واشنگٹن: آپ نے اکثرو بیشتراسمگلنگ کے جرم میں انسانوں کی گرفتاری کا سنا ہوگا لیکن امریکا میں پولیس نے ایک ایسے کبوترکو پکڑ لیا ہے جو منشیات کی اسمگلنگ کرتا تھا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے سان رافیل ڈی الاہیولہ شہرمیں واقع ایک جیل کی چھت سے ایک ایسے کبوترکو حراست میں لے لیا ہے جس کے ذریعے منشیات اسمگل کی جاتی تھی، پولیس نے اس کبوترکی تصاویرآن لائن پوسٹ کرتے ہوئے اسے ’’ڈرگ ڈوو‘‘ یا ’’منشیات کبوتر‘‘ قراردیا ہے۔ کبوتر کے سینے پر زپ والی ایک چھوٹی تھیلی لگی تھی جس میں کچھ منشیات موجود تھی جس میں 14 گرام کوکین اور اتنی ہی مقدارحشیش کی تھی۔ کوسٹاریکا وزارتِ انصاف نے اس کی تصاویر کے ساتھ تفصیلات فراہم کی ہیں جس کے مطابق منشیات کی قیمت 280 ڈالریا 28 ہزارپاکستانی روپے ہیں۔
پولیس کو شبہ ہے کہ جیل میں موجود کسی قیدی نے منشیات کے لیے اس کبوترکو خصوصی تربیت فراہم کی ہے جو کسی ڈاکیے کی طرح 2 مقامات پرآتا جاتا رہتا ہے اورمنشیات منتقل کرتا ہے۔ پولیس چیف نے بتایا کہ اس سے قبل کتوں اور بلیوں کو بھی منشیات کی نقل و حمل کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے اور اب لگتا ہے کہ وہ باہرسے نشہ آوراشیا بھیجنے کے لیے کبوتروں کا سہارا لے رہے ہیں کیونکہ اس سے قبل کولمبیا میں 2011 اورارجنٹینا میں 2013 میں کبوتروں کو اسی مقصد کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
پولیس نے کبوتر کو پکڑنے کے بعد اسے ایک چڑیا گھر کے پنجرے میں رکھ دیا ہے جہاں جانوروں کے ماہرین نے اس کا معائنہ کرکے بتایا کہ کبوتر کو چھوٹا وزن کئی میل تک لے جانے کی تربیت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جنگ عظیم دوم میں قریباً ڈھائی لاکھ کبوتروں کو پیغام رسانی کے لیے استعمال کیا گیا تھا جو میدانِ جنگ میں خفیہ پیغام رسانی کے لیے استعمال کیے جاتے رہے تھے۔
No comments:
Post a Comment