ہمارے بابا جی کا حکم تھا کہ اپنے گھر کے لیے "غریب خانے " کا لفظ کبھی نہ استعمال کیا کرو ۔ یہ بڑی ہیٹی کی بات ہے کہ آپ اپنے گھر کو غریب خانہ کہیں ۔ جس گھر میں اللہ کی رحمتیں ہیں ، برکتیں ہیں ، اولاد ہے ،رزق ہے، روشنی ہے،چھت ہے تو وہ رحمت خانہ ہے نا کہ غریب خانہ ۔
All about Pakistan,Islam,Quran and Hadith,Urdu Poetry,Cricket News,Sports News,Urdu Columns,International News,Pakistan News,Islamic Byan,Video clips
Showing posts with label Deen_o_Danish. Show all posts
Showing posts with label Deen_o_Danish. Show all posts
Thursday, May 2, 2013
Ashfaq Ahmad Zavia 3 : Khushi Ka Saffar
خوشی ایسے میسر نہیں آتی کہ کسی فقیر کو دو چار آنے دے دیے ۔ خوشی تب ملتی ہے جب آپ اپنی خوشیوں کے وقت سے وقت نکال کر انہیں دیتے ہیں جو دکھی ہوتے ہیں ۔ اور آپ کو ان دکھی لوگوں سے کوئی دنیاوی مطلب بھی نہیں ہوتا ۔ آپ اپنی خوشیوں کا گلا گھونٹ کر جب پریشان حالوں کی مدد کرتے ہیں تو خوشی خودبخود آپ کی طرف سفر شروع کر دیتی ہے ۔ کوئی چیز آپ کو اتنی خوشی نہیں دے سکتی جو خوشی آپ کوکسی روتے ہوئے کی مسکراہٹ دے سکتی ہے ۔
Ashfaq Ahmad Zavia 3 : Aarzoo
بابا جی یہ آپ کے بیٹے صاحب شکوہ کناں ہیں کہ آپ انہیں وہ مراعات نہیں دیتے جو دی جانی چاہئیں ۔ اس پر بابا جی کہنے لگے میری آرزو ہے کہ اسے انسان کی مدد اور سہارے کی عادت نہ رہے اور یہ بلا واسطہ طور پر خدا سے مدد طلب کرے اگر یہ انسان سے کوئی آرزو وابستہ کرے گا تو یہ خدا سے اتنا ہی دور ہوتا چلا جائے گا ۔
Wednesday, May 1, 2013
Ashfaq Ahmad Zavia 2 : Well Wishing
آپ کے ذہن میں کوئی ایسی دلیل آ جائے جو بہت طاقتور ہو اور اس سے اندیشہ ہو کہ اگر میں یہ دلیل دوں گا تو یہ بندہ شرمندہ ہو جائے گا کیونکہ اس آدمی کے پاس اس دلیل کی کوئی کاٹ نہیں ہو گی ۔ شطرنج کی ایسی چال میرے پاس آگئی ہے کہ یہ اس کا جواب نہیں دے سکے گا اس موقعے پر بابے کہتے ہیں کہ اپنی دلیل روک لو بندہ بچا لو ، اسے ذبح نہ ہونے دوکیونکہ وہ زیادہ قیمتی ہے ۔
Tuesday, April 30, 2013
Ashfaq Ahmad in Sheher-e-Aarzoo
اب انسان نے اپنے آپ کو کیا بنا لیا ہے امیر علی ؟ میں یعقوب نہیں ہوں میرا بیٹا وجاہت علی نہیں ہے ، انسان نہیں ہے ۔ ہم سب نمبرز ہیں ۔ کوٹھی نمبر، کار نمبر ، لائسنس نمبرز ، فون نمبرز، انشورنس پالیسی نمبرز بینک اکاؤنٹ نمبر ۔ میں انسان کی حیثیت سے نہیں جانا جاتا اپنے نمبروں کی وجہ سے پہچانا جاتا ہوں ۔ یہ نمبرز میرے شناختی کارڈ ہیں ۔ کوئی یعقوب کو نہیں جانتا ان نمبرز کو سب جانتے ہیں ۔
Sunday, April 28, 2013
Ashfaq Ahmad in Manchalay Ka Soda
