players and the board remain in deadlock ..

لاہور: سینٹرل کنٹریکٹ کے معاملے پر قومی کرکٹرز اور پی سی بی میں ڈیڈلاک برقرار ہے، پلیئرز کا مطالبہ ہے کہ تینوں فارمیٹ میں میچ اور سیریز دونوں کی جیت پر بونس دیے جائیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈکپ کی وجہ سے گذشتہ سال کے سینٹرل کنٹریکٹس کو 6 ماہ تک توسیع دیدی تھی، نئے معاہدے 30 جون سے 12ماہ کیلیے ہونگے، ابتدائی فہرست بھی تیار کی جا چکی لیکن بعض معاملات پر پی سی بی اور کھلاڑیوں کے درمیان ڈیڈ لاک کی اطلاعات سامنے آئی ہیں،غیرملکی نیوز ایجنسی کے مطابق رواں ہفتے ٹیسٹ کپتان مصباح الحق اور ون ڈے کرکٹ میں ہم منصب اظہر علی کی بورڈ کے اعلیٰ حکام سے ملاقات میں اس ضمن میں بات چیت کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی،ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کا مطالبہ ہے کہ انھیں تینوں فارمیٹ میں صرف سیریز ہی نہیں بلکہ ہر میچ جیتنے پر بھی بونس ملنا چاہیے۔
دوسری جانب پی سی بی گذشتہ سینٹرل کنٹریکٹ کی طرح اس بار سیریز جیتنے پر بونس دینے کے حق میں ہے، ہر فتح پر انعامی رقم کا اجرا کرنے کی پالیسی نہیں اپنانا چاہتا۔ ایک آفیشل کے مطابق یہ پالیسی بالکل واضح ہے کہ بھارت یا عالمی رینکنگ میں سر فہرست کسی بھی ٹیم کیخلاف سیریز جیتنے پر 100فیصد بونس دیا جائیگا، چوتھے سے ساتویں نمبر کی ٹیموں پر فتح پر 75اور اس سے نچلے درجے کی سائیڈز کو ہرانے پر 50فیصد کی شرح سے ادائیگی ہوگی، بونس کی رقم کا تعین میچ فیس کی بنیاد پر کیا جاتا ہے، مثال کے طور پر اگر ایک کھلاڑی کوفی ٹیسٹ5لاکھ روپے ملتے ہیں تو بھارت کیخلاف سیریز جیتنے پر اتنی ہی رقم بطور بونس دی جائے گی،پلیئرز کا مطالبہ ہے کہ پورے ایونٹ کے نتائج پیش نظر رکھنے کے بجائے ہر میچ میں فتح پر انعام ہونا چاہیے، اسے پی سی بی حکام جائز نہیں سمجھتے، ٹیم صرف ایک میچ جیت کر سیریز کے باقی مقابلوں میں شکست کھا جائے تو کسی قسم کا بونس دینا معقول بات نہیں ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں کپتانوں کا یہ بھی اصرار ہے کہ پلیئرز کو دنیا کے کئی ممالک سے کم معاوضہ ملتا ہے، اس لیے ماہانہ تنخواہوں میں10کے بجائے 25 فیصد اضافہ کرنے کے ساتھ میچ فیس بھی بڑھائی جائے۔
دوسری جانب چیئرمین پی سی بی شہریار خان،چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد اورایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے واضح کردیاکہ کرکٹرز کی توقعات کے مطابق اضافے نہیں کیے جا سکتے، عہدیدار نے وضاحت پیش کی کہ گذشتہ معاہدوں میں ماہانہ تنخواہوں میں 20 جبکہ میچ فیس میں 10فیصد اضافہ کیا گیا تھا، اس لیے اب زیادہ توقع وابستہ نہیں کرنا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق سعید اجمل کے معاملے پر بورڈ حکام کی رائے منقسم ہے،آف اسپنر بولنگ ایکشن کی اصلاح کے بعد آئی سی سی سے کلیئرنس پانے میں تو کامیاب ہوگئے لیکن دورئہ بنگلہ دیش میں ماضی جیسی متاثر کن بولنگ کرنے میں ناکام رہے، زمبابوے کیخلاف ہوم سیریز کے بعد انھیں سری لنکا میں تینوں فارمیٹ کی سیریز میں کامیابی حاصل کرنے والے اسکواڈز کے قابل نہیں سمجھا گیا تھا، ان دنوں وہ ووسٹرشائر کی جانب سے انگلش کاؤنٹی میں مصروف ہیں جہاں کارکردگی غیر معمولی نہیں،بورڈ حکام میں سے کچھ سعید اجمل کی سابق خدمات کو پیش نظر رکھتے ہوئے اے سے تنزلی کرکے بی کیٹیگری میں سینٹرل کنٹریکٹ دینے کے حق میں ہیں، دوسرے گروپ کا خیال ہے کہ سعید اجمل مستقبل قریب کے پلانز کا حصہ نہیں ہیں، ایسے میںکسی نوجوان کھلاڑی کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔

Saturday, August 8, 2015

Contracts, Shoaib '' B '' category likely entry ..

