Friday, May 25, 2012

Hikayat-e-Aulia...!!!

کہتے ہیں ایک بار دنیا کہ ایک عظیم کوہ پیما کے دل میں آئی کہ وہ اکیلا ہی دنیا کا سب سے بلند پہاڑ سر کرے اور اپنی عظمت دنیا پر ثابت کرے۔۔۔
سامان لیا اور لگا پہاڑ پر چڑھنے۔۔۔ رات ہونے لگی تو کیمپ لگانے کا خیال آیا۔۔۔ مگر یہ کیا؟؟؟
وہ تو رات گزارنے کی ضروری چیزیں ہی نہیں لایا تھا۔۔۔ ٹینٹ اور سلیپنگ بیگ کے بغیر رات گزارنا ۔۔۔موت کو دعوت دینا تھا۔۔۔
خیال آیا کہ نیچے چلتا ہوں۔۔کل سارا ضروری سامان لے کر دوبارہ کوشش کرونگا۔۔۔
نیچے اتر رہا تھا کہ ایک جگہ پاؤن پھسلا۔۔۔ اور نیچے گرنے لگا۔۔۔۔ زیادہ سامان کی وجہ سے کیل بھی مضبوطی سے نہیں لگے تھے۔۔۔ جس کی وجہ سے وہ نکلتے گئے۔۔۔اور یہ گرتا رہا۔۔۔اور گرتا ہی چلا گیا۔۔
اس بد حواسی میں اس کے دل سے آواز نکلی۔۔۔ یا اللہ مجھے بچا لے
آسمان سے آواز آئی ۔۔۔ تمھیں بچا لیا جائے گا ۔۔۔لیکن تمھیں جو حکم دیا جائے اس پر عمل کرو۔۔۔
کوہ پیما بولا: مجھے بچالین۔۔۔ جو کہیں گے مانون گا۔۔۔
اتنے میں ایک جگہ جہان کیل مضبوطی سے لگا ہوا تھا۔۔۔ فری فال ایک دم رک گئی۔۔ اور یہ شخص رسی تھامے ہوا میں معلق ہو گیا۔۔۔
آسمان سے آواز آئی اپنی رسی کاٹ دو۔۔۔۔۔۔۔
دوسرے دن ۔۔۔ کچھ لوگ پہاڑ کے قریب سے گزر رہے تھے ۔۔۔ انھیں زمیں سے تین فٹ اوپر ایک جمی ہوئی لاش نظر آئی جس نے رسی کو مضبوطی سے تھاما ہوا تھا۔۔
 

No comments:

Post a Comment