سورج جب چمکنے لگتا ہے تو بڑی روشنی ہوتی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ دن چڑھ آتا ہے ، دھوپ پھیلتی ہے ، حدت ہوتی ہے، تپش ہوتی ہے، لیکن یہ پھیلی ہوئی گرمی جلاتی نہیں آگ نہیں لگاتی ۔ اور جب یہ روشنی یہ دھوپ ایک نقطے پہ مرکوز ہوتی ہے تو آگ لگتی ہے ، کاغذ جل اٹھتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔اصل میں سارا راز ایک نقطے پر مرکوز ہونے میں ہے ۔ خواہش ہو ، ارادہ ہو، دعا ہو یہ ساری کی ساری ہماری وِل کی صورتیں ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ نیم رضا ۔ ۔ ۔ ۔ نیم گرم ۔ ۔ ۔ ۔نیم جاں ۔ ۔ ۔ ۔ ارادے کی صورت ۔ لیکن جب تک ہمارے ارادے کی تپش کسی مرکز پر فوکس نہیں ہوتی وہ جلا نہیں سکے گی ، بھڑک نہیں سکے گی ، بھڑکا نہیں سکے گی ۔
Bano Qudsia in Raja Gidh : Dil Aur Jism
محبت پانے والا بھی اس بات پر مطمئن نہیں ہوتا کہ اسے ایک دن کے لیے مکمل محبت حاصل ہوئی تھی ۔ محبت تو ہر دن کے ساتھ اعادہ چاہتی ہے ۔ روز سورج نہ چڑھے تو دن نہیں ہوتا ۔ جس روز محبت کا سورج طلوع نہ ہو رات رہتی ہے ۔ یہ دل اور جسم بڑے بیری ہیں ایک دوسرے کے ۔ جسم روندا جائے تو یہ دل کو بسنے نہیں دیتا اور دل مٹھی بند رہے تو تو یہ جسم کی نگری کو تباہ کر دیتا ہے ۔
Daily Quran and Hadith, Jamad Al Thani 19, 1434 April 29, 2013
Labels:
Adaab-e-Zindagi,
Ashfaq Ahmad,
Ashfaq Ahmad Baba Sahba,
Bukhari Hadith,
Daily Aayat,
daily hadith,
Daily Quran,
Daily Quran And Hadith,
Deen_o_Danish,
Entertainment,
Hikmat Ki Batain,
Ilm aur Danish,
Islam Best Religion,
Islam Is The Best Way,
Islamic Content,
Muslim Hadith,
programe,
Urdu,
Zavia
Thursday, April 25, 2013
Ashfaq Ahmad : Dil Ki Hushi
کسی غریب یا ضرورت مند کو آسانی فراہم کریں اور بجائے کسی پر ظاہر کرنے کے دل ہی دل میں خوش ہوں کہ اے اللہ تیرا شکر ہے کہ اس قابل ہوا کہ تیرے بندے کے کام آسکا ۔ اور آپ مجھے اور نوازنا اور عزت دینا کہ میں مزید اس کارِ خیر کو جاری رکھ سکوں اور مدد کر کے خوشی محسوس کرنا وقار ہے ۔
Wednesday, April 24, 2013
Ibn-e-Insha aur Qateel Shifai
ابن انشاء اور قتیل شفائی
*********************
ابن انشاء کا کلام"انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو" جس کے لکھنے کے ایک ماہ بعد وہ وفات پاگئے تھے۔
اس کے بعد قتیل شفائی نے غزل لکھی "یہ کس نے کہا تم کوچ کرو، باتیں نہ بناؤ انشا جی"، دونوں غزلیں اپنے اعتبار سے اردو ادب ميں ایک اچھا اضافہ ہيں۔
ہاں، یہ اور بات ہے کہ قتیل صاحب کی غزل زیادہ افسردہ کر جاتی ہے۔
___________________________________________
ابن انشاء
انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو، اس شہر ميں جی کو لگانا کيا
وحشی کو سکوں سےکيا مطلب، جوگی کا نگر ميں ٹھکانا کيا
اس دل کے دريدہ دامن کو، ديکھو تو سہی سوچو تو سہی
جس جھولی ميں سو چھيد ہوئے، اس جھولی کا پھيلانا کيا
شب بيتی ، چاند بھی ڈوب چلا ، زنجير پڑی دروازے میں
کيوں دير گئے گھر آئے ہو، سجنی سے کرو گے بہانا کيا
پھر ہجر کی لمبی رات مياں، سنجوگ کی تو يہی ايک گھڑی
جو دل ميں ہے لب پر آنے دو، شرمانا کيا گھبرانا کيا