     
لاہور: نئے سینٹرل کنٹریکٹ کیلیے فہرست تیار کر لی گئی،چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی منظوری کے بعد نئے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان کیا جائے گا،’’اے‘‘ کلاس کارکردگی کی بدولت شعیب ملک کی ’’بی‘‘ کیٹیگری میں انٹری ہوگی، سرفراز احمد اور وہاب ریاض ڈی سے جمپ لگا کر ان کے ساتھ آملیں گے۔
ون ڈے ٹیم کی قیادت سنبھالتے ہی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کرنے والے اظہر علی سب سے زیادہ تنخواہیں وصول کرنے والے دیگر دونوں کپتانوں مصباح الحق، شاہد آفریدی اور سینئر یونس خان کو جوائن کرلیں گے، آل راؤنڈر کا اسٹیٹس چھننے کے باوجود محمد حفیظ ٹاپ کیٹیگری میں موجود ہوں گے، قومی ٹیم سے دور سعید اجمل کو بورڈ سابقہ خدمات کے اعتراف میں سال بھر گھر بیٹھے تنخواہ دیتے رہے گا۔
البتہ وہ جنید خان کے ساتھ ایک درجہ تنزلی سے ’’بی‘‘ میں آ جائیں گے، حارث سہیل،صہیب مقصود، فواد عالم، محمد عرفان، راحت علی، سہیل خان، یاسر شاہ، ذوالفقار بابر ’’ڈی‘‘ سے ترقی پاکر ’’سی‘‘ میں شامل ہونگے، محمد رضوان، سعد نسیم، بابر اعظم، عماد وسیم، سمیع اسلم اور عمران خان کو ’’ڈی‘‘ میں جگہ ملے گی۔تفصیلات کے مطابق سلیکٹرز نے باہمی مشاورت سے نئے سینٹرل کنٹریکٹس کیلیے فہرست تیار کرلی۔
چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی منظوری کے بعد ناموں کا اعلان کردیا جائیگا، معاہدے یکم جولائی سے اگلے سال 30 جون تک کے ہونگے، ذرائع کے مطابق نئی فہرست میں سب سے زیادہ فائدہ شعیب ملک کو حاصل ہوتا نظر آرہا ہے،آل راؤنڈر زمبابوے کیخلاف ہوم سیریز میں کم بیک کے بعد دورئہ سری لنکا میں بھی ایک سینئر پلیئر کے کردار سے انصاف کرتے ہوئے ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار کرنے میں کامیاب رہے۔
سابق کپتان کی براہ راست ’’بی‘‘ کیٹیگری میں انٹری ہوگی، کسی وقت ون ڈے کرکٹ کیلیے ناموزوں سمجھ کر ورلڈکپ اسکواڈ سے باہر کیے جانے والے اظہر علی کی نہ صرف کہ ذاتی کارکردگی میں نکھار آیا بلکہ انھوں نے قیادت کی ذمہ داری بھی بخوبی نبھائی ہے، وہ ’’سی‘‘ کیٹیگری سے اے میں چھلانگ لگاتے ہوئے ٹیسٹ کپتان مصباح الحق اور ٹی ٹوئنٹی قائد شاہد آفریدی کو جوائن کرلینگے۔
