ہیوسٹن: ماہرین کے مطابق ’’ٹرائٹوما‘‘ نامی ایک بھنورا کاٹنے سے خوفناک مرض لاحق ہوسکتا ہے جس سے دل کے خلیات گھل کر ختم ہوجاتے ہیں اور مریض دم توڑدیتا ہے۔
’’ٹرائٹوما یا کسنگ بگ ‘‘نامی کیڑے کے کاٹنے کے نتیجے میں چاگس نامی مرض پھیلتا ہے کیونکہ یہ منہ کے قریب کاٹتا ہے اس میں ایک ٹراپینسوما کروزائی نام کا ایک طفیلیہ (پیراسائٹ) پایا جاتا ہے جو دھیرے دھیرے دل کے پٹھوں کو ختم کرتا ہے اور مریض ہارٹ فیل ہونے سے مرجاتا ہے گویا یہ قلب کو کھاجاتا ہے۔لاطینی امریکا میں اس کا مرض عام ہے اور اس کے کاٹنے سے سالانہ 11 ہزار افراد ہلاک ہوتے ہیں۔
ٹرائٹوما مچھرکی طرح انسانی خون توپیتا ہے لیکن اس کے برخلاف خون کے ذریعے اپنے جراثیم جسم میں داخل نہیں کرتا بلکہ بعض جراثیم بھرا فضلہ جلد پرچھوڑ دیتا ہے جس کے بعد کھجانے سے جلد میں خردبینی سوراخ پیدا ہوجاتے ہیں اور جراثیم اندر داخل ہوجاتا ہے اور یہ جراثیم خون کی منتقلی اور ماں سے بچے میں بھی منتقل ہوسکتا ہے۔
اس کیڑے کے کاٹنے سے انفیکشن سے متاثر ہونے کے بعد وزن گرنا، بھوک کی کمی اور تھکاوٹ وغیرہ عام امراض ہیں جب کہ یہ جراثیم اتنے خطرناک ہیں کہ دل میں باریک باریک سوراخ بھی ہوجاتے ہیں۔ اس کا واحد علاج بروقت تشخیص ہے جس میں 2 اینٹی پیراسائٹک دوا مؤثر ثابت ہوسکتی ہیں جنہیں کم ازکم 3 ماہ تک کھلایا جاتا ہے۔ امریکی اداروں کے مطابق یہ مرض اب لاطینی امریکا سے امریکی ریاست ہیوسٹن میں بھی پہنچ چکا ہے۔
No comments:
Post a Comment