پرانے زمانے میں جب علم اتنا عام نہیں تھا تو جس بابے کے پاس علم ہوتا تھا تو اس کے پاس شفقت بھی ہوتی تھی۔ محبت بھی ہوتی تھی ، آپ کے مشکل سوالوں کے جواب بھی ہوتے تھے ۔ اور اگر جواب نہیں آتا تھا تو اس کے پاس وہ تھپکی ہوتی تھی جس سے سارے دکھ اور درد دور ہو جاتے تھے ۔ لیکن اب اس طرح سے نہیں ہوتا ۔ اب ڈاکٹر صاحب کے پاس جواز یہ ہے ہم اس علم کو جانتے ہیں جس کی آپ کے بدن کو ضرورت ہے جس علم کی آپ کی روح اور جذبات و احساسات کو ضرورت ہے وہ ہمارے پاس نہیں ۔