ایکشن غیر قانونی قرار پانے کی وجہ سے بولنگ پر پابندی کے بعد آل راؤنڈر کا اسٹیٹس گنوانے کے باوجود محمد حفیظ اور فی الحال 5روزہ کرکٹ تک محدود یونس خان بھی اسی کیٹیگری میں موجود رہیں گے، دوسری جانب بولنگ ایکشن کی اصلاح کے بعد زیادہ موثر ثابت نہ ہونے والے ٹیم سے باہر سعید اجمل اور کارکردگی میں عدم تسلسل کا شکار جنید خان کو ایک قدم پیچھے ہٹاتے ہوئے ’’بی‘‘ کیٹیگری کے قابل سمجھا گیا، وہاں احمد شہزاد پہلے سے ہی موجود جبکہ سرفراز احمد اور وہاب ریاض ’’ڈی‘‘ سے جمپ لگا کر انکے ساتھ جا ملیں گے۔
عمر اکمل کو ایک درجے پیچھے کرکے سی کا مستحق سمجھا گیا جبکہ فارم اور فٹنس مسائل کا شکار عمر گل تنخواہ پانے والوں کی فہرست سے ہی باہر ہوگئے، ’’سی‘‘ کیٹیگری سے ناصر جمشید، عبدالرحمان اور خرم منظور کی بھی چھٹی ہوگئی،حارث سہیل، صہیب مقصود، فواد عالم، محمد عرفان، راحت علی، سہیل خان، یاسر شاہ، ذوالفقار بابر ’’ڈی‘‘ سے ترقی پاکر ’’سی‘‘ کو جوائن کرنے کیلیے تیار ہیں جہاں اسد شفیق پہلے سے ہی جگہ بنائے ہوئے ہیں۔
انور علی، شان مسعود، بلاول بھٹی، احسان عادل اور عمر امین بدستور ’’ڈی‘‘ کیٹیگری میں موجود ہیں، ان کے ساتھ محمد رضوان، سعد نسیم، بابر اعظم، عماد وسیم، سمیع اسلم اور عمران خان بھی کنٹریکٹ پانے والوں میں شامل ہونگے، گذشتہ کنٹریکٹ کی ’’سی‘‘ کیٹیگری میں شامل رہنے والے عدنان اکمل کی پوزیشن خطرے میں ہے، وکٹ کیپر بیٹسمین کو تنزلی کا سامنا کرتے ہوئے ایک درجہ پیچھے جانا پڑ سکتا ہے۔
دوسری صورت میں ان کی جگہ مختار احمد کو ملے گی، ڈوپنگ ٹیسٹ میں پکڑے جانے والے رضا حسن اور نظر انداز اوپنر شرجیل خان کو ’’ڈی‘‘ کیٹیگری سے فارغ کردیا جائیگا، محمد طلحہ کی بھی فہرست میں جگہ مشکوک ہے، چیئرمین پی سی بی کی منظوری سے مختار احمد اور نعمان انور کی صورت میں فہرست میں مزید2 ناموں کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق ’’ اے‘‘ کیٹیگری میں مصباح الحق،اظہر علی، شاہد آفریدی،یونس خان اور محمد حفیظ شامل ہونگے۔
’’بی‘‘ میں سرفراز احمد، وہاب ریاض،شعیب ملک، احمد شہزاد، سعید اجمل اور جنید خان کو جگہ ملے گی۔’’سی‘‘ میں اسد شفیق، حارث سہیل،عمراکمل، صہیب مقصود، فواد عالم، راحت علی، سہیل خان، محمد عرفان، یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر کو شامل کیا جائے گا۔’’ڈی‘‘ کیٹیگری کیلیے شان مسعود، محمد رضوان،عمر امین، سعد نسیم ، بابر اعظم، سمیع اسلم، عماد وسیم،انور علی، احسان عادل، عمران خان اور بلاول بھٹی مضبوط امیدوار ہیں۔