اس روز جو اُن کو دیکھا ہے، اب خواب کا عالم لگتا ہے
اس روز جو ان سے بات ہوئی، وہ بات بھی تھی افسانہ کیا
اس حُسن کے سچے موتی کو ہم ديکھ سکيں پر چُھو نہ سکيں
جسے ديکھ سکيں پر چُھو نہ سکيں وہ دولت کيا وہ خزانہ کيا
اس کو بھی جلا دُکھتے ہوئے مَن، اک شُعلہ لال بھبوکا بن
یوں آنسو بن بہہ جانا کیا؟ یوں ماٹی میں مل جانا کیا
جب شہر کے لوگ نہ رستہ ديں، کيوں بن ميں نہ جا بسرام کرے
ديوانوں کی سی نہ بات کرے تو اور کرے ديوانہ کيا
***********************************
قتیل شفائی
یہ کس نے کہا تم کوچ کرو، باتیں نہ بناؤ انشا جی
یہ شہر تمہارا اپنا ہے، اسے چھوڑ نہ جاؤ انشا جی
جتنے بھی یہاں کے باسی ہیں، سب کے سب تم سے پیار کریں
کیا اِن سے بھی منہہ پھیروگے، یہ ظلم نہ ڈھاؤ انشا جی
کیا سوچ کے تم نے سینچی تھی، یہ کیسر کیاری چاہت کی
تم جن کو ہنسانے آئے تھے، اُن کو نہ رلاؤ انشا جی
تم لاکھ سیاحت کے ہو دھنی، اِک بات ہماری بھی مانو
کوئی جا کے جہاں سے آتا نہیں، اُس دیس نہ جاؤ انشا جی
بکھراتے ہو سونا حرفوں کا، تم چاندی جیسے کاغذ پر
پھر اِن میں اپنے زخموں کا، مت زہر ملاؤ انشا جی
اِک رات تو کیا وہ حشر تلک، رکھے گی کھُلا دروازے کو
کب لوٹ کے تم گھر آؤ گے، سجنی کو بتاؤ انشا جی
نہیں صرف "قتیل" کی بات یہاں، کہیں "ساحر" ہے کہیں "عالی" ہے
تم اپنے پرانے یاروں سے، دامن نہ چھڑاؤ انشا جی
Daily Quran and Hadith, Jamad Al Thani 14, 1434 April 24, 2013
Labels:
Adaab-e- Zindagi,
Ashfaq Ahmad,
Ashfaq Ahmad Baba Sahba,
Bukhari Hadith,
Daily Aayat,
daily hadith,
Daily Quran,
Daily Quran And Hadith,
Deen_o_Danish,
Entertainment,
Hikmat Ki Batain,
Ilm aur Danish,
Islam Best Religion,
Islam Is The Best Way,
Islamic Content,
Muslim Hadith,
programe,
Urdu,
Zavia
Sunday, April 21, 2013
Daily Quran and Hadith, Jamad Al Thani 12, 1434 April 22, 2013
Labels:
Adaab-e- Zindagi,
Ashfaq Ahmad,
Ashfaq Ahmad Baba Sahba,
Bukhari Hadith,
Daily Aayat,
daily hadith,
Daily Quran,
Daily Quran And Hadith,
Deen_o_Danish,
Entertainment,
Hikmat Ki Batain,
Ilm aur Danish,
Islam Best Religion,
Islam Is The Best Way,
Islamic Content,
Muslim Hadith,
programe,
Urdu,
Zavia
Thursday, April 18, 2013
Daily Quran and Hadith, Jamad Al Thani 9, 1434 April 19, 2013
Labels:
Adaab-e- Zindagi,
Ashfaq Ahmad,
Ashfaq Ahmad Baba Sahba,
Bukhari Hadith,
Daily Aayat,
daily hadith,
Daily Quran,
Daily Quran And Hadith,
Deen_o_Danish,
Entertainment,
Hikmat Ki Batain,
Ilm aur Danish,
Islam Best Religion,
Islam Is The Best Way,
Islamic Content,
Muslim Hadith,
programe,
Urdu,
Zavia
Wednesday, April 17, 2013
Ashfaq Ahmad Baba Sahba : Mot Aur Mazhab
اگر آدمی کو موت نہ آتی ، اگر وہ ہمیشہ زندہ رہتا یعنی اس دنیا میں موت نہ ہوتی تو پھر شاید مذہب کا بھی کوئی وجود نہ ہوتا ۔
