دشمن کی جاسوسی کے لیے اسرائیل اور دیگر ممالک کی فورسز پہلے ہی انتہائی چھوٹے آلات استعمال کررہی ہیں مگر یہ جاسوس تتلی سب سے جدا ہے۔صرف بیس گرام وزنی یہ تتلی اسرائیل سے ایران تک کا طویل سفر بھی کرسکتی ہے۔ اہداف کی رنگین تصاویر رئیل ٹائم میں کنٹرول روم بھیجنے کے علاوہ ضرورت پڑنے پر حملہ کرکے تباہی بھی پھیلا سکتی ہے۔اسے ایک خصوصی ہیلمٹ کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ جسے پہننے والا آپریٹر خود کو جاسوس تتلی کے کاک پِٹ میں بیٹھا محسوس کرتا ہے۔ ہر وہ چیز دیکھ سکتا ہے جو یہ دیکھ رہی ہو۔پراجیکٹ کے لیے مطلوبہ فنڈز مل گئے تو جاسوس تتلی اسرائیل کے علاقے لْد میں قائم لیبارٹری سے نکل کر اگلے دو سال میں فورسز کے زیراستعمال آجائے گی
No comments:
Post a Comment