Showing posts with label Urdu. Show all posts
Showing posts with label Urdu. Show all posts

Friday, October 25, 2013

Allah Ki Chah Kya hay ?


ﮐﭽﮫ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﺳﮯ ﺍﻟﻠﮧ ﺍﻧﮑﯽ ﺍﻧﺎ ﻣﺎﻧﮕﺘﺎ ﮨﮯ.. ﮐﭽﮫ ﺳﮯ ﺍﻟﻠﮧ ﺍﻧﮑﺎ ﻣﺎﻝ ﻣﺎﻧﮕﺘﺎ ﮨﮯ.. ﮐﭽﮫ ﺳﮯ ﻧﻔﺲ ' ﮐﭽﮫ ﺳﮯ ﺟﺎﻥ ' ﮐﭽﮫ ﺳﮯ ﺟﺎﮦ.. ﮐﭽﮫ ﺳﮯ ﻋﺰﺕ ' ﮐﭽﮫ ﺳﮯ ﺻﺤﺖ ' ﮐﭽﮫ ﺳﮯ ﺩﻧﯿﺎ ' ﮐﭽﮫ ﺳﮯ ﺭﻏﺒﺖ ﺍﻭﺭ ﮐﭽﮫ ﺳﮯ ﺍﻟﻠﮧ ﺍﻧﮑﺎ ﻣﺤﺒﻮﺏ ﻣﺎﻧﮕﺘﺎ ﮨﮯ.. ﮐﭽﮫ ﺳﮯ ﺍﻧﮑﺎ ﺩﻝ ﻣﺎﻧﮓ ﻟﯿﺘﺎ ﮨﮯ ' ﺍﻧﮑﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﻣﺎﻧﮓ ﻟﯿﺘﺎ ﮨﮯ.. ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﺑﻨﺪﻭﮞ ﮐﯽ ﺳﺐ ﺁﺯﻣﺎﺋﺸﯿﮟ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﻗﺮﯾﺐ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﺌﮯ ﮨﻮﺗﯿﮟ ﮨﯿﮟ.. ﺟﻮ ﺍﻧﺎ ' ﻣﺎﻝ ' ﻧﻔﺲ ' ﺟﺎﮦ ' ﺟﻼﻝ ' ﻋﺰﺕ ' ﺭﺗﺒﮧ ' ﺭﻏﺒﺖ ' ﻣﺤﺒﻮﺏ ﺍﻟﻠﮧ ﻧﮯ ﺩﯾﺎ ' ﺍﺳﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻧﮯ ﺩﻝ ﺑﮭﯽ ﺩﯾﺎ.. ﺗﻮ ﺟﻮ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺎ ﮨﻮ ﺍﻟﻠﮧ ﺍﺳﮯ ﻣﺎﻧﮕﻨﮯ ﮐﺎ ﺣﻖ ﺭﮐﮭﺘﺎ ﮨﮯ.. ﺗﻮ ﺍﻣﺎﻧﺖ ﻣﺎﻧﮕﻨﮯ ﭘﺮ ﮨﺮ ﮔﻠﮯ ﺷﮑﻮﮮ ﺳﮯ ﺑﮯﻧﯿﺎﺯ ﺍﻣﺎﻧﺖ ﺻﺮﻑ ﻭﮨﯽ ﻟﻮﭨﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺟﻮ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﺑﻨﺪﮮ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ.. ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﻣﻌﺎﻣﻠﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﺪﻟﮯ ﮐﯽ ﭼﺎﮦ ﺗﻮ ﻓﻘﻂ ﺗﺎﺟﺮ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ.. ﻣﺤﺒﺖ ﻭﺍﻟﮯ ﺗﻮ ﻓﻘﻂ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﯽ ﭼﺎﮦ ﭘﺮ ﺍﻟﺤﻤﺪﻟﻠﮧ ﻟﺒﯿﮏ ﮐﮩﺘﮯ ﺣﺎﺿﺮ ﮨﻮﺗﮯﮨﯿﮟ.. ﺟﺴﮑﻮ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﯽ ﭼﺎﮦ ﮐﯽ ﭼﺎﮨﺖ ﻟﮓ ﺟﺎﮰ ﺍﺳﮯ ﺍﺳﮑﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﮨﺮ ﭼﺎﮨﺖ ﺳﮯ ﺑﮯﻧﯿﺎﺯ ﮐﺮ ﮨﯽ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ.. ﻣﮕﺮ ﯾﮧ ﺑﮯﻧﯿﺎﺯﯼ ﺑﮩﺖ ﺑﮯ ﺑﺴﯽ ' ﺑﮩﺖ ﻋﺎﺟﺰﯼ ' ﺑﮩﺖ ﺗﻼﻃﻢ ' ﺑﮩﺖ ﺻﺒﺮ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻣﻦ ﮐﮯ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﺣﺼﮧ ﺑﻨﺘﯽ ﮨﮯ.. ﻗﺮﺑﺎﻧﯽ ﮨﯽ ﺗﻮ ﻗﺮﺏ ﻋﻄﺎ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ.. ﻇﺮﻑ ﻋﻄﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺳﺐ ﮐﻮ ﺑﻘﺪﺭِ ﻇﺮﻑ ﺁﺯﻣﺎﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ.. ﺍﻭﺭ ﺳﺒﮑﻮ ﺑﻘﺪﺭِ ﻇﺮﻑ ﻋﻄﺎ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ.. ﻗﺮﺑﺎﻧﯽ ﮐﯽ ﺗﻮﻓﯿﻖ ﺑﮭﯽ ﻋﻄﺎ ﮨﮯ.. ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﮐﺎﺭﺧﺎﻧﮧﺀ ﻗﺪﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﺳﺐ ﻋﻄﺎ ﮨﮯ.. ﮨﺮ ﺁﺯﻣﺎﺋﺶ ' ﮨﺠﺮ ' ﻭﺻﻞ ' ﺳﺰﺍ ' ﺟﺰﺍ ﺳﺐ ﻋﻄﺎﮨﮯ.. ﺍﻟﻠﮧ ﭘﺎﮎ ﮨﻤﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﭼﺎﮦ ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺿﯽ ﺑﺮﺿﺎ ﺭﮨﻨﮯ ﮐﯽ ﺗﻮﻓﯿﻖ ﻋﻄﺎ ﻓﺮﻣﺎﮮ.. ﺁﻣﯿﻦ..

