Showing posts with label Wives. Show all posts
Showing posts with label Wives. Show all posts

Wednesday, August 12, 2015

Ashes Series,, Families ban, Australia and the players 'divorces' concerns ..

ناٹنگھم: آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ بیگمات کی موجودگی کا تنازع طول پکڑگیا، چیف سلیکٹر روڈنی مارش نے خدشہ ظاہر کیا کہ فیملیز پر پابندی لگائی تو کھلاڑیوں کی طلاقیں ہوجائیں گی۔
فاسٹ بولر ریان ہیرس کا کہنا ہے کہ 21 ویں صدی میں بھی مردوں کی غلطیوں کا قصوروار عورتوں کو ٹھہرایا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کے خلاف ایشز سیریز میں آسٹریلیا کی ناکامی میں کھلاڑیوں کے ساتھ فیملیز کی موجودگی کو ٹھہرایا گیا، یہ تنازع طول پکڑتا جارہا ہے۔ چیف سلیکٹر روڈنی مارش نے بھی فیملیز کو پلیئرز کے ساتھ رہنے کی اجازت دینے کا دفاع کیا، انھوں نے کہا کہ اگر ایسی کوئی پابندی لگائی گئی تو کھلاڑیوں کی طلاقیں بھی ہوسکتی ہے۔
مارش نے اعتراض کرنے والوں سے سوال کیا کہ کیا وہ پلیئرز کی طلاقیں اور انھیں ناخوش دیکھنا چاہتے ہیں؟انھوں نے کہا کہ ان دنوں بہت زیادہ کرکٹ کھیلی جارہی ہے اور جب تک آپ اپنی فیملی کو نہ دیکھ لیں کھیل نہیں سکتے، آپ اپنے پارٹنرز کے بغیر خوش نہیں رہ سکتے، سب یہی کہتے ہیں، جب ہم نے لارڈز میں انگلینڈ کو 405 رنز کے مارجن سے زیر کیا تب بھی فیملیز پلیئرز کے ہمراہ تھیں، ہماری حکمت عملی رہی کہ کھلاڑی جو کرنا چاہتے ہیں انھیں کرنے دیا جائے، کوچ ڈیرن لی مین اس کے حامی اور بھی اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
دوسری جانب گھٹنے کی تکلیف کے باعث ایشز کے دوران ہی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے فاسٹ بولر ریان ہیرس بھی اس تنازع سے خوش نہیں ہیں، انھوں نے کہا کہ کتنی حیرت کی بات ہے کہ 2015 میں بھی ہم مردوں کی ناقص کارکردگی کا ذمہ دار عورتوں کو ٹھہرا رہے ہیں، پروفیشنل کھلاڑیوں کو کھیلنے کے لیے معاوضہ دیا جاتا ہے،اگر اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکیں تو پھر اس کی ذمہ داری بھی انفرادی طور پر انہی پر عائد ہوتی ہے۔ ہیرس نے سوال کیا کہ ورلڈ کپ کے دوران بھی تو فیملیز پلیئرز کے ساتھ تھیں اس وقت یہ اعتراض کیوں نہیں کیا گیا؟آپ کو تو الٹا یہ کہنا چاہیے کہ جب عورتیں ساتھ نہیں ہوتیں تب مردوں سے اچھا نہیں کھیلا جاتا۔

Tuesday, August 11, 2015

Lizard ..

