Thursday, May 24, 2012

Ashfaq Ahmad In Zavia Program..!!!

مدینے شریف میں ایک مرتبہ سندھ کے ایک زائر سے ملاقات ہوئی - جنھوں نے اپنی عمر کے پچیس چھبیس سال عذر خواہ عاصیان اور پناہ دار گنہگاراں کے حرم کی سیڑھیوں پر گزار دیے تھے

ہم نے کہا سائیں آپ بڑے خوشقسمت ہیں جو اس دربار میں حاضری دیتے ہیں - ہمیں فرمائیں کہ آپ یہاں کیا کرتے ہیں ؟ 

مسکرا کر کہنے لگا ! " بابا ہم یہاں گرتے ہیں اور پھر اٹھ کر کھڑے ہو جاتے ہیں - پھر گرتے ہیں اور پھر اٹھ کر کھڑے ہو جاتے ہیں - غلطی کرتے ہیں اور معافی مانگتے ہیں - معافی مل جاتی ہے تو پھر بھول چوک ہو جاتی ہے - پھر توبہ تلا کرتے ہیں ، پھر رحم ہو جاتا ہے - " 

ہم نے کہا ، " سائیں ! یہ عجیب کیفیت ہماری سمجھ سے باہر ہے ؟

فرمایا ! " بابا مومن کی شان ہے یہی ہے کہ وہ گرے تو پھر اٹھ کر کھڑا ہو جائے - لغزش کھائے تو پھر اپنی جگہ پر قائم ہو جائے
مومن وہ نہیں ہوتا کہ جو کبھی ٹھوکر ہی نہ کھائے - غلطی ہی نہ کرے
مومن وہ ہوتا ہے کہ ٹھوکر کھائے لیکن پھر اپنی جگہ پر مستعد ہو جائے - " 

ہم نے ان کو جب ایک مختلف مقام پر پایا تو ان سے دعا کی درخوست کی

انھوں نے دونوں ہاتھ اوپراٹھا کر کہا

" الله سائیں مجھے ایسی طاقت عطا فرما کہ جن چیزوں کو میں تبدیل نہ کر سکوں ان کے لئے اپنی جان عذاب میں نہ ڈالوں اور جن چیزوں کو میں تبدیل کر سکون ان کے لئے مجھے جرأت عنایت فرمائی جائے

ساتھ ہی مجھے وہ عقل بھی عطا فرمائی جائے ، جو ان دونوں حقیقتوں کے درمیان فرق کر سکے تا کہ میں بیکار اور بے یار و مددگار بھٹکتا نہ پھروں! " 

از اشفاق احمد بابا صاحبا صفحہ ٤١٧

No comments:

Post a Comment