Thursday, July 4, 2013

Ashfaq Ahmad In Baba Sahba : Darya aur Badal


آدمی زندگی کی کامیابیوں پر پھولا نہیں سماتا ، اور ہر ایک کو ٹھونگے مارتا رہتا ہے ۔ یہ نہیں جانتا کہ کامیابی کے ساتھ ناکامی بھی وابستہ ہے ۔ زندگی بڑی عجیب شے ہے ، یہ لیتی بھی ہے اور دیتی بھی ہے ۔ سمندروں کو دریا بھی دیتی ہے اور سمندروں سے بادل بھی لیتی ہے ۔

Monday, July 1, 2013

Ashfaq Ahmad Safar-Dar-Safar : Akela Pan


جب قافلوں کا زمانہ تھا اور لوگ سفر اختیار کرنے کے لیےہفتوں مہینوں بلکہ سالوں تک ہمسفروں اور کاروانوں کا انتظار کیا کرتے تھے کہ کب آئیں یا کب روانہ ہوں ، تو شریک سفر ہوں ۔ یہ قافلے اور کاروان دورانِ سفر ایک فرد کے لیے ٹھہر جایا کرتے تھے اور اس وقت تک ٹھہرے رہتے تھے جب تک کہ فرد کی ضرورت پوری نہ ہو جاتی تھی ۔ یہ اجتماعی دور تھا اور آدمی ایک دوسرے کی لڑی میں پروئے ہوئے نیچر کے ساتھ بندھے تھے ۔ لیکن جب انفرادیت کا دور آیا تو فرد ایک دوسرے سے الگ ہو کر منفرد ہو گئے ۔ منفرد سوچ ، منفرد مزاج ، منفرد شوق ، منفرد پسند اس انفرادیت نے انسان کو بڑے خوشنما اور رنگین تحفے عطا کیے ۔ اس کے وجود میں ہنس اور سرخاب کے پر نکل آئے ۔ لیکن وہ اکیلا ہو گیا ۔ خوفناک اور زور آور دنیا کا سامنا کرنے کے لیے بےیار و مددگار ، یکہ و تنہا ۔

Ashfaq Ahmad In Zavia 3 : Black and White

ہم ملک میں جہاں بھی گئے محبت سمیٹتے ہوئے آئے ۔ سرکار امام بری ؒ سے لے کر سخی شہباز قلندر ؒ اور بہاء الدین زکریا کی نگریوں نے کہیں بھی ہمیں سندھی ، پنجابی ، بلوچی ، پختوں اور سرائیکی ہونے کا تاثر نہیں دیا ۔ وہاں جا کر ایسا ہی لگا کہ ہم کسی ایک ہی خمیر سے اٹھے ہوئے لوگ ہیں جن کی تکمیل میں ایک ہی مٹی اور ایک ہی پانی استعمال ہوا ہے ہم میں کوئی دراڑ نہیں ۔

Sunday, June 30, 2013

Ashfaq Ahmad in Zavia 2 : Sach


میں سچ بولا کروں گا اور جس سے ملوں گا سچ کا پرچار کروں گا اور پہلے والے لکھاری بڑے جھوٹے رائٹر ہیں۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے اس وقت ماں کے ہاتھ میں پکڑے چمٹے میں روٹی تھی ۔اس نے میری طرف دیکھا اور کہنے لگی اگر تو نے یہی بننا ہے جو تو کہتا ہے اور تو نے سچ ہی بولنا ہے تو اپنے بارے میں سچ بولنا ۔ لوگوں کے بارے میں سچ بولنا نہ شروع کر دینا ۔ یہ میں آپ کو بالکل ان پڑھ عورت کی بات بتا رہا ہوں ۔ سچ وہ ہوتا ہے جو اپنے بارے میں بولا جائے جو دوسروں کے بارے میں بولتے ہیں وہ سچ نہیں ہوتا ۔

Ashfaq Ahmad In Baba Sahba : Beej aur Boota


انسان ہل چلا سکتا ہے ، زمین تیار کر سکتا ہے ، پانی دے سکتا ہے ، بوائی کر سکتا ہے ، لیکن بیج کو پھاڑ کر اس میں سے بوٹا پیدا نہیں کر سکتا۔ کیونکہ یہ علم ، علیم مطلق کے پاس ہے اگر اس نے چاہا اور پسند فرمایا تو یہ بوٹا پیدا کرنے کا علم بھی انسان کو عطا کر دے گا ۔ مگر اپنی مرضی سے ، اپنی پسند سے اور اپنے منتخب وقت کے مطابق ۔

Bd_Tareen Qisam K Janwar..!!


Allah Ki Hushnoodi..!!


Apny Maal Ki Hifaazat..!!