بظاہر حشرات الارض اور رینگنے والے چھوٹے جانوروں میں سے ایک دیوار پر چپکی چپکی گھومتی ہے۔ بے ضرر بے رنگ ، چپکتی ہے مگر پھسلتی نہیں ہماری زبان کی طرح، صدیوں سے کرّہِ ارض پر خواتین کے لیے خوف کی علامت جو ہم مرد نہ کرسکے یہ ننھی سی جان کر جاتی ہے۔ مجال ہے جو کبھی ہماری بیگم کو ہم سے خوف آیا ہو، آفرین ہے تم پر چھپکلی ۔
یہ وہ مخلوق ہے جو آنکھوں دیکھی مکھی ہی نگلتی ہے۔ ہم لوگوں کی طرح نہیں جو ہر طرح کی مکھی نگل جاتے ہیں۔ بہت شریف الطبع جانور ہے کبھی راستہ نہیں روکتی نہ پاؤں میں لپٹتی ہے۔ انسان کی اس عادت سے بہت دور ہے۔ نسلی طور پر شکاری ہے۔ جھپٹتی بھی ہے پلٹتی بھی ہے۔ چھپکلی بھی اپنا آشیانہ نہیں بناتی سیلانی طبعیت کی وجہ سے جہاں رات ہوجائے وہیں ٹہر جاتی ہے۔ چائنا کٹنگ اور قبضہ گروپ سے اسکا کوئی لینا دینا نہیں۔ اسکے لیے قصرِ سلطانی کی دیواریں اور غریب کی کٹیا کی کچی دیواریں ایک سی ہیں بلکہ غریب کے گھر تو اسے خوب مچھر مکھیاں حشرات مل جائیں گے۔ قصرِ سلطانی میں سلطان کو بھوکا رکھ چھوڑے گا جیسے عوام کو رکھا ہے۔
یہ دنیا میں ہر جگہ پائی جاتی ہے خاص کر ان ملکوں میں جہاں عوام کو دیوار سے لگایا جاتا ہو۔ بھی ظاہر سی بات ہے عوام کو دیوار سے لگانے کہ لیے کثرت سے دیواروں کی ضرورت ہوگی اور جہاں دیوار ہوگی وہاں چھپکلی بھی ہونگیں۔ گرگٹ سے بہت قریب تر ہوتی ہے مگر گرگٹ سے اسکو مشابہت دینے پر چھپکلی سراپا احتجاج ہے۔ اسکا کہنا ہے انسان کو گرگٹ سے تشبیہ دی جائے، چھپکلی رنگ نہیں بدلتی ۔
چھپکلیوں میں نر کو بھی چھپکلی ہی کہا جاتا ہے۔ بڑے بڑے اردو دان بھی کسی نر کو چھپکلا نہیں کہہ پائے۔ کئی ملکوں میں چھپکلی کھائی جاتی ہے اس میں سے ایک ملک چین ہمارا جگری دوست ہے۔ شائد اسکی دوستی کی وجہ بھی چھپکلی ہی ہو جو ہمارے یہاں محفوظ ہے۔  ورنہ ہم تو سب کھا گئے ہیں ہم تو کوہ گراں بجلی بھی کھا گئے ہیں۔ کاپر بھی کھاگئے، اسٹیل جیسی دھاتیں کھا گئے سارے حقوق کھا گئے اور کھائے جارہے ہیں بس چھپکلی نہیں کھاتے ۔
بلدیاتی ادارے افزائش چھپکلی پر خاص توجہ دے رہے ہیں۔ کیونکہ چھپکلی مچھر مار مہم میں بغیر ان کی محنت کے کافی سود مند اور کارگر ثابت ہوسکتی ہے۔ شوہروں اور شرارتی بچوں کی طرح جھاڑو اور چپل چھپکلی کے لیے خطرناک ہتھیار سمجھے جاتے ہیں۔ ویسے بھی ہمارے ملک میں سڑکوں کے علاوہ ہر جگہ جھاڑو پھیر دی گئی ہے اور چپل مسجد کے علاوہ ہر جگہ محفوظ ہے۔

Monday, August 10, 2015

Wives of players fighting in the cause of failure in the Ashes series ..

سڈنی:  2 سینئر آسٹریلوی کرکٹرز کی بیگمات میں لڑائی ایشز ناکامی کا سبب بن گئی، میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیاکہ کپتان مائیکل کلارک اپنی اہلیہ کیلی کے ہمراہ ٹیم سے الگ گاڑی پر سفر کرتے ہیں، دیگر کھلاڑیوں کی بیویاں اور گرل فرینڈز کے ہمراہ شور مچاتے بچے بھی کھلاڑیوں کی توجہ منتشر کرنے کا باعث بنے، انگلینڈ کے خلاف چوتھے ٹیسٹ میں شرمناک شکست میں ٹیم اختلافات کا بھی ہاتھ رہا۔ 
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کے خلاف چوتھے ٹیسٹ میں اننگزاور 78 رنز کی شکست سے ایشز ٹرافی گنوانے والی کینگرو ٹیم کو آسٹریلوی میڈیا نے اپنے نشانے پر رکھ لیا ہے، بعض رپورٹس میں اہم انکشافات بھی سامنے آئے، ’سڈنی ٹیلی گراف‘ نے دعویٰ کیاکہ 2 سینئر کھلاڑیوں کی بیگمات میں دیرینہ جھگڑے سے ٹیم کی توجہ منتشر ہوئی۔
کپتان کلارک اسی وجہ سے ساتھی کھلاڑیوں سے دور ہی رہے، وہ بہت کم ہی اپنی بیگم کے ہمراہ دیگر پلیئرز اور ان کی فیملی کے ساتھ بیٹھتے، کپتان اہلیہ کیلی کے ہمراہ الگ گاڑی میں سفر کرتے ہیں، ماڈل اور فیشن ڈیزائنر کیلی جلد پہلے بچے کی ماں بننے والی ہیں۔
رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ اس ٹور میں کئی کھلاڑیوں کے بچے بھی شریک رہے، ان کے شوروغل سے بھی توجہ کھیل پر مرکوز کر پانا مشکل رہا۔ اسی طرح بیٹی کی بیماری کے باعث دوسرے ٹیسٹ سے دستبردار ہونے والے بریڈ ہیڈن کو باقی میچز سے ڈراپ کرنے پر بھی کچھ کھلاڑی ٹیم مینجمنٹ سے خوش نہیں۔