Daily Quran and Hadith, Jamad Al Thani 8, 1434 April 18, 2013
Labels:
Adaab-e- Zindagi,
Ashfaq Ahmad,
Ashfaq Ahmad Baba Sahba,
Bukhari Hadith,
Daily Aayat,
daily hadith,
Daily Quran,
Daily Quran And Hadith,
Deen_o_Danish,
Entertainment,
Hikmat Ki Batain,
Ilm aur Danish,
Islam Best Religion,
Islam Is The Best Way,
Islamic Content,
Muslim Hadith,
programe,
Urdu,
Zavia
Ashfaq Ahmad Manchalay ka Soda
ماں باپ کا دعویٰ ہوتا ہے کہ ان کی محبت بے لوث ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ انہیں اولاد سے کچھ درکار نہیں ۔ ساتھ ساتھ وہ اولاد کو اپنی مرضی کے مطابق دیکھنے کے خواہشمند بھی ہوتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بچوں کی زندگی میں دخل اندازی کر کے بچوں پر دباؤ بھی ڈالتے ہیں ۔ رکاوٹ بھی پیدا کرتے ہیں ۔ اور یہ بھی سمجھتے رہتے ہیں کہ ان کی محبت بے غرض ہے ۔
Ashfaq Ahmad Zavia 2 : Ajeeb Deen
یہ عجیب دین ہے کہ شام سے یا رات سے منسوب کر کے اس کے دن کا اور مہینہ کا آغاز کیا جاتا ہے ۔ دنیا کے کسی اور مذہب میں ایسا نہیں ہے اور کسی امت پر ایسا بوجھ نہیں ۔ اس کی وجہ جو میں سمجھا ہوں وہ یہ ہے کہ اس اُمّت کو یہ بارِ گراں عطا کیا گیا ہے کہ باوصف اس کے کہ تمہارا نیا دن چڑھ گیا ہے تم نئے ماہ میں داخل ہو گئے ہو ۔ اور اس کے بعد پوری تاریک رات کا سامنا ہے لیکن تم ایک عظیم اُمّہ ہو ۔ تم ایک پر وقار امت سے تعلق رکھتے ہو ۔ تم اس تاریکی سے گھبرانا ہرگز ہرگز نہیں بلکہ اس تاریکی سے گذر کر اپنے وجود پر اعتماد کر کے تمہیں اس صبح تک پہنچنا ہے جس سے ساری جگہ روشنی پھیلے گی ، گویا اس تاریکی کے اندر ہی اندر آپ کو اپنی ذات ، وجود اور شخصیت سے روشنی کرنی ہے ۔
Ashfaq Ahmad Zavia 3 : Shahi Muhallay Ki Ababeelain
انسان پر کئی طرح کا بوجھ ہوتا ہے ۔ ہمارے اوپر سب سے بڑا بوجھ تکبر کا ہوتا ہے ۔ اور ہم یہ جانے بغیر کہ خدا کے نزدیک کون بڑا ہے اور کون گھٹیا ، فیصلے خود ہی کرتے رہتے ہیں ۔
Ashfaq Ahmad Zavia 3 : Aurat aur Chirya
عورت کے بارے میں ایک بات ضرور یاد رکھیےکہ عورت اور چڑیا دونوں ہی اپنے گھونسلے میں ہر طرح کا ڈکا ، تنکا استعمال کر لیتی ہیں ۔ چڑیا کو آپ نے دیکھا ہوگا وہ لمبا تنکا بھی لے جا رہی ہوتی ہے ، چھوٹا بھی ، سرکنڈے جیسا بھی ، کھردرا بھی اور ملائم بھی اور جب اس کا گھونسلا بن چکا ہوتا ہے تو وہ انتہائی خوبصورت اور خوشنما ہوتا ہے ۔
Ashfaq Ahmad Zavia 3 : Teen ka Khali Daba
اپنے گھر میں داخل ہو کر اپنی آپا سے یا بیوی سے یا بوڑھے والدین سے آپ یہ ضرور کہا کریں چاہے کبھی کبھی ، کہ آپ بہت اچھی ہیں ۔ مجھے بڑے ہی اچھے لگتے ہیں ۔ آپ جن سے محبت کرتے ہوں انہیں ضرور بتایا کریں ، آپ مجھے اچھے لگتے ہیں ۔ چاہے موچی سے جوتا مرمت کروائیں اسے ضرور سراہیں ۔
Subscribe to:
Posts (Atom)