Test Ranking
Pakistan pose a threat to the third position
دبئی: ٹیسٹ رینکنگ میں پاکستان کی تیسری پوزیشن کو لاحق خطرہ ٹل گیا، سری لنکا کے ہاتھوں گال میں ’بے حال‘ ہونے کے بعد بھارت کا تیسرے نمبر پر قبضہ کرنے کا خواب ادھورا رہ گیا، سری لنکا کے پاس کوہلی الیون کو ساتویں نمبر پر دھکیلنے کا موقع موجود ہے، بیٹنگ رینکنگ میں یونس خان کی ساتویں پوزیشن برقرار ہے۔
بولرز میں یاسر شاہ کا پانچواں نمبر رنگانا ہیراتھ کی نگاہوں میں آگیا، روی چندرن ایشون بھی ٹاپ ٹین میں شامل ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق رینکنگ میں پانچویں نمبر پر موجود بھارت اگر سری لنکا کے خلاف رواں سیریز میں کلین سویپ کرلیتا تو اس کے پاس پاکستان سے تیسری پوزیشن چھیننے کا موقع موجود ہوتا لیکن گال میں حیران کن شکست کے بعد اس نے یہ موقع گنوا دیا ہے، اب اسے ایک طرح سے ساتویں پوزیشن پر تنزلی کا بھی خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ سری لنکا اگر باقی دونوں میچز جیت لیتا ہے تو پھر اس کو 8 پوائنٹس ملیں گے، اس طرح وہ خود پانچویں نمبر پر آنے اور بھارت کو ساتویں نمبر پر دھکیلنے میں کامیاب ہوجائے گا،گال ٹیسٹ میں 63 رنز کی شاندار کامیابی سری لنکا کے کرکٹرز کے لیے بھی رینکنگ میں خوشی کا پیغام لے کر آئی ہے۔ اس مقابلے میں دنیش چندیمل اور تھارندو کوشل نے بھی رنگاناہیراتھ کی طرح اہم کردار ادا کیا ہے۔
کپتان انجیلو میتھیوز کی ایک درجے ترقی ہوئی مگر انھیں اس پر شاید زیادہ خوشی نہ ہوئی ہو کیونکہ انھوں نے کیریئر کی الوداعی سیریز کھیلنے والے کمارسنگاکارا کو ایک نمبر نیچے چھٹی پوزیشن پر بھیج دیا ہے، تجربہ کار بیٹسمین اب کولمبو میں کیریئر کا آخری ٹیسٹ کھیلیں گے، ویرات کوہلی پہلی اننگز میں 103 رنز بنانے کی بدولت اپنی دسویں پوزیشن کو مزید مستحکم کرچکے ، وہ ڈیوڈ وارنر سے اب 5 پوائنٹس آگے ہیں۔بیٹنگ رینکنگ میں سب سے بڑی چھلانگ سری لنکا کے وکٹ کیپر بیٹسمین چندیمل نے لگائی، انھوں نے گال ٹیسٹ میں 59 اور 162 ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیل کر مین آف دی میچ ایوارڈ بھی حاصل کیا تھا، اب ایک ساتھ 22 درجے ترقی پاکر وہ کیریئر بیسٹ 23 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ کچھ اچھی خبریں بھارتی پلیئرز کے لیے بھی ہیں، شیکھر دھون 15 درجے سیڑھی چڑھ کر کیریئر کی بہترین پوزیشن 32 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ انھوں نے گال میں کیریئر کی چوتھی ٹیسٹ سنچری اسکور کی تھی۔
اس کے ساتھ وہ سنیل گاوسکر اور راہول ڈریوڈ کے بعد دیار غیرمیں مسلسل دو سنچریاں اسکور کرنے والے تیسرے بھارتی بیٹسمین بن گئے ہیں۔پاکستان کے یونس خان بدستور ساتویںنمبر پر موجود ہیں جبکہ ٹاپ پوزیشن ابراہم ڈی ویلیئرز اور آسٹریلیا کے نئے کپتان اسٹیون اسمتھ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔ آخری اننگز میں 7 وکٹیں لیکر بھارتی بیٹنگ لائن کو تباہ کرنے والے رنگانا ہیراتھ دو درجے بہتری کے ساتھ اب چھٹے نمبر پر پہنچ چکے ہیں اور ان کی نگاہیں اب خود سے ایک نمبر آگے یاسر شاہ کی پانچویں پوزیشن پر مرکوز ہوچکی ہیں، سیریز کے باقی دو میچز میں وہ بہترکارکردگی سے مزید ترقی حاصل کرسکتے ہیں۔ بھارت کے آف اسپنر ایشون بھی تین درجے بہتری کے بعد نویںنمبر پر پہنچ گئے ہیں۔
بولرز میں ٹاپ پر جنوبی افریقہ کے ڈیل اسٹین اور دوسرے نمبر پر انگلینڈ کے اسٹورٹ براڈ موجود ہیں۔ ایک ایک درجہ خسارے سے ورنون فلینڈر اورمچل جونسن ساتویں اور آٹھویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔سری لنکا کے نوجوان اسپنر تھارندو کوشل نے بھارت سے پہلے ٹیسٹ کی آخری اننگز میں تین وکٹیںلے کر ہیراتھ کا بھرپور ساتھ دیا تھا، اس عمدہ کارکردگی کا صلہ انھیں 21 درجے ترقی کی صورت میں ملا، اب وہ کیریئر کی بہترین 60 پوزیشن پر فائز ہوچکے ہیں۔ بولنگ میں انجیلو میتھیوز کو تین درجے ترقی نے 73 ویں نمبر پر پہنچا دیا ہے۔ آل راؤنڈرز میں ٹاپ پوزیشن بدستور بنگلہ دیش کے شکیب الحسن کے پاس ہے، ایشون ایک درجہ ترقی سے دوسرے نمبر پر پہنچ گئے جس کی وجہ سے فلینڈر کو اب تیسری پوزیشن سنبھالنا پڑی ہے۔ اسٹورٹ براڈ چوتھے اور جونسن پانچویں نمبر پر موجود ہیں۔
No comments:
Post a Comment