ان آنکھوں کی مستی کے مستانے ہزاروں ہیں
ان آنکھوں سے وابستہ افسانے ہزاروں ہیں
اِک تم ہی نہیں تنہا الفت میں میری رسوا
اس شہر میں تم جیسے دیوانے ہزاروں ہیں
اِک صرف ہمی مے کوآنکھوں سے پیلاتے ہیں
کہنے کو تو دنیا میں میخانے ہزاروں ہیں
اس شمعِ فروزاں کو آندھی سے ڈراتے ہو
اس شمعِ فروزاں کے پروانے ہزاروں ہیں
No comments:
Post a Comment